نئی دہلی میں زلزلے کے جھٹکے، شہری خوفزدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی اور اس کے مضافاتی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے باعث عوام خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق زلزلے کی شدت 4.0 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کی گہرائی 5 کلومیٹر تھی۔ زلزلے کے جھٹکے صبح 5 بج کر 35 منٹ پر محسوس کیے گئے۔
زلزلے کے بعد شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، اور لوگ احتیاطی تدابیر کے تحت گھروں سے باہر نکل آئے۔ تاہم، تاحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
زلزلہ شمالی بھارت میں حالیہ زلزلوں کے سلسلے کا حصہ ہو سکتا ہے، اور ماہرین اس حوالے سے مزید تفصیلات اکٹھی کر رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زلزلے کے
پڑھیں:
بی جے پی غریبی نہیں غریبوں کو ختم کرنا چاہتی ہے، دیویندر یادو
کانگریس لیڈر کے مطابق بدعنوانی کیوجہ سے 40-30 سالوں سے جھگیوں میں رہ رہے لوگوں کو مکان نہیں ملے اور اب انہیں بھی اجاڑا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے پارٹی لیڈران کے ساتھ کالکاجی حلقہ اسمبلی کے گووندپوری میں مودی کی بلڈوزر کارروائی کے بعد بے گھر ہوئے لوگوں سے ملاقات کی۔ دراصل دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) نے مبینہ طور پر 350 سے زائد ناجائز مکانوں کو منہدم کر دیا ہے۔ انہوں نے اس کارروائی میں بے گھر ہوئے لوگوں کو یقین دلایا کہ کانگریس ان کی ہر ممکن مدد کرے گی، اگر ان کے حقوق کے لئے حکومت سے بھی لڑنا پڑے تو پیچھے نہیں ہٹے گی۔ دیویندر یادو کے مطابق بدعنوانی کی وجہ سے 40-30 سالوں سے جھگیوں میں رہ رہے لوگوں کو مکان نہیں ملے اور اب انہیں بھی اجاڑا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کی وجہ سے ہی ان کے ناموں کو چھوڑ دیا گیا تھا، دوبارہ سروے کرا کر ان کے ناموں کو شامل کیا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم پر حکومت کی لاپرواہی اور بدعنوانی کی وجہ سے 1984ء اور 1995ء سے جھگیوں میں رہنے والوں کو مکان نہیں مل پایا ہے۔
بلڈوزر کارروائی کے بعد بے گھر ہوئے لوگوں سے ملنے والوں میں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو کے ساتھ سابق ریاستی صدر سبھاش چوپڑا، دہلی پردیش خاتون صدر پشپا سنگھ، خواتین ضلع صدر کانتا شرما اور دھرم پال ٹھکر سمیت علاقائی لیڈر بھی موجود تھے۔ کانگریس دہلی صدر نے کہا کہ بی جے پی غریبوں کے خلاف دوہری پالیسی اپنا رہی ہے۔ ایک طرف وزیراعلیٰ ریکھا گپتا بیان دیتی ہیں کہ دہلی میں کسی بھی جھگی کو بغیر کسی متبادل انتظام کے نہیں اجاڑے گی اور دوسری جانب حکومت کے ہی افسران عدالت کے حکم کا حوالہ دے کر راتوں رات غریبوں کے گھروں کو اجاڑ رہے ہیں۔ بی جے پی غریبی نہیں غریبوں کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ 2020ء کے اسمبلی انتخاب سے قبل وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس کے ذریعہ شروع کی گئی "جہاں جھگی وہیں مکان" اسکیم کے تحت یہاں بنائے مکانات کی چابیاں دے کر کہا تھا کہ کسی کو اجاڑا نہیں جائے گا۔
دیویندر یادو نے بتایا کہ 2011ء میں جب دہلی میں انہدامی کارروائی چل رہی تھی تو اس وقت کی کانگریس حکومت نے فوری طور پر دہلی میں آرڈیننس لاکر لاکھوں لوگوں کو بے گھر ہونے سے بچایا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کانگریس کے ذریعہ 2011ء میں لائے گئے آرڈیننس کی طرز پر فوراً ایک آرڈیننس لائے، تاکہ دہلی میں اجاڑے جا رہے لاکھوں جھگی والوں کو راحت مل سکے۔ حکومت کی انہدامی کارروائی کی وجہ سے دہلی کے جھگی والوں میں افراتفری کا ماحول ہے اور وہ بہت زیادہ ڈرے ہوئے ہیں۔ دیویندر یادو نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جتنے بھی مکان منہدم کئے گئے ہیں، ان کے مکینوں کو ایسی جگہ پر رکھا جانا چاہیئے کہ ان کی روزی روٹی کی حفاظت ہو سکے۔