حماس کی بڑی پیشکش: تمام اسرائیلی قیدیوں کی مشروط رہائی پر آمادگی
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مستقل جنگ بندی کے بدلے تمام اسرائیلی قیدیوں کو ایک ساتھ رہا کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی۔
غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا پہلا مرحلہ اختتام کے قریب پہنچ گیا ہے اور اسی حوالے سے حماس نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ وہ دوسرے مرحلے کے لیے بھی تیار ہے۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ اگر اسرائیل مستقل جنگ بندی پر راضی ہو اور اپنی فوج غزہ سے مکمل طور پر نکال لے، تو حماس باقی تمام اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے اور 8 لاشیں واپس کرنے کے لیے تیار ہے۔
حماس نے اسرائیل کی جانب سے تنظیم کو غیر مسلح کرنے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ شرط کسی صورت قابل قبول نہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکا تمام ٹیرف ختم کرکے تنازع کو بات چیت سے حل کرے؛ چین
ٹیرف جنگ کی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے چین نے امریکا کے سامنے ایک قابل عمل منصوبہ رکھ دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے ایک بار پھر تنازعات کے حل کے لیے بات چیت کا راستہ اختیار کرنے پر زور دیا ہے۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ امریکا یک طرفہ ٹیرف کو مکمل طور پر ختم کرے تو بات چیت ہوسکتی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اگر واقعی امریکا تجارتی جنگ سے پیدا ہونے والے تنازع کو حل کرنا چاہتا ہے تو اسٹیک ہولڈرز کی باتوں پر دھیان دے۔
چینی ترجمان نے فی الوقت امریکا کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ٹیرف جنگ وہی ختم کرے جس نے شروع کی تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کرنے جا رہے ہیں۔
امریکا نے مرحلہ وار چین کی درآمدی اشیا پر 245 فیصد تک ٹیرف عائد کردیا ہے جس کے جواب میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر ٹیکس کو 125 فیصد تک بڑھادیا۔