دورانِ اداکاری آواز تبدیل کرنے کا مشورہ دیا گیا: عمران عباس
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
معروف پاکستانی اداکارہ زارا نور عباس اور اداکار عمران عباس نے انڈسٹری میں اپنی سادگی کے راز سے پردہ اٹھا دیا۔
زارا نور عباس اور عمران عباس نے ایک پروگرام میں شرکت کی جس میں دونوں فنکاروں نے شوبز انڈسٹری کی چمک دمک کے باوجود اپنی اصل شخصیت کو برقرار رکھنے کے بارے میں گفتگو کی۔
زارا نور عباس نے بتایا کہ میں جیسی ہوں ویسے ہی رہتی ہوں، انڈسٹری میں لوگ آپ کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، چیزیں کافی حد تک بناوٹی ہوتی ہیں اور لوگ اس کے مطابق آپ کو ڈھالنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن میں نے اس سے دوری اختیار کی اور خود پر اعتماد برقرار رکھا ہے۔
عمران عباس نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ میں نے عوام اور ماحول کے مطابق جدوجہد کرنی چھوڑ دی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بہت سے اچھے ڈراموں میں کام کرنے کے باوجود سوشل میڈیا پر لوگوں کی رائے لمحوں میں بدل سکتی ہے، لہٰذا میں صرف اپنے کام پر توجہ دیتا ہوں اور اس بات کی پرواہ نہیں کرتا کہ لوگ کیا سوچتے ہیں۔
عمران عباس نے بتایا کہ مجھے اداکاری کے دوران اپنی آواز تبدیل کرنے جیسے مشورے دیے گئے، لیکن میں اپنی اصل شخصیت میں ہی راحت محسوس کرتا ہوں اور اداکاری یا حقیقی زندگی میں کسی قسم کی بناوٹ نہیں لاتا۔
یہ گفتگو اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ دونوں فنکار شوبز انڈسٹری کی چمک دمک کے باوجود اپنی اصل شخصیت اور سادگی کو برقرار رکھنے پر یقین رکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مجھ سے زبردستی اداکاری کروائی گئی؛ خوشبو نے درد ناک کہانی بتادی
معروف اداکارہ اور رقاصہ خوشبو نے انکشاف کیا ہے کہ میں کبھی اداکارہ نہیں بننا چاہتی تھی لیکن مجھے زبردستی اداکارہ بنایا گیا۔
نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اداکارہ نے اپنی زندگی کے کئی پنہاں گوشوں کو بیان کیا۔
خوشبو نے کہا کہ مجھ پر کافی ذمہ داریاں تھیں۔ میں پڑھ لکھ کر ٹیچر بننا چاہتی تھی لیکن میرا بچپن ایک ذمہ دار جوان شخص کی طرح گزرا۔
اداکارہ و رقاصہ خوشبو نے مزید بتایا کہ صرف 7 سال کی عمر سے کام شروع کیا تھا اور محض 11 سال کی عمر میں ہیروئن بن گئی تھی۔
خوشبو نے مزید کہا کہ میں آج بھی کام کر رہی ہوں حالانکہ مجھے پڑھنے کا شوق تھا لیکن تعلیم رکوا کر چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر کام کرنے پر مجبور کیا گیا۔
خوشبو نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ زندگی میں کئی بار دھوکہ ملا، اب کسی پر یقین نہیں رہا، میں نے دوستوں، رشتے داروں کی مدد کی لیکن مجھے صرف دھوکا ملا۔