Jang News:
2025-06-11@15:05:15 GMT

میری والدہ کو حال ہی میں زہر دیا گیا: مشال ملک

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

میری والدہ کو حال ہی میں زہر دیا گیا: مشال ملک

مشال ملک— فائل فوٹو

حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ میری والدہ کو حال ہی میں زہر دیا گیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ بار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں پاکستان اور کشمیر کی بیٹی ہوں، ہمیں تو یہی پیغام ملتے ہیں کہ سب آپ کے ساتھ ہیں لیکن ہمیں عملی اقدامات چاہئیں۔

مشال ملک نے کہا کہ وکلاء کمیونٹی نے ہمیشہ کشمیر کا ساتھ دیا، جب بھی میں یہاں آتی ہوں مجھے بہت ہمت ملتی ہے، سب لوگ یکجا ہیں اور تحریک کو سپورٹ کرتے ہیں، ہماری پوری تحریک کو لیڈر لیس کیا جا رہا ہے، رہنما جیلوں میں ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں پہلے 10 لاکھ بھارتی فوج تھے اب 50 لاکھ شہری بھی ہیں، مشال ملک

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں استحصال کشمیر کے موضوع پر سیمینار ہوا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ جوڈیشل ٹیرر ازم کیا جارہا ہے، کشمیری قوم کو کبھی ہندوستان کی عدالتوں سے انصاف نہیں ملا۔

مشال ملک نے یہ بھی کہا کہ مودی کشمیر پر ظلم کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مشال ملک

پڑھیں:

نظر نہ آنے والی ایک لائن، جو جانور کبھی پار نہیں کرتے، وجہ کیا ہے؟

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)کیا آپ جانتے ہیں کہ ایشیا اور آسٹریلیا کے جانور آپس میں بالکل مختلف کیوں ہیں؟ ایسا لگتا ہے جیسے دونوں دنیائیں الگ الگ بنی ہوں۔ اور اس کی بڑی وجہ ہے ایک ان دیکھی سرحد، جسے سائنسدان ’والیس لائن‘ کہتے ہیں۔

انڈونیشیا اور ملائیشیا جیسے ممالک میں آپ کو شیر، ہاتھی، بندر، اور گینڈے جیسے جانور ملیں گے۔ یہ سب ایشیا کی طرف ہیں، اور دوسری طرف کینگرو، کوالا، اور عجیب و غریب پرندے۔

جبکہ آسٹریلیا اور نیو گنی کی طرف آپ کو کینگرو، کوالا، اور خاص قسم کے پرندے جیسے کاکاٹُو نظر آئیں گے۔ یہاں تک کہ انڈے دینے والے جانور بھی پائے جاتے ہیں۔ ایسا کیوں ہے؟

یہ سب تقریباً 3 کروڑ سال پہلے شروع ہوا، جب آسٹریلوی زمین ’ٹیکٹونک پلیٹ‘ ایشیائی زمین سے ٹکرائی۔ اس ٹکراؤ سے سمندری بہاؤ بدلے، نیا موسم بنا، اور کئی جزیرے وجود میں آئے۔

اسی دوران جانوروں کی زندگی اور ارتقاء الگ الگ راستوں پر چل پڑی۔ ایشیا کے جانور نمی والے علاقوں میں ڈھل گئے، جبکہ آسٹریلیا کے جانور نسبتاً خشک موسم کے عادی ہو گئے۔

والیس لائن کہاں ہے؟
یہ لائن انڈونیشیا میں بالی اور لومبوک کے درمیان ایک تنگ سا سمندری راستہ Strait of Lombok ہے، صرف 24 کلومیٹر چوڑا، لیکن یہ چھوٹا سا فاصلہ دو مختلف دنیاؤں کو الگ کرتا ہے۔

حیرت کی بات تو یہ ہے کہ پرندے اور مچھلیاں بھی یہ لکیر پار نہیں کرتیں؟

سائنسدانوں کے لیے یہ ایک معمہ ہے کہ ایسی کون سی رکاوٹ ہے جو ان جانوروں کو روکے ہوئے ہے؟ غالباً موسم، خوراک، اور ماحول کی تبدیلیاں اس میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

19ویں صدی میں ایک قدرتی ماہر الفریڈ رسل والیس نے اس فرق کو سب سے پہلے نوٹ کیا۔ اسی لیے اس لکیر کا نام ’والیس لائن‘ رکھا گیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ سرحد جغرافیائی، حیاتیاتی اور موسمی فرق کو ظاہر کرتی ہے۔

تاہم کچھ جانور جیسے چمگادڑ، بندر، یا پانی میں تیرنے والے جانور کبھی کبھار یہ لکیر پار کر لیتے ہیں۔ اس لیے سائنسدان آج یہ مانتے ہیں کہ یہ ایک ’لچکدار حد‘ یا فلیکسیبل باؤنڈری ہے، مکمل دیوار نہیں۔

ہم کہہ سکتے ہیں کہ والیس لائن ایک قدرتی حیاتیاتی سرحد ہے جو ایشیا اور آسٹریلیا کے جانوروں کو الگ کرتی ہے۔ اس کی وجہ زمین کی حرکت، موسم، اور سمندری گہرائی ہے۔ یہ لائن جانوروں کی ارتقائی کہانی سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔
مزیدپڑھیں:ائیر فرانس نے بھی پاکستانی فضائی حدود کا استعمال شروع کردیا

متعلقہ مضامین

  • میری ناکامی پر لوگوں نے آٹو رکشہ ڈرائیور کا بیٹا کہہ کر پُکارا
  • اسماء عباس نے وائرل ڈانس ویڈیو کے پیچھے چھپی وجہ بتا دی
  • منعم ظفر کی سلیم کی اہلیہ ‘ عارف گھانچی کی والدہ کے انتقال پر تعزیت
  • بجٹ پر اپوزیشن کا رد عمل بھی سامنے آ گیا
  • اپوزیشن نے بجٹ کو غریب طبقے پر بوجھ قرار دے دیا
  • نظر نہ آنے والی ایک لائن، جو جانور کبھی پار نہیں کرتے، وجہ کیا ہے؟
  • رجب بٹ کیخلاف ریپ، نازیبا ویڈیو بناکر بلیک میل کرنے کا مقدمہ درج 
  • شیخ رشید کس بات پر رو پڑے؟
  • ’صحافی نہ ہوتے تو واش روم صاف کرتے‘، فضا علی کے تبصرے پر سہیل وڑائچ بھی بول اٹھے
  • مسئلہ کشمیر پر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا وعدہ پورا کریں گے، بلاول زرداری