مریم نواز : فوٹو فائل

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ کون ہے جس نے پاکستان میں فتنہ فساد کی سیاست کا آغاز کیا؟ انتہاپسندی اور بدتہذیبی کا کلچر کس نے متعارف کروایا؟ آج جس چیز کی سزا وہ بھگت رہے ہیں اس کے پیچھے بہت وجوہات ہیں، میری کارکردگی پر وہ بات نہیں کرسکتے۔

 الیکٹرک بسوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ایک بھی پروجیکٹ وزیراعظم شہباز شریف سے نہیں مانگا، میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں اپنا ذاتی کام نہیں کرتی، اپنی کرسی کو آج تک اپنے کاروبار کیلئے استعمال نہیں کیا۔

حالات نے ایسا پلٹا کھایا، وہ شخص مکافات عمل کا شکار ہوکر میرے پاس اڈیالا جیل میں بند ہے، مریم نواز

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بانی پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر ان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نہ اسے پکڑنے کا کہا تھا اور نہ چھوڑنے کا کہا،

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پہلی بار ملک پر حملہ کرنے کا دھبہ کس پر لگا؟ سیاست میں اختلاف ہوسکتا ہے، تہذیب کے دائرے میں بات چیت ہوسکتی ہے،
ملک پر حملے کا جو دھبہ ہے وہ بھی کس پر لگا، میں نے نام نہیں لینا۔

انہوں نے کہا کہ ہم طلبا کو لیپ ٹاپ دے رہے ہیں، یہ پیٹرول بم، کیلوں والے ڈنڈے دے رہے ہیں، جس نے ملک کو نقصان پہنچایا اسے کبھی معاف نہیں کروں گی۔

مریم نواز نے بانی پی ٹی آئی کے موجودہ حالات کو مکافات عمل قرار دے دیا

مریم نواز نے کہا کہ نوجوان کسی کے اقتدار کی ہوس کا ایندھن نہ بنیں، حسان نیازی چیئرمین پی ٹی آئی کا بھانجا ہے، ان کے والد اور والدہ پریشان ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینا حکومت کی ترجیح ہے، گرین اور کلین پنجاب کا خواب حقیقت کا روپ دھار چکا ہے، 500 الیکٹرک بسیں اگست میں پنجاب آجائیں گی، چیف منسٹر گرین الیکٹرو کارڈ طلبا، بزرگوں اور معذور افراد کیلئے فری ہوگا، گرین بس کا کم از کم کرایہ 20 روپے رکھا ہے، خواتین کی ہراسانی کی روک تھام کیلئے بسوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب  نے کہا کہ تمام بسوں میں فری وائی فائی اور موبائل چارجنگ کی سہولت ہے، الیکٹرک بسوں سے 17 ہزار مسافروں کو سفری سہولت ملے گی، فیصل آباد میں الیکٹرک بسیں بنا رہے ہیں چینی کمپنیوں کو بھی دعوت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوشش ہے پنجاب کے وسائل کو بڑھاؤں، آئندہ مالی سال میں فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں میٹرو بس شروع کریں گے، پاکستان کی پہلی ٹرام ٹھوکر نیاز بیگ سے ہربنس پورہ تک ایک سال میں چلانا چاہتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مریم نواز نے وزیر اعلی نے کہا کہ رہے ہیں

پڑھیں:

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہائر ایجوکیشن سے متعلق ایک اہم اجلاس ہوا جس میں پنجاب کی تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں جی سی یونیورسٹی، گورنمنٹ کالج برائے خواتین یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو ماڈل تعلیمی ادارے بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ برطانیہ، کوریا اور قازقستان سمیت متعدد غیر ملکی یونیورسٹیوں نے پنجاب میں کیمپس بنانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان یونیورسٹیوں میں یونیورسٹی آف لندن، یونیورسٹی آف برنل، یونیورسٹی آف گلاسیسٹرشائر اور یونیورسٹی آف لِیسٹر شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اس پیشکش کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس سے پنجاب کی تعلیمی سطح کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔پنجاب کے سرکاری کالجز میں کالج مینجمنٹ کونسل قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، جس کا مقصد تعلیمی اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے۔ اجلاس میں "کے پی آئی" سسٹم کو پنجاب کی یونیورسٹیوں میں نافذ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ تدریسی معیار اور وائس چانسلرز کی کارکردگی کو بہتر طریقے سے جانچا جا سکے۔وزیراعلیٰ نے انڈر پرفارمنگ کالجز سے متعلق بھی رپورٹ طلب کی اور کہا کہ تعلیمی معیار کو یقینی بنانے کے لیے ان اداروں پر نظر رکھی جائے۔ مزید برآں، ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ قائم کرنے کی منظوری دی گئی جو تعلیمی اداروں میں اچانک حاضری، صفائی، معیار تعلیم اور دیگر امور کی جانچ کرے گا۔اجلاس میں سی ایم پنجاب ہونہار سکالر شپ اور لیپ ٹاپ سکیم کی بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ پنجاب کے علاوہ، دوسرے صوبوں کے 19,000 سے زائد طلبہ نے اس اسکیم میں درخواست دی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس اسکیم کو مزید فعال بنانے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ہائر ایجوکیشن کا سٹریٹجک پلان 2025-2029 کے حوالے سے بھی اجلاس میں تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کی یونیورسٹیوں میں تدریسی معیار، اختراعی تحقیق، تخلیقی علم، اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کو ترجیحات میں شامل کیا جائے گا۔پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں گورننس ریفارمز اور ادارہ جاتی خودمختاری لانے کی تجویز پر بھی اتفاق کیا گیا تاکہ یونیورسٹیوں کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے۔وزیراعلیٰ نے پنجاب میں پہلی مرتبہ ہائر ایجوکیشن کانفرنس کے انعقاد کی اصولی منظوری دی جس کا مقصد تعلیمی اداروں میں درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔وزیراعلیٰ نے کامرس کالجز کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کی تاکہ غیر فعال اداروں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • مریم نواز کی زیرصدارت خصوصی اجلاس: 1200 دیہات مثالی گاؤں بنانے کے منصوبے پر پیشرفت کا جائزہ
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا بارش اور سیلاب متاثرین کیلیے فی خاندان 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 1200مثالی گاؤں منصوبے کی تکمیل کیلئے ڈیڈ لائن طلب کرلی
  • گورنرپنجاب کا سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے کیلئے مریم نواز کو خط
  • پنجاب میں مثالی گاؤں منصوبہ، مریم نواز کی قیادت میں دیہی ترقی کی نئی مثال
  • مثالی گاؤں منصوبہ میں عوامی ضروریات مدنظر رکھ کر ترجیحات کا تعین کیا جائے گا: مریم نواز
  • 2 ہزار ایگریکلچر گریجویٹ انٹرنز کو ماہانہ 60 ہزار روپے وظیفہ ملے گا: مریم نواز
  • حالیہ سیلابی ریلوں میں لوگوں کا ڈوبنا پریشان کن ہے: مریم نواز شریف
  • وزیراعلیٰ مریم نواز کی میٹرک میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء کو مبارکباد
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے