پرویز خٹک کا جے یو آئی میں شمولیت کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
سابق وزیراعلی پرویز خٹک نے جمعیت علما اسلام میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے جس کا اعلان وہ 22 فروری کو کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پرویز خٹک نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور جمیعت علماء اسلام میں شمولیت کا اعلان کیا۔
س موقع پر پرویز خٹک کے بھاٸی لیاقت خٹک بھی موجود تھے۔
ملاقات میں پرویز خٹک اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان طویل مشاورت ہوئی۔ پرویز خٹک 22 فروری کو مانکی شریف نوشہرہ میں مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ پریس کافرنس میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں شمولیت کا پرویز خٹک
پڑھیں:
مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
کراچی:
اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اہم اجلاس آج کراچی میں منعقد ہوا جس میں ملک کی معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے آئندہ ڈیڑھ ماہ کے لیے شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کے بعد ایک تفصیلی اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں مانیٹری پالیسی سے متعلق تمام نکات اور فیصلوں کی وضاحت کی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق مئی میں مہنگائی کی شرح 0.3 فیصد (اپریل) سے بڑھ کر 3.5 فیصد ہو گئی، یہ اضافہ فوڈ پرائسز کے بیس ایفیکٹ کے خاتمے اور بنیادی مہنگائی کے تسلسل کی وجہ سے ہوا، توانائی کی قیمتیں گزشتہ سال سے کم ہیں، جو عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں نرمی کا نتیجہ ہیں۔
اعلامیے کے مطابق بجٹ اقدامات کے مہنگائی پر اثرات محدود ہونے کی توقع ہے، قلیل مدتی افراط زر میں اتار چڑھاؤ ممکن ہے لیکن بتدریج مہنگائی بڑھ کر 5-7 فیصد ہدف میں مستحکم ہوگی، علاقائی جغرافیائی تنازعات سے سپلائی چین میں خلل آنے سے مہنگائی بڑھ سکتی ہے، تیل اور دیگر اشیاء کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ متوقع ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملکی توانائی قیمتوں میں رد و بدل مہنگائی کا سبب بن سکتے ہیں، حقیقی شرح سود مثبت ہے، جو مہنگائی کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے موزوں ہے مالی سال 25 میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس (1.9 ارب ڈالر)، لیکن آئندہ مالی سال میں معتدل خسارے کا خدشہ ہے، حکومتی مالیاتی خسارہ کم ہوا اور 2.4 فیصد بنیادی سرپلس کا ہدف رکھا گیا ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کے قرضوں میں اضافہ (11 فیصد) ہوا ہے جو مالیاتی حالات کی بہتری کا عکاس ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق پالیسی ریٹ 11 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔ اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ مہنگائی میں اضافہ (مئی میں 3.5 فیصد سالانہ) توقع کے مطابق رہا جب کہ بنیادی مہنگائی میں معمولی کمی آئی۔ اسی طرح افراط زر کی توقعات (households اور businesses کی) میں نرمی آئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق آئندہ مہنگائی میں بتدریج اضافہ ہوگا لیکن مالی سال 26 کے دوران 5-7 فیصد کے ہدف میں مستحکم ہو جائے گی۔ معاشی ترقی کی رفتار بڑھ رہی ہے، جو آئندہ مزید پالیسی ریٹ میں کٹوتی کے اثرات سے بڑھے گی۔ بیرونی شعبے کو بھی خطرات لاحق ہیں جیسے کہ تجارتی خسارے میں اضافہ اور مالیاتی آمدن کی کمی وغیرہ۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق بجٹ 26-2025 کے بعض اقدامات درآمدات میں اضافہ کرکے تجارتی خسارہ بڑھا سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ 5 مئی کو ہونے والے گزشتہ اجلاس میں اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کرتے ہوئے اسے 11 فیصد پر مقرر کیا تھا، جسے کاروباری حلقوں اور اقتصادی ماہرین نے سراہا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں ممکنہ کمی اور معاشی سرگرمیوں کو سہارا دینے کے لیے آج ہونے والے اجلاس میں بھی شرح سود میں مزید کمی کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔
Tagsپاکستان