غزہ کیلئے ڈونلڈ ٹرامپ کا منصوبہ غیر عملی اور خطے کے استحکام کیلے خطرہ ہے
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں صدر الحسینی کا کہنا تھا کہ غزہ و فلسطین بحران کے حل کیلئے امریکی منصوبے احمقانہ ہیں کیونکہ یہ زمینی حقائق کے برخلاف، مقاومت کی طاقت کو نظر انداز اور دباؤ کے غیر موثر ہتھیار پر منحصر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رہبر معظم انقلاب حضرت آیت الله سید علی خامنه ای نے فلسطین کے حل کے لئے پیش کئے گئے ڈونلڈ ٹرامپ منصوبے کو احمقانہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جو ڈیڑھ سال سے مقاومت کو نابود کرنے کے دعوے کر رہے تھے، اب استقامتی محاذ سے اپنے قیدیوں کے چھوٹے چھوٹے گروہوں کو وصول کر رہے ہیں اور اس کے بدلے میں فلسطینی قیدیوں کی ایک بڑے تعداد کو چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ رہبر معظم انقلاب نے ان خیالات کا اظہار اس وقت کیا جب فلسطین کی مقاومتی تحریک "جہاد اسلامی" کے سیکرٹری جنرل "زیاد النخالہ" اپنے وفد کے ہمراہ اُن سے ملاقات کے لئے آئے۔ واضح رہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کا امریکی منصوبہ واشنگٹن کی سیاست کا روشن نمونہ ہے۔ یہ منصونہ ڈونلڈ ٹرامپ کے دور صدارت میں پیش کیا گیا کہ جس کا مقصد فلسطینیوں کو غزہ سے نکال کر مصر اور اردن سمیت ہمسایہ عرب ممالک میں منتقل کیا جائے۔
ڈونلڈ ٹرامپ اور ان کے حامی اس منصوبے کو غزہ کا ایک مستحکم حل قرار دیتے ہیں۔ لیکن درحقیقت آبادی کی ایک سے دوسری جگہ منتقلی کی یہ سازش، مسئلہ فلسطین کو ماند کرنے کی کوشش ہے۔ بین الاقوامی مسائل کو سمجھنے والے ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرامپ کے اس منصوبے کا مقصد غزہ سے فلسطینیوں کی آبادی کم کر کے لمبے عرصے تک اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اپنی سرزمین سے فلسطینیوں کی نقل مکانی خطے کی آبادی کی ساخت کو اسرائیل کے حق میں بدل سکتی ہے۔ یہ اقدام اسرائیلی قبضے کو مقدمہ فراہم کر سکتا ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر چاہتے ہیں کہ وہ اس منصوبے کی تکمیل کے لئے فلسطینیوں پر اقتصادی و سفارتی دباو ڈالیں۔ تاہم دلچسپ امر یہ ہے کہ عالمی ماہرین و میڈیا بارھا اس منصوبے کی ناکامی کی جانب اشارہ کر رہا ہے۔ بہت سے تحزیہ کار، امریکی صدر کے اس منصوبے کو نان پریکٹیکل اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ علاقائی امن و استحکام کی بجائے اشتعال انگیزی کا باعث بنے گا۔ ان دنوں عالم اسلام، فلسطینیوں کے جائز حقوق کو نظرانداز اور انہیں بے گھر کرنے پر خاصا نالاں ہے۔ اسی سلسلے میں مشرق وسطیٰ کے امور کے ماہر "صدر الحسینی" کہتے ہیں کہ غزہ و فلسطین بحران کے حل کے لئے امریکی منصوبے احمقانہ ہیں کیونکہ یہ زمینی حقائق کے برخلاف، مقاومت کی طاقت کو نظر انداز اور دباؤ کے غیر موثر ہتھیار پر منحصر ہیں۔ جس کا نتیجہ کم از کم مثبت نہیں آئے گا۔ یاد رہے کہ آج کل امریکی صدر غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے منصوبے کا راگ الاپ رہے ہیں۔ تاہم فلسطینیوں، علاقائی ممالک اور عالمی برادری کی جانب سے شدید ردعمل کی وجہ سے یہ مننصوبہ کامیاب نہیں ہو گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سے فلسطینیوں کی ڈونلڈ ٹرامپ کے لئے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 25 ستمبر کو ملاقات کا امکان
وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 25 ستمبر کو ملاقات کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے دورہ اقوام متحدہ کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کی صدر ٹرمپ سے ملاقات ہوسکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات قطر اور سعودی عرب کی مشاورت، تائید اور حمایت سے ہوگی۔
اس ملاقات کے ایجنڈے میں قطر پر اسرائیلی حملوں کے اثرات پر بات ہوگی۔
علاوہ ازیں پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں اور پاک بھارت صورتحال بھی اس موقع پر زیرِ بحث آئی گی۔
دوسری جانب پاکستانی سفارتخانے نے اس ممکنہ ملاقات پر تبصرے یا تردید سے گریز کیا ہے۔