اڈیالہ جیل سے خط پر خط آرہے ہیں کہ مجھے باہر نکالو، مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
نارووال: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ اڈیالہ جیل سے منتیں کی جا رہی ہیں کہ مجھے باہر نکالو، اڈیالہ جیل کے علاوہ ہر جگہ سے اچھی خبریں آ رہی ہیں۔
نارووال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہاکہ جس نواز شریف کو مارنے اور گرانے کی کوشش کی گئی آج مرکز میں اس کے بھائی اور پنجاب میں بیٹی کی حکومت ہے، مسلم لیگ ن کی حکومت عوام کی خدمت کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ عوام گواہی دے رہے ہیں کہ نواز شریف نے ملک کو مشکلات سے نکالا۔ اور ہم نے 5 سال کا انتظار نہیں کیا بلکہ ایک سال بعد ہی اپنی کارکردگی لے کر نارووال کی عوام کے سامنے کھڑی ہوں،کیا مریم نواز کی خدمت سے آپ لوگ خوش ہیں؟ آج کل صرف خط پر خط لکھے جا رہے ہیں کہ مجھے باہر نکالو۔ مخالفین کو کہتی ہوں دیکھ لو پنجاب میں نواز شریف کی بیٹی اور وفاق میں بھائی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو کہا جا رہا تھا ملک دیوالیہ ہونے جا رہا ہے۔ یہ لوگ حالات خراب کر کے گئے تھے۔ اور اب اڈیالہ جیل سے منتیں کی جا رہی ہیں کہ مجھے نکالو۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں رشوت کے بغیر پنجاب میں کوئی کام نہیں ہوتا تھا۔ لیکن آج ن لیگ کی حکومت میں ملک ترقی کی طرف گامزن ہے۔ تحریک انصاف کے دور میں 38 فیصد پر پہنچنے والی مہنگائی آج 6 فیصد ہوگئی ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں دوست ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کیے گئے لیکن ہم دن رات پنجاب کے عوام کی خدمت کر رہے ہیں اور اڈیالہ جیل کے علاوہ ہر جگہ سے اچھی خبریں آ رہی ہیں۔
ا ن کاکہناہے کہ کہاں ہے ڈیفالٹ کرنے والا ملک اور کہاں ہے مہنگائی؟ اپنا گھر اسکیم میں عوام کو گھر بنانے کے لیے 15 لاکھ روپے تک قرض دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہ نواز شریف کی قیادت میں ملک کو مشکلات سے نکال دیا ہے، اڈیالہ جیل کے علاوہ ہر جگہ سے اچھی خبریں آرہی ہیں، ہم دن رات محنت کرکے عوام کی زندگیوں کو تبدیل کرکے رہیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بتایا جائے کہاں ہے وہ پاکستان جس کے ڈیفالٹ کی باتیں کی جارہی تھیں، آج پاکستان کی معیشت ٹیک آف کررہی ہے، عوام گواہی دے رہے ہیں کہ نواز شریف نے پاکستان کو مشکلات سے نکال دیا ، عمران خان کے دور حکومت میں سٹاک مارکیٹ کریش کر گئی تھی، جبکہ دہشتگردی ملک میں دوبارہ آگئی تھی، لیکن آج سب کچھ اس کے برعکس ہے اور مہنگائی 38 سے 5 فیصد پر آگئی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل نواز شریف نے کہا کہ رہی ہیں کہ مجھے رہے ہیں ہیں کہ کے دور
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہائر ایجوکیشن سے متعلق ایک اہم اجلاس ہوا جس میں پنجاب کی تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں جی سی یونیورسٹی، گورنمنٹ کالج برائے خواتین یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو ماڈل تعلیمی ادارے بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ برطانیہ، کوریا اور قازقستان سمیت متعدد غیر ملکی یونیورسٹیوں نے پنجاب میں کیمپس بنانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان یونیورسٹیوں میں یونیورسٹی آف لندن، یونیورسٹی آف برنل، یونیورسٹی آف گلاسیسٹرشائر اور یونیورسٹی آف لِیسٹر شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اس پیشکش کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس سے پنجاب کی تعلیمی سطح کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔پنجاب کے سرکاری کالجز میں کالج مینجمنٹ کونسل قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، جس کا مقصد تعلیمی اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے۔ اجلاس میں "کے پی آئی" سسٹم کو پنجاب کی یونیورسٹیوں میں نافذ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ تدریسی معیار اور وائس چانسلرز کی کارکردگی کو بہتر طریقے سے جانچا جا سکے۔وزیراعلیٰ نے انڈر پرفارمنگ کالجز سے متعلق بھی رپورٹ طلب کی اور کہا کہ تعلیمی معیار کو یقینی بنانے کے لیے ان اداروں پر نظر رکھی جائے۔ مزید برآں، ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ قائم کرنے کی منظوری دی گئی جو تعلیمی اداروں میں اچانک حاضری، صفائی، معیار تعلیم اور دیگر امور کی جانچ کرے گا۔اجلاس میں سی ایم پنجاب ہونہار سکالر شپ اور لیپ ٹاپ سکیم کی بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ پنجاب کے علاوہ، دوسرے صوبوں کے 19,000 سے زائد طلبہ نے اس اسکیم میں درخواست دی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس اسکیم کو مزید فعال بنانے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ہائر ایجوکیشن کا سٹریٹجک پلان 2025-2029 کے حوالے سے بھی اجلاس میں تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کی یونیورسٹیوں میں تدریسی معیار، اختراعی تحقیق، تخلیقی علم، اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کو ترجیحات میں شامل کیا جائے گا۔پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں گورننس ریفارمز اور ادارہ جاتی خودمختاری لانے کی تجویز پر بھی اتفاق کیا گیا تاکہ یونیورسٹیوں کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے۔وزیراعلیٰ نے پنجاب میں پہلی مرتبہ ہائر ایجوکیشن کانفرنس کے انعقاد کی اصولی منظوری دی جس کا مقصد تعلیمی اداروں میں درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔وزیراعلیٰ نے کامرس کالجز کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کی تاکہ غیر فعال اداروں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔