کراچی: عالمی تبلیغی جماعت کے زیر اہتمام منعقد ہونے والا تین روزہ تبلیغی اجتماع دعاؤں کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق منگھو پیر کے علاقے اورنگی ٹاؤن گلشن بہار میں منعقدہ اس اجتماع میں لاکھوں افراد نے شرکت کی، جہاں اتوار کی صبح بھی شہر بھر سے بڑی تعداد میں لوگ قافلوں کی صورت میں دعا میں شرکت کے لیے پہنچے۔

علماء کرام نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء کو اپنی زندگی اسلامی اصولوں کے مطابق گزارنے، دنیا کے بجائے آخرت کی تیاری کرنے اور نماز کو گناہوں سے روکنے کا ذریعہ بنانے کی تلقین کی۔

علماء نے مزید کہا کہ اپنی پریشانیوں کے حل کے لیے اللہ تعالیٰ سے رجوع کریں، وہی کائنات کا مالک ہے اور وہی ہمارے مسائل حل کرنے اور حاجات کو پورا کرنے والا ہے۔ اجتماع میں اسلام کی سربلندی، انسانیت کی فلاح، پاکستان کی سلامتی و بقا اور لوگوں کے مسائل کے حل کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

اجتماع کے اختتام پر ایک ہزار سے زائد ایک سال، چار ماہ، ایک چلے اور سہ روزے کے تبلیغی قافلوں کی تشکیل کی گئی۔

خیال رہےکہ تبلیغی اجتماع کے راستوں پر جماعت اسلامی سمیت دیگر مذہبی اور سیاسی جماعتوں نے مختلف اسٹالز لگائے ہوئے تھے، جس میں ٹھنڈا پنے کا پانی اور شربت بھی موجود تھے جبکہ راستوں کی رہنمائی کے لیے بھی مختلف بورڈ آویزں کیے گئے تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کی خبریں مصدقہ نہیں،جے یو آئی

مجلسِ عمومی میںپی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کے فیصلے سے متعلق میڈیا رپورٹس کی تردید
مرکزی مجلس عمومی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کا اعلان جلد کردیا جائے گا، ترجمان

ترجمان جے یو آئی نے کہا ہے کہ میڈیا میں چلنے والی پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے سے متعلق خبریں مصدقہ نہیں ہیں۔جمعیت علمائے اسلام کی مرکزی مجلس عمومی کا دو روزہ اہم اجلاس ختم ہوگیا ہے ۔ اس حوالے سے ترجمان جے یو آئی نے اپنے بیان میں کہا کہ اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں، تاہم ان فیصلوں کا باضابطہ اعلان جلد ہی کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اجلاس کے فیصلوں سے متعلق آفیشل بیان جاری نہیں کیا گیا۔ میڈیا میں آنے والی خبروں سے کوئی تعلق نہیں۔واضح رہے کہ مقامی میڈیا میں چلنے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ جے یو آئی نے اپنی مجلس عمومی کے اجلاس میں حتمی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی اور نہ ہی ایسے کسی اتحاد کا حصہ بنے گی جو پی ٹی آئی کے ایما پر بنایا جائے گا۔میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا کہ جے یو آئی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد اپوزیشن کا کردار ادا کرتی رہے گی اور حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔ پارلیمنٹ میں زیر غوآنے و الے معاملات کاجائزہ لیتی رہے گی اور بوقت ضرورت پی ٹی آئی کے ساتھ تعاون کرنے یا نہ کرنے کا تعین ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • توشہ خانہ ٹو کیس؛ عمران خان، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر کرنیکا حکم
  • محصولات کا ہدف پورا کرنے کیلیے نئے ٹیکس کا ارادہ نہیں،حکومت
  • کین ولیمسن پاکستان سپر لیگ 10 میں شرکت کے لیے لاہور پہنچ گئے۔
  • پنجاب: اپریل کے اختتام تک پارہ 45 ڈگری تک جانے کا امکان
  • اسلام آباد، شادی کی تقریب میں شرکت کے بہانے بلاکر بندوق کی نوک پر خواجہ سرا کا گینگ ریپ
  • برطانیہ: غریب طلباء جسمانی پسماندگی سے دوچار
  • پاراچنار کی طویل مشکلات کے ردعمل میں سابق سینیٹر علامہ سید عابد الحسینی کا اہم اعلان
  • ایتھوپیا: امدادی کٹوتیوں کے باعث لاکھوں افراد کو فاقہ کشی کا سامنا
  • پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کی خبریں مصدقہ نہیں،جے یو آئی
  • معیشت کی ترقی کیلئے کاروباری طبقے کے مسائل کا حل ضروری ہے: ہارون اختر خان