ضروری نہیں بابراعظم اوپن کریں، رضوان کا نیا بیان آگیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے انجرڈ حارث رؤف اور اوپننگ جوڑی سے متعلق بڑا بیان دیدیا۔
نیشنل اسٹیڈیم میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی پریکٹس سیشن کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی کپتان محمد رضوان نے کہا کہ پوری قوم کی خوش قسمتی ہے کہ ایک طویل مدت کے بعد آئی سی سی کا میگا ایونٹ پاکستان میں ہو رہا ہے،پاکستان کرکٹ ٹیم دنیا کے کسی بھی بڑی ٹیم سے ہرگز کم نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ نے 10 سال مشکل حالات دیکھے مگر ٹیم نے اچھے نتائج فراہم کیے،کوشش کریں گے کہ اپنی غلطیوں پر قابو پائیں اور دوسری ٹیم کو فائدہ نہ ہونے دیں۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ فخر زمان، شاہد آفریدی کا کونسا ریکارڈ توڑ سکتے ہیں؟
محمد رضوان نے حارث رؤف کی انجری سے متعلق اَپ ڈیٹ دیتے ہوئے کہا کہ فاسٹ بولر حارث رؤف ردھم میں بولنگ کررہے ہیں اور مکمل فٹ ہیں، ہمارے پاس اوپنرز کیلئے مختلف آپشنز موجود ہیں لیکن بابراعظم بطور اوپنر زیادہ بہتر کھلاڑی ہیں تاہم ضروری نہیں کہ پہلے میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف وہی پاکستان کی جانب سے اوپن کریں۔
مزید پڑھیں: بیویوں، گرل فرینڈز کو ٹورز پر ساتھ لے جائیں، مگر کس شرط پر؟
انہوں نے کہا کہ دراصل پاکستان کو مڈل آڈر میں بہتر کمبینیشن کی ضرورت ہے،ایونٹ میں بابراعظم سے بہت زیادہ توقعات ہیں،فیصلے کنڈیشنز دیکھ کر کیے جاتے ہیں،یہ تاثر درست ہے کہ پاکستان ٹیم اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے، کسی وقت بھی کوئی بھی بڑا کارنامہ انجام دے سکتی ہے،امید ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم چیمپینز ٹرافی 2017 والی تاریخ دہرائے گی۔
مزید پڑھیں: بھارتی ٹیم کی جرسی پر 'پاکستان' لکھ دیا گیا، انتہا پسند آگ بگولہ
قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ شاہین آفریدی اپنی عمر کے لحاظ سے بہت بہتر اور تجربے کار فاسٹ بولر ہیں،غیر ملکی کرکٹرز بھی ان سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں، سہ قومی سیریز کے فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف غلطیوں کی وجہ سے ناکام ہوئے،اپنی خامیوں کو دور کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے جہاں مفاہمت اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد واضح ہے، ہم اس ملک میں مفاہمت، مکالمے اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا چاہتے ہیں کیونکہ مزاحمت اور تصادم کی سیاست نے قومی مفاد کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ محمود مولوی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جو عناصر تصادم چاہتے ہیں، وہ دراصل قوم کو تقسیم اور اداروں کو کمزور کرنے کے خواہاں ہیں، ان کے لیے ہمارا پیغام بالکل واضح ہے کہ اگر آپ واقعی پاکستان کے خیرخواہ ہیں، تو مفاہمت کے راستے پر آئیں، مکالمے میں شامل ہوں اور ایک پرامن اور مستحکم سیاسی ماحول کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ سینئر سیاستدان نے کہا کہ پاکستان آج عالمی سطح پر ایک مضبوط اور قابلِ اعتماد ملک کے طور پر ابھر رہا ہے، امریکا، چین اور سعودی عرب جیسے ممالک ہمارے اسٹریٹیجک پارٹنرز ہیں، مگر افسوس کہ اندرونی سطح پر ہم اب بھی سیاسی طور پر کمزور ہیں۔