مریم نواز کی جعلی ویڈیوز سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پیکا قانون کا کلہاڑا چلنے لگا، ایف آئی اے سائبر کرائم نے بارہ گھنٹوں میں مزید چودہ مقدمات درج کرلیے۔ مظفر گڑھ سے ایک اورگوجرانوالہ سے دو ملزمان گرفتارکر لیے گئے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، یو اے ای کے صدرکی جعلی تصاویر، ویڈیوزکے معاملے پرایف آئی اے سائبرکرائم نے 12گھنٹوں میں ملک بھرمیں مزید 14 مقدمات درج کرلیے۔
سائبر کرائم نے پنجاب میں 8، اسلام آباد میں 4، ایبٹ آباد میں 2 مقدمے درج کیے ، اب تک سائبر کرائم نے 32 ایف آئی آرز درج کرکے 19 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکی جعلی ویڈیوزسوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر مظفر گڑھ میں مقدمہ درج کیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں نامزد ملزم کامران کو گرفتار کرلیا گیا، مقدمہ تھانہ صدرمیں پیمرا و دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم فیضان نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر وزیراعلی پنجاب اور دیگر حکومتی عہدیداروں کے خلاف جعلی ویڈیوز پوسٹ کیں۔
مقدمے کے مطابق فیک ویڈیوز بنا کر اور سوشل میڈیا پر لگا کر جھوٹا بیانیہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
دوسری جانب متنازع پیکا قانون کے تحت ایف آئی اے سائبر کرائم نے بارہ گھنٹوں میں مزید چودہ مقدمات درج کرلیے۔
گوجرانوالہ سے دو ملزمان گرفتارکے گیا، ملزمان پر سوشل میڈیا پر وزیراعلی پنجاب اور اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈا کا الزام ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر ایف ا ئی ا
پڑھیں:
میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔
میانوالی میں پہلے الیکٹرک بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے، اب ہم وہاں نیا سیوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن محنت کرنا مشکل کام ہے اور کام کرنا پڑتا ہے، وزیراعلیٰ باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ کے ارکان سیلاب میں دن رات کام کر رہے ہیں، وزراء متاثرہ عوام کے درمیان ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء کو کہہ دیا ہے جب تک سیلاب متاثرین کو ریلیف نہیں مل جاتا، فیلڈ سے واپس نہیں آنا ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ باقی صوبے میں سی ایم کام کرتا ہے نہ ہی سسٹم کام کرتا ہے، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔ جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سنا ہے کہ ناقدین کہہ رہے ہیں وزیراعلیٰ پنجاب کام کیوں کررہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کشتی میں بیٹھی تو تنقید ہوئی کہ چیف منسٹر کیوں بیٹھ گئیں، ڈوب جاتی تو؟ مجھے ناقدین کی بے بسی سمجھ آتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2022ء میں سیلاب آیا تھا تو اُس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی اور کہا، اوہو بہت تباہی ہوئی ہے۔