لیبیا کشتی حادثے میں ملوث بین الاقوامی گینگ کے 2 کارندے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: لیبیا کشتی حادثہ 2025 میں ملوث بین الاقوامی گینگ کے 2 کارندوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
ایف آئی اے کوہاٹ زون نے بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے رواں برس لیبیا کشتی حادثے میں ملوث بین الاقوامی گینگ کے 2 کارندوں کو گرفتار کرلیا، جن کی شناخت حبیب الرحمٰن اور نوید احمد کے نام سے ہوئی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایات پر انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں تازہ کارروائی کے دوران گرفتار ملزمان سے متعلق معلوم ہوا ہے کہ ان کے دیگر ساتھی اٹلی سے انسانی اسمگلنگ کا گینگ چلا رہے تھے۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی صحت سے متعلق خدشات؛ وکیل کا ٹوئٹ
ملزمان کو چھاپا مار کارروائی میں پشت بازار باجوڑ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ دونوں ملزمان رواں ماہ لیبیا میں ہونے والے کشتی حادثے میں ملوث ہیں۔
واضح رہے کہ مذکورہ کشتی حادثے میں کرم سے تعلق رکھنے والے 14 متاثرین جاں بحق ہو گئے تھے۔ ملزمان نے شہزاد حسین نامی شہری کو یورپ بھجوانے کے لیے 37 لاکھ روپے ہتھیائے جب کہ دیگر ساتھیوں کی ملی بھگت سے متعدد متاثرین سے بھاری رقوم وصول کیں۔
عالمی بینک کا اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا
ملزمان کے دیگر ساتھی واجد علی اور شاہ فیصل اٹلی سے گینگ کو آپریٹ کر رہے تھے۔ کشتی حادثے میں متاثرہ شہری کی موت واقع ہوئی تھی۔
ملزمان کے قبضے سے 4 موبائل فون بھی برآمد کرلے گئے ہیں، جن میں سے ویڈیوز، تصاویر، میسیجز اور بینک ٹرانزیکشنز بھی برآمد کرلی گئی ہیں۔ حکام نے ملزمان کے زیر استعمال 3 بینک اکاونٹس منجمد کروا دیے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق لیبیا میں متاثرین کو سیف ہاؤسز میں رکھ کر تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا ہے۔ ملزمان نے بعد ازاں دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر متاثرین کو کشتی کے ذریعے لیبیا سے یورپ بھجوانے کی کوشش کی جو کہ حادثے کا شکار ہو گئی۔
ماں کیساتھ گلی میں گزرنے والے بچے کے سر میں ملزم نے ایئر گن کا چھرا فائر کر دیا
ملزمان کو گرفتار کر کے باقاعدہ تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے جب کہ انٹرپول کی مدد سے بیرون ملک انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جا رہی ہے۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے کوہاٹ زون کا کہنا ہے کہ کشتی حادثات میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ انٹیلی جنس بنیادوں پر انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ کسی شخص کو بھی معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں۔ ٹھوس شواہد کی روشنی میں ملزمان کو قرار واقعی سزائیں دلوائیں گے۔
توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت 27 فروری تک ملتوی
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کشتی حادثے میں میں ملوث
پڑھیں:
کراچی؛ ماں اور سوتیلے باپ پر کمسن بچے کے قتل کا الزام، دونوں ملزمان گرفتار
کراچی:شریف آباد پولیس نے کم سن بچے کو مبینہ طور پر تشدد سے ہلاک کرنے کے الزام میں سوتیلے باپ اور بچے کی ماں کو گرفتار کرلی اور مقتول علی کے چچا کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ڈی ایس پی لیاقت آباد اقبال شیخ نے بتایا کہ ایف سی ایریا میں رہائش پذیر اسد کی رمشا نامی خاتون کی دوسری شادی ہوئی تھی جبکہ رمشا کا پہلے شوہر سے 3 سال کا بیٹا علی تھا۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اسد اپنے سوتیلے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا جبکہ اس کی والدہ پر بھی یہ الزام ہے کہ وہ بھی اپنے بیٹے تشدد کرتی تھی اور اہل محلہ کی جانب سے بھی اس کی تصدیق کی گئی ہے۔
اقبال شیخ نے بتایا کہ بدھ کی شب بچے کی حالت خراب ہونے پر اسے پہلے نجی اسپتال بعدازاں عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا جہاں بتایا گیا کہ بچہ سیڑھیوں سے گر گیا تاہم کمسن بچے کے جاں بحق ہونے پر اس کی لیاقت آباد مقامی قبرستان میں تدفین بھی کر دی گئی۔
پولیس افسر نے بتایا کہ کمسن علی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع پر پولیس نے دونوں میاں بیوی کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا جہاں وہ ایک دوسرے پر الزام عائد کرتے رہے اور ان کے بیانات میں تضاد پایا گیا۔
ایس ایچ او شریف آباد مہر یوسف نے بتایا کہ اسد اور رمشا کی 2 ماہ قبل شادی ہوئی تھی جبکہ مقتول علی کی ہلاکت کا مقدمہ اس کے چچا کی مدعیت میں دفعہ 302 کے تحت والدہ اور اس کے سوتیلے باپ کے خلاف درج کرلیا اور انہیں مزید تفتتیش کے لیے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران ضرورت پڑنے پر قبر کشائی بھی کرائی جائے گی تاہم انوسٹی گیشن پولیس گرفتار میاں اور بیوی سے مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔