نئی دہلی: بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی وریندر سہواگ نے اپنے پانچ بہترین بلے بازوں کے نام بتادیے جس میں ایک پاکستانی کھلاڑی کا نام بھی شامل ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق وریندر سہواگ نے کہا کہ انہیں یہ پانچ کھلاڑی ہمیشہ پسند رہے ہیں۔

انہوں نے ان پانچ کھلاڑیوں کو شاندار، بہترین، باصلاحیت اور دیگر تعریفی کلمات سے نوازتے ہوئے بتایا کہ اُن کے پانچ بہترین بلے بازوں میں سب سے آخری نمبر کرس گیل کا ہے۔

اس کے بعد چوتھے نمبر پر اے بی ڈویلیئرز ہیں۔ سہواگ کی فہرست میں تیسرے نمبر پر انضمام الحق کا نام ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے انضمام الحق سے بہت کچھ سیکھا، وہ مشکل سے مشکل صورت حال میں مسکراتے اور اپنی کلکولیشن کے حساب سے بیٹنگ کرتے ہوئے موقع ملنے پر گیند کو باؤنڈری سے باہر پھینکتے تھے۔

سہواگ نے دوسرے نمبر پر سچن ٹنڈولکر کا انتخاب کیا جنہوں نے 463 ون ڈے میچز میں 18426 رنز بنائے۔ انہوں نے کہا کہ سچن ٹنڈولکر میرے آئیڈیل ہیں۔

سہواگ نے کہا کہ اُن کے نزدیک ویرات کوہلی کرکٹ کا بادشاہ ہے اور میرا خیال ہے کہ شاید اُس جیسا کھلاڑی اب دوبارہ نہ آئے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ سہواگ نے

پڑھیں:

بھارتی ریاست منی پور میں مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارتی ریاست منی پور میں حالات کی سنگینی کے پیشِ نظر حکومت نے کرفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی ہیں، جبکہ مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

شمال مشرقی ریاست منی پور میں مودی حکومت امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے باعث امپھل سمیت پانچ اضلاع میں کرفیو لگا دیا گیا ہے، اور ریاستی انتظامیہ نے پانچ دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بند کر دی ہیں۔

کشیدگی میں اس وقت شدت آئی جب مظاہرین اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی، کئی سڑکیں بلاک کر دی گئیں اور مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے بند کیے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے پانچ افراد کو گرفتار کیا، جو وادی کے اضلاع میں دس روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر چکے تھے۔

واضح رہے کہ منی پور میں گزشتہ دو برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی کشیدگی جاری ہے، جس میں اب تک سینکڑوں جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ 2023 میں پرتشدد واقعات کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو گئے تھے، جن میں سے بہت سے اب بھی اپنے گھروں کو واپس نہیں لوٹ سکے۔

تنازع کی بنیاد زمین کی ملکیت اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس مسائل ہیں، جنہوں نے دونوں برادریوں کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے قیامِ امن کی کوششیں نہ صرف ناکافی رہی ہیں بلکہ حالات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔

انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں نے بھارتی مرکزی حکومت پر جانبداری کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت منی پور کے بحران کو سنبھالنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے صورتِ حال مسلسل بگڑتی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایک سال میں خواندگی کی شرح 60 فیصد رہی، اقتصادی سروے
  • بھارتی ریاست منی پور میں مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
  • مقبوضہ کشمیر کے جیلوں میں پانچ ہزار افراد سے زائد قید
  • مقبول ترین اسمارٹ فونز کی فہرست میں سام سنگ کی حکمرانی برقرار
  • 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے، مزمل اسلم
  • پاکستان کے حلوہ پوری اورسری پائے دنیا کے 100 بہترین ناشتوں کی فہرست میں شامل
  • امریکی ٹینس اسٹار نے ورلڈ نمبر ون کھلاڑی کو شکست دیکر فرنچ اوپن جیت لیا
  • یوکرین پر بڑا روسی حملہ، پانچ افراد ہلاک،۔متعدد زخمی
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت عید پر بھی نہ تھمی، مزید 42 فلسطینی شہید
  • پاکستانی کرکٹرز کا عیدالاضحیٰ پر مداحوں کے نام محبت بھرا پیغام