تل ابیب میں 3 جگہوں پر دھماکے، بس سروس روک دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
عبری ذرائع کا کہنا ہے کہ نصب شدہ بم مغربی کنارے سے تل ابیب پہنچائے گئے تھے، ایک ہی وقت میں مختلف جگہوں پر دھماکوں کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ فلسطین کے شہر تل ابیب میں تین مختلف جگہوں پر زوردار دھماکے ہوئے ہیں۔ صیہونی اخبار کے مطابق غاصب صیہونی ریاست کی سیکورٹی سروس نے پورے شہر میں بس روک دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکورٹی ایجنسی شابک نے بس ڈرائیوروں کو کہا ہے کہ بسوں کی چیکنگ کریں۔ سیکورٹی ایجنسی نے احتمال ظاہر کیا ہے کہ مختلف جگہوں پر بم نصب کئے گئے ہیں اس لئے بس سروس معطل کروا دی گئی ہے۔ بت یام اور خولون میں دھماکوں کے بعد دیگر جگہوں پر دھماکوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ عبری ذرائع کا کہنا ہے کہ نصب شدہ بم مغربی کنارے سے تل ابیب پہنچائے گئے تھے، ایک ہی وقت میں مختلف جگہوں پر دھماکوں کی منصوبہ بندی کی گئی تھی، بم خالی بسوں میں نصب کیے تھے اس لئے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تل ابیب
پڑھیں:
روسی ریسٹورینٹس پر بڑے پیمانے پر سائبر حملے، نظام مفلوج
روس کے معروف ریسٹورینٹس اورفوڈ سروس کمپنیوں پرمربوط سائبر حملوں نے ان کے ڈیجیٹل نظام کو مفلوج کردیا ہے، روسی میڈیا کے مطابق ان حملوں میں آٹومیشن سروس فراہم کرنے والی کمپنی اور اس کے ہوسٹنگ پارٹنر کے نیٹ ورکس کو نشانہ بنایا گیا۔
18 جولائی سے سائبرحملہ آوروں نے مسلسل 5 روز تک آٹومیشن سروس اور اس کے پارٹنر نیٹ ورکس کے سرورز کو ڈی ڈی او ایس حملوں کے ذریعے نشانہ بنایا، جس سے ڈیجیٹل سسٹمز پر دباؤ بڑھ گیا اور موبائل ایپس و ویب سائٹس وقتاً فوقتاً بند ہوگئیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ اداروں میں میکڈونلڈز کے جانشین وکسنائے توچکا، کافی چین کوفکس اور دیگر ریسٹورینٹس شامل ہیں، حملوں کے آغاز کے روز وکسنائے توچکا نے صارفین کو خبردار کیا کہ سروس میں تاخیر ہوسکتی ہے، اور اس کی وجہ ہوسٹنگ پارٹنر کی خرابی کو قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سائبر اٹیک جنگی صورتحال کو کتنا سنگین بنا سکتا ہے؟
اگرچہ کچھ دیر کے لیے نظام بحال ہوا، لیکن پیر کو ایک اور بڑا حملہ ہو گیا، آٹومیشن سروس فراہم کرنے والی کمپنی آئی آئی کے او نے تصدیق کی کہ 18 جولائی کو اس کے ڈیٹا سینٹرز پر 12 گھنٹوں تک ڈی ڈی او ایس حملہ ہوا، اور اگلے دن بھی ایک اور حملہ کیا گیا۔
کمپنی نے کہا کہ صارفین کا کوئی ڈیٹا متاثر نہیں ہوا، مگر اندرونی مواصلات میں رکاوٹیں ضرور آئیں، آئی آئی کے او پر انحصار کرنیوالی ایک سوشی چین کے مطابق وہ تقریباً 3 دن تک کچن آرڈرز پر کارروائی کرنے سے قاصر رہے، تاہم اب تمام خدمات بحال ہو چکی ہیں اور متاثرہ مؤکلین کو معاوضہ بھی فراہم کیا گیا ہے۔
روسی کلاؤڈ کمپنی کے سی ای او نیکیتا ساپلن کے مطابق تقریباً 3,500 صارفین ان حملوں سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2025 میں ڈیجیٹل حملوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں ایک تہائی زیادہ ہیں، اور بعض حملوں کا حجم 1.7 ٹیرا بٹس فی سیکنڈ تک پہنچا۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فوجی ٹیکنالوجی پر سائبر اٹیک، خفیہ معلومات افشا
ڈیجیٹل تحقیق کار ایگور بیڈیروف کا خیال ہے کہ یہ حملے ممکنہ طور پر تجارتی حریفوں کی جانب سے کیے گئے ہوں، جن کا مقصد مالی نقصان پہنچانا، ادائیگی کے نظام کو درہم برہم کرنا، اور صارفین کے اعتماد کو کمزور کرنا تھا۔’چند گھنٹوں کی بندش بھی صارفین کے اعتماد کو متزلزل کرتی ہے اور سرچ انجن کی درجہ بندی کو متاثر کرتی ہے۔‘
دلچسپ بات یہ ہے کہ ان سائبر حملوں سے ایک روز قبل روسی ووڈکا بنانے والی کمپنی نے ایک بڑے پیمانے پر ڈی ڈی او ایس حملے کی اطلاع دی تھی، جس کی وجہ سے ان کی مصنوعات کی ترسیل کئی دن تک رک گئی تھی، اس کی ریٹیل کمپنی ونلیب کو بھی ہفتے بھر کے لیے نیٹ ورک میں خلل کا سامنا کرنا پڑا۔ منگل تک، اس کی 100 سے زائد شاخوں نے کام دوبارہ شروع کر دیا تھا۔
انفو لائن انالیٹکس کے سربراہ میخائل بورمیستروف کے مطابق اس تعطل کی وجہ سے ونلیب کو اپنی سہ ماہی آمدن کا تقریباً 0.8 فیصد، یعنی تقریباً 2.2 ملین امریکی ڈالر کا نقصان ہوا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آٹومیشن سروس ڈیجیٹل روس سائبر حملوں موبائل ایپس نیٹ ورکس ہوسٹنگ پارٹنر