Daily Ausaf:
2025-11-05@01:14:38 GMT

کیا ’’ کے ایف سی’’ اپنا 90 سالہ پرانا نام بدلنے جارہا ہے ؟

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جس طرح ملتان کے بغیر حافظ کے سوہن حلوے کا تصور نہیں اور خان پور کے بغیر پیڑوں کا مزہ نہیں آتا اسی طرح کے ایف سی کا نام جو مخفف ہے ’’کینٹکی فرائیڈ چکن ’’ کا تصور کینٹکی ریاست کے بغیر ادھورا سا لگتا ہے لیکن یہ اب ہونے والا ہے کیونکہ ’’ کے ایف سی’’ برانڈ کی مالک کمپنی ’’ یم برانڈز ’’ نے اپنے دو نئے ہیڈ کوارٹر بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور کینٹکی کی جگہ اب یم برانڈ کا نیا گھر ہوگا ٹیکساس۔

یم برانڈز کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ وہ پلانو، ٹیکساس اور ارون ، کیلے فورنیا کے مقامات پر اپنے نئے برانڈ ہیڈکواٹرز بنا رہی ہے ۔

یم برانڈز کے تحت چلنے والے پیزا ہٹ کے ملازمین بھی KFC ملازمین کے ساتھ پلانو ٹیکساس میں رپورٹ کریں گے ۔ جبکہ Taco Bel اور Habit Burger & Grill کے کارپوریٹ ملازمین کا صدر دفتر کیلے فورنیا Irvine میں ہی رہے گا۔

یم برانڈز کے سی ای اوڈیوڈ گبز نے اپنے بیان میں کہا ہے ، اپنے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مستقل بنیادوں پر اکٹھا کرنے سے ہماری بے مثال ثقافت اور قابلیت کو ایک مسابقتی فائدہ کے طور پر زیادہ سے زیادہ حاصل ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ عالمی سطح پر ہمارے مشہور ریستوراں برانڈز کو بڑھانے میں یہ ایک اور اہم قدم ہے۔

ریلیز کے مطابق، KFC کے 100 کارپوریٹ ملازمین اگلے چھ مہینوں میں ٹیکساس منتقل ہو جائیں گے، مزید 90 دور دراز کے کارکن اگلے ڈیڑھ سال میں ایسا ہی کریں گے۔

لوئیس ول شہر جہاں سے کے ایف سی نے کاروبار کا آغاز کیا تھا کے مئیر گرین برگ نے کہا ہے کہ وہ فیصلے کو لے کر مایوس ہیں یہاں سے کاروبار شروع کرنیوالی کے ایف سی 90 سال بعد اب دنیا کی بڑی ریسٹورنٹ چین بن چکی ہے ۔

کیا اب ٹیکساس ریاست منتقل ہونے کے بعد ’’ کے ایف سی ’’ ٹی ایف سی یعنی ٹیکساس فرائیڈ چکن بن جائے گی ؟ یا پھر اپنا روایتی 90 سالہ پرانا نام کے ایف سی ہی برقرار رکھے گی یہ دیکھنا ابھی باقی ہے۔
مزیدپڑھیں:علی امین گنڈا پور کا کارکردگی کی بنیاد پر مریم نواز کو مناظرے کا چیلنج

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے ایف سی

پڑھیں:

ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ اور انڈیا کا فائنل میں مقابلہ تاریخ ساز کیوں قرار دیا جارہا ہے؟

ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں جنوبی افریقہ اور انڈیا کی رسائی کے بعد ایک نئی تاریخ رقم ہونے جارہی ہے۔

اس بار اس عالمی کرکٹ ایونٹ کے فائنل میں نہ آسٹریلیا شامل ہے اور نہ انگلینڈ، اور پہلی مرتبہ ایک نئی ٹیم عالمی چیمپئن بننے جا رہی ہے۔

فائنل میں بھارت اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔ جنوبی افریقہ نے ابتدائی میچوں میں انتہائی مایوس کن کارکردگی دکھائی تھی، ایک میچ میں صرف 69 اور دوسرے میں 97 رنز پر پوری ٹیم آؤٹ ہوگئی تھی، مگر اس کے بعد انہوں نے شاندار کم بیک کرتے ہوئے ناک آؤٹ مرحلے تک رسائی حاصل کی۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت نے ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو ہرا دیا، فائنل میں جنوبی افریقہ سے مقابلہ ہوگا

بھارتی ٹیم نے بھی ٹورنامنٹ کے آغاز میں مشکلات کے باوجود شاندار پیش رفت کی، اگرچہ گروپ مرحلے میں وہ اُن تین ٹیموں کو شکست نہیں دے سکی جو اُس سے اوپر تھیں، مگر سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو ہرایا اور گھر کے میدان پر شائقین کو یادگار لمحہ دیا۔

دوسری جانب جنوبی افریقہ نے گواہٹی میں انگلینڈ کو شکست دے کر ورلڈ کپ کی تاریخ کا نیا موڑ رقم کیا۔ اب دونوں ٹیمیں نوی ممبئی کے میدان میں فائنل کھیلیں گی، جہاں بھارت پہلے ہی چار میچ کھیل چکا ہے اور اب تک ناقابلِ شکست ہے، جبکہ جنوبی افریقہ پہلی بار اسی میدان میں اترے گا۔

یہ بھی پڑھیے: ویمنز ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کو 150 رنز سے شکست، مقابلے سے بھی باہر

رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک میں خواتین کو تعلیم، روزگار اور کھیل کے میدانوں میں ابھی بھی کئی چیلنجز کا سامنا ہے، لیکن خواتین کھلاڑیوں کی کامیابی نئی نسل کے لیے مشعلِ راہ ثابت ہو سکتی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ جب آخری بار بھارت میں ویمنز ورلڈ کپ کھیلا گیا تھا تو میچز چھوٹے میدانوں میں ہوتے تھے اور انعامی رقم بھی بہت کم تھی، لیکن اس بار نوی ممبئی میں 30 ہزار سے زائد تماشائیوں کی متوقع حاضری خواتین کرکٹ کے ایک نئے دور کا آغاز قرار دی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انڈیا جنوبی افریقہ ورلڈ کپ ویمنز کرکٹ

متعلقہ مضامین

  • سروے کے مطابق صرف 12.03 فیصد مصنوعات پر ٹیکس اسٹیمپ پائے
  • ہندو انتہا پسند: اسلامی تاریخ سے وابستہ ’دہلی‘ کا نام بدلنے کی تیاری
  • اپنی چھت اپنا گھر پراجیکٹ کے تحت روزانہ 290 گھر بن رہے ہیں:عظمیٰ بخاری
  • ملک میں 81 فیصد سگریٹس برانڈز پر ٹیکس اسٹمپ نہ ہونے سے بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کا انکشاف
  • ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی 12 رکنی سیاسی کونسل کا اعلان
  • ’نئے فون کا ٹیکس ادا کرنے کے لیے پرانا فون بیچنا پڑا‘، قاسم گیلانی کی پوسٹ پر شدید تنقید
  • وسطی ایشیا میں بھارتی موجودگی کا خاتمہ، تاجکستان نے بھارت سے اپنا ایئربیس واپس لے لیا
  • بہار کے وزیراعلٰی کو اپنے 20 سالہ دور اقتدار کا حساب دینا چاہیئے، اشوک گہلوت
  • ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ اور انڈیا کا فائنل میں مقابلہ تاریخ ساز کیوں قرار دیا جارہا ہے؟
  • کوئٹہ میں سردیوں کی آمد، موسم کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مزاج بھی بدلنے لگے