حماس کی بڑی پیشکش: تمام اسرائیلی قیدیوں کی مشروط رہائی پر آمادگی
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مستقل جنگ بندی کے بدلے تمام اسرائیلی قیدیوں کو ایک ساتھ رہا کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی۔
غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا پہلا مرحلہ اختتام کے قریب پہنچ گیا ہے اور اسی حوالے سے حماس نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ وہ دوسرے مرحلے کے لیے بھی تیار ہے۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ اگر اسرائیل مستقل جنگ بندی پر راضی ہو اور اپنی فوج غزہ سے مکمل طور پر نکال لے، تو حماس باقی تمام اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے اور 8 لاشیں واپس کرنے کے لیے تیار ہے۔
حماس نے اسرائیل کی جانب سے تنظیم کو غیر مسلح کرنے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ شرط کسی صورت قابل قبول نہیں۔
  
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے: امریکا
امریکی وزیرِ توانائی کرس رائٹ نے کہا کہ امریکا فی الحال جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہا۔
فاکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کرس رائٹ نے کہا جوہری ہتھیاروں کے تجربات دھماکوں پر مشتمل نہیں ہوں گے، ہم جس قسم کے ٹیسٹ کی بات کر رہے ہیں، وہ صرف سسٹم ٹیسٹ ہیں، یہ جوہری دھماکے نہیں ہیں بلکہ انہیں ہم نان کریٹیکل ایکسپلوژنز کہتے ہیں۔
کرس رائٹ کے مطابق یہ تجربات ایسے تمام حصوں پر مشتمل ہوتے ہیں جو جوہری ہتھیار کو متحرک کرنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں مگر ان میں جوہری مواد کا دھماکہ شامل نہیں ہوتا۔
امریکی وزیر کا کہنا ہے کہ اِن دھماکوں کا مقصد صرف یہ جانچنا ہے کہ آیا ہتھیار کے باقی تمام نظام صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور کسی حقیقی جوہری دھماکے کی صورت میں فعال ہو سکتے ہیں۔