کراچی؛ قذافی ٹاؤن برج پر کنٹینر سے لدا ٹرالر الٹ گیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
کراچی:
قذافی ٹاؤن برج پر کنٹینر سے لدا ٹرالر الٹ گیا تاہم حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کی صبح قذافی ٹاؤن برج پر کنٹینر سے لدا ٹرالر الٹ گیا، حادثے کے باعث قذافی ٹاؤن برج پر ٹریفک کی آمد و رفت متاثر ہوگئی۔
ٹریفک پولیس کے مطابق ٹرالر یونس چورنگی سے منزل پمپ کی جانب جا رہا تھا، حادثے کے بعد ہیوی گاڑیوں کو یونس چورنگی سے مہران ہائی وے کی طرف بھیجا جا رہا ہے جبکہ چھوٹی گاڑیوں کو سڑک کے ایک حصے سے گزارا جا رہا، دو پہر تین بجے تک ٹرالر ہٹایا نہیں جا سکا تھا۔
ٹریفک پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ٹرالر کو سیدھا کر دیا گیا ہے، کچھ دیر میں ٹرالر کو سڑک سے ہٹا کر سڑک کو ٹریفک کے لیے بحال کر دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں گاڑیوں کیلئے نئی نمبر پلیٹ کا حصول شہریوں کیلئے وبال بن گیا
سندھ حکومت کی جانب سے گاڑیوں کیلئے نئی نمبر پلیٹ لازمی قرار دینا کراچی کے شہریوں کیلئے وبال بن گیا۔
محکمہ ایکسائز میں درخواستوں کا رش لگ گیا، جہاں شہریوں نے سست روی اختیار کی وہاں بے پناہ دباؤ کے باعث نئی نمبر پلیٹ کا اجرا بھی سست روی کا شکار ہوگیا ہے۔
دوسری جانب ٹریفک پولیس نے پرانی نمبر پلیٹ والی گاڑیوں پر ہلہ بول دیا ہے۔ کروڑوں روپے کے چالان کرنے کے علاوہ 12 ہزار سے زائد موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو ضبط بھی کرلیا ہے۔
نمبر پلیٹس کے نام پر ٹریفک پولیس شہریوں سے بھتہ وصول کر رہی ہے، فاروق ستارمتحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئیر رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ نمبر پلیٹس کے نام پر کراچی میں ٹریفک پولیس شہریوں سے بھتہ وصول کر رہی ہے۔
سڑک پر آتے ہی چالان بھی اور گاڑی بھی ضبط۔ یہ ہے کراچی کے شہریوں کا نیا مسئلہ۔ کیونکہ سندھ حکومت نے گاڑیوں پر نئی نمبر پلیٹ لگانا لازمی قرار دے دیا ہے۔ وجہ جرائم کی روک تھام اور گاڑیوں سے ٹیکس وصولی بتائی گئی ہے۔
ایکسائز حکام کا بتانا ہے کہ کراچی میں 35 لاکھ موٹر سائیکلیں اور 23 لاکھ مختلف گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔ مطلب یہ ہوا کہ محکمے کو لاکھوں نئی نمبر پلیٹس جاری کرنا ہوں گی۔
تاہم محکمے کے پاس ایسا کوئی نظام نہیں جو یہ ہدف فوری طور پر پورا کرسکے۔ حالت یہ ہے کہ گزشتہ دس دنوں میں 6 ہزار سے زائد شہریوں نے سوک سینٹر کا رخ کیا مگر متعلقہ حکام کا جواب تھا، نمبر پلیٹس کا فوری اجرا ممکن نہیں۔
دیگ سے زیادہ چمچہ گرم کی صورتحال اُس وقت پیدا ہوئی جب سندھ حکومت یا محمکہ ایکسائز کی کسی واضح ہدایت کے بغیر ٹریفک پولیس نے نئی نمبر پلیٹ نہ ہونے پر دھڑا دھڑ چالان شروع کردیے۔
گزشتہ چند دن کے دوران نہ صرف کروڑوں روپے کے چالان کیے گئے بلکہ بارہ ہزار سے زائد موٹر سائکلیں اور گاڑیاں بھی ضبط کی جاچکی ہیں۔
نئی نمبر پلیٹ اگر موٹر سائیکل کی ہو تو 1850 روپے، اور کار کی ہو تو 2450 روپے فیس مقرر کی گئی ہے۔ اس پر شہریوں کو شدید اعتراض ہے۔ کہتے ہیں، نمبر پلیٹ کی مد میں دو دو بار ادائیگی زیادتی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ محکمہ ایکسائز منظم مہم کے تحت جگہ جگہ کیمپس لگاکر اس کام کو انجام دے تاکہ شہریوں کی مشکلات اور ٹریفک پولیس کی من مانیاں ختم ہوسکیں۔