سندھ میں نہروں کی لائننگ کی 185اسکیمیں مکمل کرلی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
سکھر (نمائندہ جسارت)صوبائی وزیر منصوبہ بندی ، ترقیات و توانائی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ھے کہ سندھ میں نہروں کی لائننگ کی 185 اسکیمیں مکمل کی گئی ہیں جن پر 82 ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں، کچھ اسکیمیں جاری ہیں جن کی تعداد 99 ہے ، سندھ بھر میں کینالوں کی 1710 کلومیٹر لائننگ کی جا رہی ہے جس کے لئے بجٹ میں 52 بلین روپے رکھے گئے ہیں ، ابتدائی طور پر 25 کلومیٹر پر کام ہوگا۔ نارا کینال لائننگ پروجیکٹ کے دورے کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے انہوں نے کہا کہ کینالو ں کے ابتدائی پوائنٹ پر دباؤ کم ہوگا اور سکھر بیراج محفوظ رہے گا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے پانی کے معاملے پر ہمیشہ کھل کر بات کی ہے ، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے ، سی سی آئی کا اجلاس ہونے والا ہے ، جس کے لیے ہم نے پوری تیاری کی ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے کہ دریا سندھ پر کوئی بھی کینال ہمیں منظور نہیں ہے ، کالا باغ ڈیم پر بھی ہمارا موقف بلکل واضح تھا ، شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے خود کموں شہید پر احتجاج کی سربراہی کی تھی، صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ این ایچ اے کا نام پی ایچ اے ( پنجاب ھائی وے) رکھ لیں، دیگر صوبوں میں این ایچ اے نے صوبائی سڑکیں بناکر دی ہیں سندھ میں این ایچ اے نے کوئی کام نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ موٹر ویز کا پوری دنیا میں پورٹ سٹی سے آغاز کیا جاتا ہے ، لیکن ہمارے ہاں اس کے برعکس ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ ایچ اے
پڑھیں:
سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 روز میں مکمل ہوگا، احسن اقبال
اسلام آ باد/ اسلام آباد:وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ 2025 کے سیلاب کے نقصانات کا تفصیلی جائزہ اور ابتدائی تخمینہ دس روز میں مکمل ہوگا۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت وزیرِاعظم کی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں 2025 کے سیلاب سے نقصانات کے تخمینے کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، چیئرمین این ڈی ایم اے، سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی اور صوبائی حکومتوں کے چیف سیکریٹریز نے شرکت کی۔
احسن اقبال نے بتایا کہ صوبائی حکومتوں کا مؤقف ہے سیلابی نقصانات کا حتمی اندازہ پانی اترنے کے بعد ممکن ہوگا جس پر پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی اور امدادی کام جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے نقصانات پر قیاس آرائیوں سے گریز کریں، درست اعداد و شمار جلد جاری کیے جائیں گے اور 2022 کی طرح قدرتی آفات کے نقصانات کا تخمینہ عالمی اداروں کے تعاون سے لگایا جائے گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کا بڑا چیلنج ہے جبکہ سیلاب اور خشک سالی اس کے براہِ راست اثرات ہیں۔ گلیشیئرز پگھلنے سے سیلاب کے خطرات میں اضافہ ہوا، حکومت جامع قومی پلان بنا رہی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت نے قدرتی آفات میں سیاست کی، اس سے نمٹنا ضروری ہے۔