کراچی (رپورٹ \محمد علی فاروق ) پاکستان کی آرگنائزڈ کرائم انڈیکس رپورٹ میں خطرناک رجحانات کا انکشاف ہوا ہے۔ پاکستان منظم جرائم کے انڈیکس میں 193 ممالک میں 134 ویں نمبر پر ہے، اس کا کرائم کنٹرول اسکور 3.96ہے، جو مجرمانہ سرگرمیوں کے ایک پیچیدہ مسئلے کی نشاندہی کرتا ہے۔ رپورٹ میں بشمول جبری مشقت، جنسی استحصال اور انسانی اسمگلنگ سمیت کئی شعبوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ جبری مشقت اور قرضوں کی غلامی زراعت، تعمیرات اور ٹیکسٹائل جیسی صنعتوں میں رائج ہے جس میں بچوں سمیت ہزاروں افراد کا استحصال کیا جاتا ہے۔ انسانی اسمگلنگ بھی ایک اہم مسئلہ ہے، پاکستان غیر قانونی طور پر مغرب کی طرف ہجرت کرنے کی کوشش کرنے والے لوگوں کے لیے ایک ٹرانزٹ ملک کے طور پرکرادار ادا کر رہا ہے۔ قتل، ٹارگٹ کلنگ، ڈکیتی اور بھتہ خوری جیسے دیگر جرائم بھی بڑھ رہے ہیں۔ بھتہ خوری اور عدم تحفظ کا دھندا مافیا بن چکا ہے‘ ان گرہوں کی سرپرستی مختلف سیاسی جماعتوں اور حکومتی اداروں میں موجود بااثر کرپٹ افسران و جاگیر دارانہ ذہنیت کے افراد کرتے ہیں ، انہوں نے اپنے الگ الگ پس پشت ونگ بنا رکھے ہیں جو مختلف سنگین جرائم کے ساتھ بھتہ خوری میں ملوث ہیں، امیر مقامی لوگوں اور کمزور شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ منشیات کے کاروبار کے لیے ایک راستہ ہے، پاکستان ہیروئن کی اسمگلنگ کے لیے ایک اہم ٹرانزٹ پوائنٹ ہے، جہاں نشے میں مبتلا افراد کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے۔ افغانستان اور اس کے مضافاتی علاقے بھنگ کی عالمی تجارت میں پاکستان کے ذریعے دنیا میں منشیات سپلائی کرنے میں ملوث ہیں، جو ایک ذریعہ اور ٹرانزٹ ملک دونوں کے طور پر کام کرتا ہے۔ پاکستان مصنوعی ادویات کی تیاری اور خاص طور پر میتھیمفیٹامین جیسے کیمیکل کی سپلائی کے لیے ایک راستے کا کر دار ادا کر رہا ہے ۔ مزید برآں اسلحے کی اسمگلنگ ایک اہم مسئلہ بن گیا ہے، پاکستان افغان جنگ کے بعد امریکی ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کا مرکز بن گیا ہے۔ ماحولیاتی جرائم، جیسے کہ غیر قانونی درختوں کی کٹائی اور جنگلی حیات کی اسمگلنگ بھی عام ہے جس میں محکمہ جنگلات کو غیر قانونی کٹائی کو قانونی حیثیت دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ رپورٹ میں سائبر کرائم کے مسئلے پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے، جس میں ہراساں کرنا، جعلی پروفائلز اور ہیکنگ عام شکایات ہیں۔ مالیاتی جرائم، جیسے ٹیکس چوری، غبن اور دھوکا دہی بھی بڑے پیمانے پر ہیں، جن میں تاجروں، سیاست دانوں، بیوروکریٹس اور فوجی رہنماوں پر مشتمل کارٹیل شامل ہیں۔ مجموعی طور پر رپورٹ پاکستان میں منظم جرائم کی ایک سنگین تشویشناک تصویر پیش کرتی ہے، جو ان مسائل سے نمٹنے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت پر روشنی ڈالتی ہے۔ اس سے قبل بھی پاکستان کرپشن پرسیپشن انڈیکس (CPI) کی عالمی فہرست میں 2 درجے کمی کے بعد 180 ممالک میں پاکستان 135 ویں نمبر پر آ گیا۔ اس طرح پاکستان دنیا کا 46 واں کرپٹ ترین ملک بن گیا۔ ڈھائی کروڑ آبادی والے ملک میں صرف 12 افراد ایسے ہیں جن کی دولت 10 ارب سے زاید ہے جب کہ صرف 3500 افراد کے پاس 10 کروڑ روپے سے زاید کے اثاثے ہیں۔ اس کے دو معنی ہو سکتے ہیں۔ ایک، ہماری معیشت خفیہ ہے۔ لوگ اپنے اثاثے ظاہر نہیں کر رہے۔ دوسرا، ہماری معیشت کا حجم بہت چھوٹا ہے۔ اگر ہم تحقیق کریں تو یہ دونوں خامیاں پاکستانیوں میں ملیں گی ۔ پہلے لوگ کرپشن کرکے اپنی دولت چھپاتے ہیں۔ اس کی وجہ ریاست کا رویہ ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے ایک

پڑھیں:

مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی

کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے تمام بڑے فیصلے جیسے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو تباہ کرنا اور بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اتوار کو الزام لگایا کہ وزیراعظم نریندر مودی نہ صرف امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے "خوفزدہ" ہیں بلکہ ان کا "ریموٹ کنٹرول" بڑے کاروباریوں کے ہاتھ میں ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے لیڈر راہل گاندھی نے بہار میں انتخابی مہم میں حصہ لیا اور این ڈی اے پر سخت حملہ کیا۔ راہل گاندھی نے بیگوسرائے اور کھگڑیا اضلاع میں لگاتار ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بہت چوڑا سینہ ہونا آپ کو مضبوط نہیں بناتا۔ ذرا مہاتما گاندھی کو دیکھیں، جو دبلے تھے لیکن اس وقت کے سپر پاور انگیزروں سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دوسری طرف ہمارے پاس 56 انچ کے سینے کی گھمنڈ کے ساتھ نریندر مودی ہیں، جنہیں ٹرمپ نے آپریشن سندور کے دوران فون کیا، جس کی وجہ سے مودی گھبراہٹ کا شکار ہوگئے اور پاکستان کے ساتھ فوجی تنازعہ دو دن میں ختم ہوگیا، وہ نہ صرف ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں، بلکہ امبانی اور اڈانی کے ہاتھوں میں ان کا ریموٹ کنٹرول ہے۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ 1971ء میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو امریکہ نے دھمکی دی تھی، لیکن وہ خوفزدہ نہیں ہوئیں اور انہوں نے وہ سب کچھ کیا جس کی ضرورت تھی، لیکن جب ٹرمپ نے مودی کو آپریشن سندور روکنے کے لئے کہا تو انہوں نے اسے روک دیا۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے تمام بڑے فیصلے جیسے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو تباہ کرنا اور بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نقطہ نظر مختلف ہے، ہم چھوٹے کاروبار کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ہم آپ کے فونز اور ٹی شرٹس پر میڈ ان چائنا لیبلز کو بہار کے ٹیگز سے بدلنا چاہتے ہیں۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ مودی ووٹوں کے لئے کچھ بھی کر سکتے ہیں، راہل گاندھی نے کہا کہ وہ ووٹوں کے لئے اسٹیج پر بھی ناچیں گے۔ الیکشن کے دن تک آپ جو کچھ کہیں گے، مودی وہی کریں گے لیکن انتخابات کے بعد وہ صرف اپنے پسندیدہ اداروں کے لئے ہی کام کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ہنگو : پولیس کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی
  • ہنگو میں پولیس قافلے پر ریموٹ کنٹرول دھماکا، ایس ایچ او سمیت دو اہلکار زخمی
  • کراچی: ٹریفک کیمروں کی نگرانی کے دوران وائرل تصویروں پر ڈی آئی جی ٹریفک کا بیان آگیا
  • بھارت سے آنے والی ہواؤں سے لاہور کی فضا انتہائی مضر صحت
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتہ کیسا رہا؟
  • مثبت خبروں نے اسٹاک مارکیٹ سنبھال لی، انڈیکس میں 5,200 پوائنٹس کا اضافہ
  • گورنر گلگت بلتستان کا فیس بک پیج ڈیلیٹ کروانے کے الزام میں سابق ترجمان گرفتار
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 3757 پوائنٹس کا اضافہ
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں اور جرائم میں 60 فیصد اضافہ