چیمپئنز ٹرافی: کرکٹرز کی اندرون ملک آمد و رفت کیلیے پی آئی اے کا زبردست اعلان
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کرنے والی ٹیمیوں کے کھلاڑیوں کو قومی ائیر لائن پی ائی اے خصوصی پروازوں کے ذریعے لاہور کراچی اور اسلام آباد پہنچایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے پاکستان میں منعقد ہونے والی کرکٹ چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کرنے والی بین الاقوامی ٹیموں کو سفری سہولیات فراہم کرے گی۔پی آئی اے نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے تعاون کے ساتھ ٹیموں کی اندرون ملک آمدورفت کے خصوصی انتظامات کئے ہیں۔ ترجمان کے مطابق چیمپئنز ٹرافی میں کرکٹ ٹیموں کی اندرون ملک آمدورفت کے لئے خصوصی چارٹر پروازیں آپریٹ کی جائیں گی.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی
پڑھیں:
ہنگری میں انوکھا عالمی مقابلہ، قبر کھودنے کی مہارت پر ٹیموں کا امتحان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہنگری میں ایک منفرد اور دلچسپ عالمی مقابلہ منعقد کیا گیا جس نے دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی۔
یہ مقابلہ قبر کھودنے کا تھا، جسے مقامی قبروں کی دیکھ بھال کرنے والی انجمن ہر سال باقاعدگی سے منعقد کرتی ہے۔ رواں برس یہ ایونٹ اسکیسزارڈ کے قریب السووار قبرستان میں ہوا، جہاں مختلف ممالک کی ٹیموں نے اپنی مہارت آزمانے کے لیے شرکت کی۔
مقابلے کے اصول نہایت سخت تھے۔ قبر کی پیمائش 160 سینٹی میٹر گہری، 80 سینٹی میٹر چوڑی اور 200 سینٹی میٹر لمبی رکھی گئی، جبکہ دیواریں بالکل سیدھی اور نیچے کا حصہ مکمل ہموار ہونا لازمی تھا۔
ہر ٹیم میں 2 افراد شامل تھے اور ہدف مکمل کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے کی مہلت دی گئی، اس کے بعد مٹی واپس بھرنے کے لیے 15 منٹ کا وقت دیا گیا۔
اس بار مقابلے میں نہ صرف مقامی ٹیمیں شامل ہوئیں بلکہ دیگر ملکوں کے شرکا کو بھی شرکت کی اجازت ملی۔ پہلی مرتبہ ایک روسی ٹیم نے بھی اپنی قسمت آزمائی، مگر بدقسمتی سے وہ سب سے آخر میں رہی۔
اس کے برعکس ہنگری کی مقامی ٹیم “پیرالیٹوز” نے شاندار کارکردگی دکھائی اور صرف ایک گھنٹہ 33 منٹ اور 20 سیکنڈ میں قبر مکمل کرکے پہلی پوزیشن اپنے نام کرلی۔
یہ ایونٹ اگرچہ سننے میں عجیب لگتا ہے لیکن مقامی روایت اور ثقافت کا حصہ ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ اس مقابلے کا مقصد لوگوں میں قبر کھودنے کے روایتی ہنر کو زندہ رکھنا اور مقامی قبرستانوں کی دیکھ بھال کے کام کو اجاگر کرنا ہے۔ ہر سال بڑی تعداد میں لوگ اس انوکھے ایونٹ کو دیکھنے آتے ہیں، جو اب ایک مقبول عوامی تقریب کی شکل اختیار کرچکا ہے۔