اپنے ایک بیان میں جوزف عون کا کہنا تھا کہ ہم سفارتی ذرائع سے اپنے حقوق کی جدوجہد کریں گے کیونکہ لبنان کسی نئی جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کے صدر "جوزف عون" نے کہا کہ ہمارا ملک کسی ایک طبقے پر مشتمل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت و عوام اور لبنان کا بیرونی دنیا سے اعتماد بحال کرنے کے لئے کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کو جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری، قیدیوں کی رہائی اور اپنے علاقوں سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنے کے لئے مختلف سطح پر روابط برقرار کریں گے۔ جوزف عون نے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے مبصرین کو چاہئے کہ وہ اپنی ذمے داریوں کو پورا کریں۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن قابل اعتماد نہیں۔ ہمیں اس بات کا خدشہ ہے کہ شاید مستقبل میں لبنان سے اسرائیلی انخلاء عمل میں نہ آئے۔ جس پر لبنان کا ردعمل ایک جامع قومی یکجہتی کی صورت میں سامنے آئے گا۔ لبنانی صدر نے کہا کہ جنگی آپشن کا کوئی فائدہ نہیں۔ ہم سفارتی ذرائع سے اپنے حقوق کی جدوجہد کریں گے کیونکہ لبنان کسی نئی جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فوج ان دیہاتوں اور علاقوں میں تعینات ہونے کے لیے تیار ہے جہاں سے صیہونی پیچھے ہٹیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

محمد یونس کی عبوری حکومت نہیں چاہتی کہ عوامی لیگ انتخابات میں حصہ لے: شیخ حسینہ واجد

عدالتی فیصلے سے قبل بنگلادیش کی برطرف سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اپنے حامیوں کے نام آڈیو پیغام جاری کر دیا، جس میں کہا گیا کہ محمد یونس کی عبوری حکومت نہیں چاہتی کہ عوامی لیگ انتخابات میں حصہ لے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق بنگلادیشی وزیراعظم نے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کے فیصلے سے قبل اپنے حامیوں کے نام جاری آڈیو پیغام میں کہا کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں اور میں ایسے فیصلوں کی پروا نہیں کرتیں۔

آڈیو پیغام میں عوامی لیگ کی 78 سالہ رہنما نے نوبیل انعام یافتہ محمد یونس کی زیرقیادت عبوری حکومت پر ان کی جماعت کو ختم کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ بنگلادیش کا آئین منتخب نمائندوں کو زبردستی ہٹانے کو جرم قرار دیتا ہے اور یونس نے یہی کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اتنا آسان نہیں، عوامی لیگ نچلی سطح سے وجود میں آئی ہے، اقتدار کے کسی غاصب کی جیب سے نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے حامیوں نے احتجاج کی کال پر فوری ردعمل دیا اور عوام نے مجھ پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ اس کرپٹ اور دہشت گرد یونس اور اس کے معاونین کو بتائیں گے کہ بنگلادیش کو کیسے درست سمت میں لایا جا سکتا ہے اور انصاف عوام خود کریں گے۔

شیخ حسینہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات کو رد کرتے ہوئے اپنے حامیوں سے کہا کہ میں نے 10 لاکھ روہنگیا پناہ گزینوں کو تحفظ دیا اور اب مجھ پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ تاہم پریشان نہ ہوں، میں زندہ ہوں اور عوام کی بھلائی کے لیے کام جاری رکھوں گی۔

بنگلادیش کی سابق وزیراعظم نے اپنے حامیوں کو یقین دلایا کہ عدالت کے فیصلے مجھے نہیں روک سکتے۔

انہوں نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ عدالت کا فیصلہ آنے دیں، مجھے کوئی پرواہ نہیں ہے، اللّٰہ نے مجھے زندگی دی ہے، وہی اسے لے لے گا۔ لیکن میں اپنے ملک کے لوگوں کے لیے کام کرتی رہوں گی۔ میں نے اپنے والدین، بہن بھائیوں کو کھو دیا ہے۔ اور انہوں نے میرا گھر جلا دیا۔

علم میں رہے کہ شیخ حسینہ واجد پر انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمے کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔

خیال رہے کہ شیخ حسینہ پر 2024 میں طلبہ تحریک کے خلاف کریک ڈاؤن کے احکامات دینے اور بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا الزام ہے۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق بنگلادیش مظاہروں کے دوران 1400 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ سے مستعفی ججز ہماری تحریک کو لیڈ کریں، اسد قیصر
  • نبیہ بیری نے سلامتی کونسل میں لبنان کیلئے ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں،پوری قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے:وزیراعظم
  • پوری قوم دہشتگردی کیخلاف جنگ میں اپنی افواج کیساتھ کھڑی ہے: وزیراعظم
  • حزب اللہ لبنان کیساتھ نئی اسرائیلی جنگ کے یقینی ہونے کے بارے عبری میڈیا کا انتباہ
  • حزب اللہ لبنان کیساتھ نئی اسرائیلی جنگ کے یقینی ہونے سے متعلق عبری میڈیا کا انتباہ
  • اللہ نے زندگی دی ہے وہی اسے لے گا، کارکنوں سے کہتی ہوںفکر نہ کریں،شیخ حسینہ واجد
  • حسینہ واجد کیخلاف عدالت کا فیصلہ، سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم نے حامیوں کو کیا پیغام دیا؟
  • محمد یونس کی عبوری حکومت نہیں چاہتی کہ عوامی لیگ انتخابات میں حصہ لے: شیخ حسینہ واجد