کسی کو بھی سندھ دشمن فیصلوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی‘ کاشف سعید شیخ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے لاہور میں ’’پنجاب بچاؤ کانفرنس‘‘ کی ایک قراردادجس میں دریائے سندھ کا نام بدل کر ’’دریائے پنجاب‘‘ رکھنے کے مطالبے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس طرح کی کسی بھی قرارداد کو سندھ کی توہین اور سندھ دشمنی سمجھتے ہیں، کسی کو بھی سندھ دشمن فیصلوں اور سندھ کی تاریخ اور تہذیب سے کھیلنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شکارپور ڈسٹرکٹ کورٹ میں وکلا برادری سے بات چیت اور لاڑکانہ میں معروف تاجر سعید احمد شیخ اور فرید احمد شیخ کی جانب سے دیے گئے عشائیے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر جے ڈی اے رہنما معظم علی عباسی، کاظم عباسی، فیصل عباسی، جماعت اسلامی لاڑکانہ کے قائم مقام امیر قاری ابو زبیر جکھرو اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ جنید احمد ڈہر سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ کاشف سعید شیخ نے مزید کہا کہ ایسا کوئی بھی عمل یا مطالبہ صوبوں کے درمیان پہلے سے موجود نفرتوں میں مزید اضافہ اور وفاق کو کمزور کرنے کے مترادف ہے اس لیے اب اس طرح کی منفی سوچ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، دریائے سندھ ہزاروں سال سے سندھ کی تہذیب کا وارث دریا ہے جس کا نام تبدیل کرنے کی کوئی سازش، کوئی خیال یا کسی بھی قسم کی کوشش انتہائی مذموم عمل ہے۔ سندھ کے عوام اپنے وسائل، پانی اور زمین پر قبضہ کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔ مضبوط پاکستان کے لیے صوبائی حقوق، معدنی وسائل اور یہاں کی سرزمین کا احترام کرنا بہت ضروری ہے۔لہٰذا لاہور میں دریائے سندھ کا نام تبدیل کرنے کے لیے منظور کی گئی قرارداد کی وفاقی اور صوبائی سطح پر ہر طرح سے مذمت کی جانی چاہیے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
محرابپور،5 سالہ بچہ دریائے سندھ میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
محراب پور(جسارت نیوز)کچے میں دریائے سندھ بند پر5سالہ بچہ انتظامی نااہلی کا شکار ہوگیا، واقعہ کچے میں پپری پولیس تھانہ کی حدود میں گاؤں دودو کلہوڑو کا رہائشی5سالہ عبد القادر کلہوڑو ولد علی رضا کلہوڑو دریائے سندھ میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیاہے۔ علی رضا کلہوڑو کے مطابق بیٹا انتظامیہ نااہلی کا شکار ہوا ہے دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال کے باوجود ضلعی و تحصیل انتظامیہ کیساتھ پولیس بھی غائب ہے جس سے حادثات ہو رہے ہیں بچے کی تلاش میں ہماری کسی نے مدد نہیں کی حکومت سندھ نوٹس لے۔