اپوزیشن گرینڈ الائنس بنے گا اور نہ ہی دھرنا ہوگا: فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ اپوزیشن گرینڈ الائنس بنے گا اور نہ ہی دھرنا ہوگا، تحریک انصاف کے لوگ کمپرومائزڈ ہیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ اس حکومت کی گارنٹر اسٹیبلشمنٹ نہیں خود پی ٹی آئی ہے، بانی پی ٹی آئی نے خط لکھا لیکن اس کی تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی نے توثیق نہیں کی۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو بچانے کیلئے شہباز شریف کی حکومت اور کابینہ پیچھے کھڑی ہے، میں نے بانی کے خط بارے پہلے ہی کہا تھا ڈسٹ بن میں جائے گا، آرمی چیف جمہوریت پسند آدمی ہیں۔
ٹورنٹو میں مسافر طیارہ ہنگامی لینڈنگ کے دوران حادثے کا شکار
ان کا مزید کہنا تھا کہ آرمی چیف نے کہا اگر خط آئے گا تو وزیراعظم کودوں گا، شک کرنے والے خود لیٹے ہوئے ہیں، مجھے نہیں لگتا مولانا فضل الرحمان اپوزیشن کی تحریک کا حصہ بنیں گے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا نے کہا
پڑھیں:
حبیب اللہ سیاری ایران کے نئے آرمی چیف تعینات
مشرق وسطیٰ ایک نئی اور شدید جنگ کی لپیٹ میں آگیا، اسرائیل نے ایران پر جارحیت کا آغاز کرتے ہوئے ایٹمی تنصیبات، بیلسٹک میزائل سسٹمز اور دیگر حساس مقامات کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی حملوں میں ایران کے آرمی چیف سمیت اہم عسکری اور سائنسی شخصیات شہید ہو گئی ہیں۔
ایرانی سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ ان حملوں میں ایران کے آرمی چیف جنرل محمد حسین باقری شہید ہو گئے ہیں۔ ان کی جگہ پر فوری طور پر امیر حبیب اللہ سیاری کو نیا آرمی چیف مقرر کر دیا گیا ہے۔
فضائی حملے میں پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی بھی جامِ شہادت نوش کر گئے۔ ان کی جگہ احمد واحدی کو پاسداران انقلاب کا قائم مقام کمانڈر تعینات کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر علی شمخانی بھی شہید ہو گئے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملے میں ایران کے چھ نمایاں ایٹمی سائنسدان بھی شہید ہوئے ہیں ،جن میں محمد مہدی تہرانچ، ایرانی جوہری تنظیم کے سابق سربراہ فردون عباسی،عبدالرحیم منوچہر،احمد رضا ذوالفقاری،سید امیر حسین شامل ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اس کارروائی میں دو سو سے زائد جنگی طیاروں نے حصہ لیا اور مجموعی طور پر ایران کے مختلف علاقوں میں سو سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کا ہدف ایران کی جوہری تنصیبات، بیلسٹک میزائل سسٹمز، کمانڈ سینٹرز اور فوجی اڈے تھے۔
ایران کی جانب سے حملے کے فوری بعد شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور ملک بھر میں ہنگامی صورتحال نافذ کر دی گئی ہے۔
Post Views: 4