Express News:
2025-11-05@02:37:45 GMT

لاہور ہائیکورٹ نے  آوارہ کتوں کو مارنے کی اجازت دے دی

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

لاہور:

لاہور ہائیکورٹ نے آوارہ کتوں کو مارنے کی اجازت دیتے ہوئے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

عدالت نے کہا کہ لاعلاج کتوں کو بہتر طریقے سے اور آرام دہ موت دی جائے۔ جسٹس جواد حسن نے چھ صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا جس میں ہدایت دی گئی کہ کتوں کو پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی گائیڈ لائنز کے مطابق مارا جائے۔

یہ فیصلہ شہری انیلا عمیر اور دیگر درخواست گزاروں کی درخواست پر سنایا گیا جنہوں نے راولپنڈی میں آوارہ کتوں کے خلاف جاری آپریشن روکنے کی استدعا کی تھی۔ درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ متعلقہ حکام کو کتوں کو مارنے کے خلاف درخواستیں دی گئیں لیکن اس پر عمل نہیں ہوا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق متعلقہ حکام نے عدالت کو بتایا کہ شہریوں کی شکایات پر آوارہ کتوں کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا۔

ویٹرنری آفیسر راولپنڈی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آوارہ کتوں کے کاٹنے کی متعدد شکایات موصول ہوئیں جس کے باعث یہ آپریشن شروع کیا گیا۔ ویٹرنری آفیسر نے مزید کہا کہ آوارہ کتوں سے صحت، مذہبی اور دیگر سنگین نوعیت کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں جبکہ یہ شہریوں پر حملے بھی کرتے ہیں جس سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

وکیل درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ حکومت کتوں کے کاٹنے کے مسئلے کے حل کے لیے متبادل طریقہ کار اپنا سکتی ہے۔ ان کے مطابق آوارہ کتے خوراک کی قلت کے باعث لوگوں کو کاٹتے ہیں، اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ ان کتوں کے لیے خوراک کی فراہمی کو یقینی بنائے، بجائے اس کے کہ انہیں مارا جائے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ حکومت اور دیگر متعلقہ فریقین جانوروں کے حقوق، عوامی مفاد اور حفاظت کی پالیسی پر سختی سے عمل کریں۔ مزید برآں لاعلاج کتوں کو بہتر اور آرام دہ طریقے سے مارا جائے تاکہ غیر ضروری تکلیف سے بچا جا سکے۔ عدالت نے ہدایت دی کہ اس عمل کو پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی گائیڈ لائنز کے مطابق سرانجام دیا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آوارہ کتوں کے مطابق کتوں کو کتوں کے

پڑھیں:

سندھ ہائیکورٹ: کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251105-01-17
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا۔سندھ ہائی کورٹ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عاید جرمانے زیادہ اور غیرمنصفانہ ہیں، دیگر حصوں میں جس خلاف ورزی پر جرمانہ 200 روپے ہے، کراچی میں 5 ہزار روپے ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ حکومت سندھ نے جولائی 2025ء سے ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر کی ہے، اس تنخواہ میں گروسری، یوٹیلیٹی بلز اور بچوں کی تعلیم ہی پوری نہیں ہوتی، ٹریفک قوانین کی اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں میں نافذ نہیں کی گئیں، ہدایت دی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کرے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔ درخواست میں چیف سیکرٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا کو فریق بنایا گیا ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • سندھ ہائیکورٹ: کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
  • پشاور ہائیکورٹ کا اعظم سواتی کو دس دن تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • سندھ ہائیکورٹ، کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
  • کوہستان اسکینڈل: پشاور ہائیکورٹ کا اعظم سواتی کو دس دن تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • پشاور ہائیکورٹ کا اعظم سواتی کو نیب انکوائری میں شامل ہونے کا حکم
  • بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پابندی کی درخواست، وکیل کو ملاقات کی اجازت مل گئی
  • ماں سے بچے واپس لینے کی درخواست مسترد، لاہور ہائیکورٹ باپ پر برہم
  • سندھ ہائیکورٹ نے ٹی ایل پی پر پابندی کیخلاف درخواست اعتراض لگاکر نمٹا دی
  • غزہ کارروائیاں: امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ