چیمپئنز ٹرافی کی افتتاحی تقریب، قومی و عالمی کرکٹر اور آئی سی سی کے سی ای او بھی شریک
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
لاہورمیں چیمپئینز ٹرافی کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں قومی و انٹرنیشنل کرکٹر اور آئی سی سی کے سی ای او نے بھی شرکت کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے شاہی قلعہ گراؤنڈ میں چیمپئنز ٹرافی کی افتتاحی تقریب میں صوبائی وزیر کھیل فیصل ایوب کھوکھر، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھی شریک ہوئے۔
پی سی بی چیئرمین کے ایڈوائزر عامر میر اور وہاب ریاض کے علاوہ 2017 میں چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی قومی ٹیم کے کھلاڑی شاہی قلعہ پہنچ گئے۔
کھلاڑیوں میں سرفراز احمد ، جنید خان ، حسن علی ، اظہر علی،محمد عامر ،وہاب ریاض ، شاداب خان اور عماد وسیم اور حارث سہیل شاہی قلعہ پہنچے۔ اس کے علاوہ سابق جنوبی افریقن بلے باز جے پی ڈومنی اور کیوی فاسٹ باؤلر ٹم ساؤتھی بھی شاہی قلعہ پہنچ گئے۔
ٹیم سلیکٹر اسد شفیق اور سابق ٹیسٹ کرکٹر وہاب ریاض بھی تقریب میں شریک ہوئے جبکہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور آئی سی سی چیف ایگزیکٹو جیف ایلر ڈائس بھی تقریب میں شریک ہوئے جن کا آمد پر پی سی بی چیئرمین نے استقبال کیا۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کرٹن ریزر تقریب کا آغاز
افتتاحی تقریب سے خطاب میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ قذافی اسٹیڈیم کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے مکمل کیا، پاکستان میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا ہونا تاریخی موقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک نسل اس طرح کے عالمی ایونٹس سے محروم رہی رہے۔
’چیمپئنز ٹرافی پاکستان کے پاس شاندار موقع ہے‘
آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو جیف ایلڈائس نے لاہور کے شاہی قلعے میں منعقدہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہا اگلے دو ہفتوں تک شائقین کو بہترین کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کے پاس کرکٹ سے اپنے جنون کو دکھانے کا سنہری موقع ہے، میں نے اوول میں پاکستان ٹیم کو چیمپیئنز ٹرافی جیتتے دیکھا ہے۔
جیف ایلڈائس نے کہا کہ قذافی اسٹیڈیم اور نیشنل اسٹیڈیم کراچی کو جدید صورت میں دیکھ کر خوشی ہوئی، قذافی اسٹیڈیم کی 117 روز میں تکمیل ایک بڑا کارنامہ ہے۔
مزید پڑھیں: آئی سی سی کے عہدیدار بھی مختصر وقت میں قذافی اور نیشنل اسٹیڈیم کی جدید طرز تعمیر پر حیران رہ گئے
انہوں نے مزید کہا کہ اگلے دو ہفتےشائقین کو پاکستان میں بہترین کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی افتتاحی تقریب کی افتتاحی شاہی قلعہ پی سی بی سی سی کے کہا کہ
پڑھیں:
سڈنی: فلسطین کے حق میں تاریخی مارچ، جولیان اسانج بھی شریک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 اگست 2025ء) آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ہزاروں افراد نے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرتے ہوئے آج بروز اتوار مشہور زمانہ سڈنی ہاربر برج کو بند کردیا۔ مظاہرین میں وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج بھی شامل تھے، جو گزشتہ برس برطانیہ کی ایک ہائی سکیورٹی جیل سے رہائی کے بعد واپس آسٹریلیا پہنچے تھے۔
اسانج اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سابق آسٹریلوی وزیر خارجہ اور نیو ساؤتھ ویلز کے سابق وزیر اعلیٰ باب کار کے ساتھ مارچ میں شریک ہوئے۔
مارچ میں شریک افراد نے شدید بارش اور تیز ہواؤں کے باوجود ''فوری جنگ بندی‘‘ اور ''فلسطین کو آزادی دو‘‘ جیسے نعرے لگائے۔مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے نیو ساؤتھ ویلز کی گرین پارٹی کی سینیٹر مہرین فاروقی نے سڈنی کے مرکزی لینگ پارک میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مارچ تاریخ رقم کرے گا۔
(جاری ہے)
انہوں نے اسرائیل پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اسرائیلی افواج غزہ میں ''قتل عام‘‘ کر رہی ہیں۔
فاروقی نے نیو ساؤتھ ویلز کے وزیر اعلیٰ کرس منز پر تنقید بھی کی، جنہوں نے اس مارچ کی اجازت نہ دینے کا موقف اختیار کر رکھا تھا۔مظاہرے میں شریک افراد نے ایسے بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر ان ہزاروں فلسطینی بچوں کے نام درج تھے، جو اکتوبر 2023 میں حماس کے اسرائیل میں دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد شروع ہونے والی غزہ کی جنگ میں اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔
آسٹریلوی حکمران جماعت لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ایڈ ہیوسک نے بھی مارچ میں شرکت کی اور وزیر اعظم انتھونی البانیز سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کریں۔اس مارچ کے موقع پر سڈنی بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس نے سینکڑوں اضافی اہلکار تعینات کیے۔ تاہم جولیان اسانج نے مظاہرین سے خطاب نہ کیا اور نہ ہی میڈیا سے کوئی بات کی۔
واضح رہے کہ اسرائیل پر غزہ میں جاری خونریزی ختم کرنے کے لیے عالمی دباؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق اس جنگ میں اب تک 60 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2023 میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے حملے میں 1,219 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ اس حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بھی بنایا گیا، جن میں سے 49 اب بھی غزہ میں موجود ہیں اور اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے 27 ہلاک ہو چکے ہیں۔
ادارت: مقبول ملک، عدنان اسحاق