چین کے اسنو گاؤں میں جعلی برفباری نے سیاحوں کو ناراض کردیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
چین کے ایک سیاحتی گاؤں جو برفیلے مناظر کے لیے جانا جاتا ہے ، نے غیر متوقع گرم موسم کے دوران جعلی برفباری دکھانے پر سیاحوں سے معذرت کرلی ہے۔
چینی صوبے سیچوان کے گاؤں چینگدو میں نئے قمری سال کی تعطیل کے دوران موسم غیر معمولی طور پر گرم رہا، یعنی برفباری نہیں ہوئی، دوسری طرف سیاحوں کو امید تھی کہ وہ جنوری میں اس سیاحتی شہر میں برفباری سے لطف اندوز ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کیاہمالیائی گلیشیئرز 2100ء تک 75فیصد پگھل جائیں گے؟
برفباری نہ ہونے پر چینگدو کی انتظامیہ نے کاٹن اور صابن کا استعمال کرتے ہوئے مصنوعی برفباری دکھائی اور اس کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی، جس پر سیاحوں نے ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
آن لائن تصاویر میں روئی کی اون کی بڑی شیٹ دکھائی گئی ہیں جو زمین اور مکانات کی چھتوں پر پھیلی ہوئی ہیں، لیکن گاؤں نے انکشاف نہیں کیا کہ یہ حقیقی برف نہیں تھی، دوسری طرف سیاحوں کو لگا کہ یہ حقیقی برفباری ہے۔
ایک سوشل میڈیا صارفین نے گاؤں کے اس منظر پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ برف کے بغیر برفیلا گاؤں۔
یہ بھی پڑھیں: بارشوں اور برف باری میں کمی، کیا بلوچستان میں خشک سالی ہوسکتی ہے؟
چینی سوشل میڈیا ایپ وی چیٹ پر گاؤں کے منتظمین نے لکھا کہ وہ معذرت خواہ ہیں، چینگدو اسنو ولیج پروجیکٹ نے لکھا ’ برفیلا ماحول پیدا کرنے کے لیے سیاحوں کے گاؤں نے برف کے لیے روئی خریدی، لیکن سیاحوں نے متوقع اثر حاصل نہیں کیا اور سیاحوں نے ناراضگی کا اظہار کیا۔‘
دوسری طرف چین کے موسمی بیورو نے خبردار کیا ہے کہ چین کو موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں لمبی گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ملک میں غیر متوقع طور پر تیز بارش بھی ہوسکتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسنو گاؤں جعلی برفباری چین چینگدو سیچوان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسنو گاؤں جعلی برفباری چین چینگدو کے لیے
پڑھیں:
لاہور: خاتون سمیت 7 جعلی پراپرٹی ڈیلرز گرفتار، 22 لاکھ نقدی برآمد
لاہور میں ڈیفنس پولیس نے خاتون سمیت 7 جعلی پراپرٹی ڈیلرز کو گرفتار کر کے 22 لاکھ روپے نقدی برآمد کر لی، گرفتار ملزمان ریکارڈ یافتہ نکلے۔
اے ایس پی شہر بانو نقوی نے تھانہ ڈیفنس اے میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ گرفتار ملزمان خود کو جائیداد کا مالک یا پراپرٹی ڈیلر ظاہر کرتے تھے، اپنے ہی جعلساز ساتھیوں سے جائیداد کا معائنہ کرواتے تھے، جعلی معاہدوں کے تحت رقم وصول کر کے غائب ہو جاتے تھے۔
اے ایس پی شہر بانو نقوی کے مطابق فراڈ میں اصل مالکان لا علم ہوتے اور خریدار مکمل طور پر دھوکا کھا جاتے تھے۔
اے ایس پی شہر بانو نقوی کا بتانا تھا کہ ملزمان جعلی دستاویزات، رجسٹری، اسٹامپ پیپر اور شناختی کارڈ فراہم کرتے اور جعلی دستخط یا انگوٹھے لگوا کر شہریوں کو لوٹتے تھے۔
اے ایس پی شہر بانو نقوی کی جانب سے شیئر کی گئی معلومات کے مطابق ملزمان میں مرکزی ملزم عمران، انور، نعیم، عارف اور ثوبیہ بی بی شامل ہیں۔