جمہوری لبادے میں آمرانہ اقدامات سیاسی جماعتوں کیلئے سوالیہ نشان ہے، پشتونخوا میپ
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
کوئٹہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے پشتونخوا میپ کے رہنماؤں نے کہا کہ عوام کے ووٹ سے انکار اور فارم 47 کے ذریعے اپنی من پسند افراد کو زر و زور کی بنیاد پر مسلط کرکے غیر آئینی، غیر قانونی، غیر جمہوری حکومت بنی۔ اسلام ٹائمز۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ فارم 47 کی مسلط حکومت سویلین اتھارٹی کے خاتمے، آئین و جمہوریت کو پامال کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ اس حکومت سے جمہوری کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کی توقع دراصل احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے۔ یہ بات پشتونخوا میپ کے مرکزی رہنماء عبدالرحیم زیارتوال، عبدالحق ابدال، کبیر أفغان و دیگر نے کوئٹہ میں کارکنوں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیکا سیاہ قانون، 26ویں آئینی ترمیم، طلباء تنظیموں کی سیاست پر قدغنیں دراصل آمرانہ دور کی عکاسیت کرتی ہے۔ جمہوری لبادے میں آمرانہ اقدامات جمہور کے نام پر سیاست کرنیوالی جماعتوں کے لئے سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال انتہائی نازک ہے۔ ملک جن ہمہ جہت بحرانوں سے دوچار ہے۔ اس کی بنیادی وجہ عوام کے ووٹ سے انکار اور فارم 47 کے ذریعے اپنی من پسند افراد کو زر و زور کی بنیاد پر مسلط کرکے غیر آئینی، غیر قانونی، غیر جمہوری طرز حکمرانی ہے۔ جب تک آئین کی بالادستی، جمہور کی حکمرانی، پارلیمنٹ کی خودمختاری کو تسلیم اور ہر ادارے کا آئینی دائرہ کار میں اپنے فرائض سرانجام دینے، عوام کے ووٹ کی پرچی کا احترام نہیں کیا جاتا اس وقت تک ملک کے ہمہ جہت بحرانوں کا خاتمہ ممکن نہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کیلئے مل کر اقدامات اُٹھانے ہوں گے، اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔
اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے درمیان تعاون کے موضوع پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم و وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا اسلاموفوبیا کیخلاف مل کر اقدامات اٹھانے ہوں گے اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کو حق خودارادیت دینا ہوگا۔
سلامتی کونسل اجلاس کی صدارت کو پاکستان کے لیے اعزاز قرار دیتے ہوئے نائب وزیرِاعظم نے مزید کہا کہ پاکستان آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کے بانی ارکان میں سے ایک ہے، انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے او آئی سی اور اقوام متحدہ (یو این) میں تعاون اہم ہے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہا کہ مقبوضہ کشمیرکے عوام کو حقِ خودارادیت دلوانےکے لیے اور بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خاتمےکے لیے ،لیبیا، افغانستان، شام، یمن اور دیگر ممالک میں قیامِ امن کےلیے اسلامی تعاون تنظیم کا اہم ترین کردار رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس بات پر اعتماد ہےکہ او آئی سی کا کلیدی مقام ہے اور اس کی اقوام متحدہ کےساتھ شراکت مضبوط اورگہری ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ (23 جولائی) کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا تھا۔
قرارداد میں تمام ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تنازعات کے پُرامن حل کے لیے مذاکرات، ثالثی، پنچایت، عدالتی فیصلے یا دیگر پُرامن ذرائع کو مؤثر طریقے سے استعمال کریں۔
Post Views: 6