وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ملک کے توانائی کے شعبے میں تبدیلی لا رہے ہیں، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن پرکام کر رہے ہیں اورتمام غیر ضروری ریگولیشن کو ختم کریں گے۔ 

اوجی ڈی سی ایل میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ وزیر اعظم نے اداروں کی رائٹ سائزنگ کے لیے کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن پر کام کر رہے ہیں، تمام غیر ضروری ریگولیشن کو ختم کرینگے، اس سلسلے میں وزیر اعظم کی اس حوالے سے واضح ہدایات آچکی ہیں، ایک پیٹرول پمپ کھولنے کیلئے اٹھارہ اداروں کے چکر لگانا پڑتے ہیں۔

مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی جماعت نے ملک کے اخلاقی نظام کو تباہ کر دیا ہے، ان لوگوں نے مادر وطن کی ساکھ کو تباہ کرنے کا فیصلہ کر رکھا ہے، ملک میں یہ ماحول پیدا کرنا درست ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام ختم کرا دو؟

مصدق ملک نے کہا کہ آپ نے ملک کیخلاف کمپین شروع کی ہے، کون کہتا ہے آئی ایم ایف پیسے نہ دے ملک، دیوالیہ ہو؟

مصدق ملک کا مزید کہنا تھا کہ ایک خاص سیاسی ٹولے نے ملک کو ٹارگٹ کرنے کی پالیسی بنا رکھی ہے، چالیس فیصد سے مہنگائی کی شرح تین فیصد پر آچکی، شرح سود کم ہوگیا، مہنگائی کم ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں تبدیلی آرہی اب ملکی وسائل پر انحصار کریں گے، ملک کے توانائی کے وسائل کو جمع کر کے ترقی کریں گے، خاموش انقلاب آپ کے سامنے آرہا ہے۔

وزیر پیٹرولیم  کا مزید کہنا تھا کہ تمام غیر ضروری قوانین کو ختم کررہے ہیں، وزہر اعظم نے کہا ہے کہ تمام غیر ضروری ریگولیشنز کو ختم کر دیا جائے، صرف انتہائی ضروری کو رکھنا ہے، باقی سب ختم ہو گا، صرف عوام کو فائدہ دینے والی وزارتیں اور ادارے موجود رہیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ کو ختم کر مصدق ملک رہے ہیں

پڑھیں:

جعلی و غیر ضروری کیسز کا خاتمہ؛ مقدمے کیلیے درخواست گزار کا عدالت آنا لازمی قرار

لاہور:

ہائی کورٹ نے جعلی و غیر ضروری کیسز کے خاتمے کے لیے درخواست گزار کا مقدمات کے لیے عدالت آنا لازمی قرار دے دیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں جعلی اور غیر ضروری مقدمات کی روک تھام کے لیے بڑا اور تاریخی فیصلہ سنا دیا۔

عدالتی فیصلے کے بعد اب مدعی یا درخواست گزار کو خود عدالت میں پیش ہونا لازم ہوگا اور بائیو میٹرک کے بغیر کوئی بھی کیس درج نہیں ہوسکے گا۔ فیصلے کے مطابق پنجاب بھر کی ماتحت عدالتوں میں اب کسی بھی قسم کا مقدمہ دائر کرنے کے لیے مدعی کی بائیو میٹرک تصدیق لازمی قرار دی گئی ہے۔

درخواست گزار کی تصویر بھی ویب کیمرے سے لی جائے گی تاکہ کسی اور کی جگہ مقدمہ دائر نہ ہو سکے۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے یہ فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کی منظوری کے بعد کیا۔ اس سلسلے میں پنجاب کے تمام سیشن ججز کو باقاعدہ مراسلہ بھجوا دیا گیا ہے۔

مراسلے میں مقدمات دائر کرنے کے نئے ایس او پیز بھی جاری کر دیے گئے ہیں، جس کےمطابق  اب درخواست گزار کو عدالت میں اسپیشل کاؤنٹر پر جا کر بائیو میٹرک تصدیق کروانا ہوگی۔

وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل عرفان صادق تارڑ نے چیف جسٹس کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے جعلی اور بے بنیاد کیسز کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

قانونی ماہرین کا خیال ہے کہ اس نظام سے عدالتی وقت اور وسائل کا ضیاع کم ہوگا اور انصاف کی فراہمی میں شفافیت بڑھے گی۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے ملاقات کا دن، پی ٹی آئی رہنماؤں کی داہگل اور گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا
  • پہلگام حملہ : چند پہلو جنہیں سمجھنا ضروری ہے
  • حکومت گندم کی ویلیو ایڈیڈ مصنوعات کی برآمدات پر غورکر رہی:وفاقی وزیر
  • ناقص منصوبہ بندی کے نقصانات
  • وفاقی وزیر مصدق ملک کا یو این ڈی پی کے وفد کے ہمراہ شگر کا دورہ
  • متنازعہ کینال منصوبے کیخلاف دھرنے، پنجاب اور سندھ میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
  • نئی نہروں پر احتجاج: 800 ٹینکرز پھنسنے سے صوبے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
  • معیشت کی ترقی کیلئے کاروباری طبقے کے مسائل کا حل ضروری ہے: ہارون اختر خان
  • سندھ اور پنجاب میں  پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
  • جعلی و غیر ضروری کیسز کا خاتمہ؛ مقدمے کیلیے درخواست گزار کا عدالت آنا لازمی قرار