بی جے پی نے پہلے دن سے ہی دہلی کے عوام کو دھوکہ دینا شروع کردیا ہے، آتشی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
بی جے پی کی قیادت والی دہلی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے آتشی نے کہا کہ بی جے پی صرف انتخابی فائدے کیلئے وعدے کرتی ہے اور اقتدار میں آتے ہی ان سے مکر جاتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عام آدمی پارٹی کی سینیئر لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ آتشی نے الزام لگایا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے دہلی میں حکومت سنبھالتے ہی عوام کو دھوکہ دینا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے انتخابات سے قبل جو وعدے کئے تھے، ان میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا گیا، جس سے دہلی کے عوام خاص طور پر خواتین کو شدید مایوسی ہوئی ہے۔ آتشی نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابی مہم کے دوران دہلی کی خواتین سے وعدہ کیا تھا کہ کابینہ کی پہلی ہی میٹنگ میں انہیں 2500 روپے ماہانہ دینے کی اسکیم کو منظوری دی جائے گی لیکن آج بی جے پی حکومت کی پہلی کابینہ میٹنگ میں اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، جو عوام کے ساتھ ایک بڑا دھوکہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے بھی آج صبح اس وعدے کو دہرایا تھا کہ پہلی کابینہ میٹنگ میں خواتین کے لئے 2500 روپے ماہانہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ آتشی نے کہا کہ ایک خاتون وزیراعلیٰ ہوتے ہوئے بھی ریکھا گپتا نے خواتین کے ساتھ دھوکہ کیا، جو انتہائی افسوسناک ہے۔ عام آدمی پارٹی کی لیڈر نے کہا کہ دہلی کے عوام کو بی جے پی سے کوئی امید نہیں رکھنی چاہیئے کیونکہ اس پارٹی کی تاریخ جھوٹے وعدوں اور عوام کو گمراہ کرنے پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی دہلی حکومت پہلے دن سے ہی عوام کو دھوکہ دینے میں مصروف ہے اور آنے والے دنوں میں مزید وعدہ خلافیاں دیکھنے کو ملیں گی۔
بی جے پی کی قیادت والی دہلی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے آتشی نے کہا کہ بی جے پی صرف انتخابی فائدے کے لئے وعدے کرتی ہے اور اقتدار میں آتے ہی ان سے مکر جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے عوام نے بی جے پی کو ان کے وعدوں کی بنیاد پر ووٹ دیا تھا لیکن حکومت سنبھالتے ہی ان وعدوں کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عام آدمی پارٹی عوام کے حق کی آواز بلند کرتی رہے گی اور بی جے پی کو ان کے جھوٹے وعدوں پر گھیرے گی۔ آتشی نے دہلی کے عوام خصوصاً خواتین سے اپیل کی کہ وہ بی جے پی کی دھوکہ دہی کے خلاف آواز بلند کریں اور اپنے حقوق کے لئے کھڑے ہوں۔ واضح رہے کہ ریکھا گپتا نے حال ہی میں دہلی کی وزیراعلیٰ کے طور پر حلف اٹھایا ہے، ان کی قیادت میں بی جے پی نے دہلی میں حکومت تشکیل دی۔ اس کے علاوہ پرویش ورما سمیت 6 وزراء نے بھی حلف لیا۔ تمام وزراء میں قلمدانوں کی تقسیم کر دی گئی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ بی جے پی دہلی کے عوام بی جے پی کی انہوں نے عوام کو
پڑھیں:
پاراچنار میں نماز عید کا روح پرور اجتماع
اسلام ٹائمز: پاراچنار کے علاوہ قبادشاہ خیل، زیڑان،کڑمان، شلوزان، پیواڑ، بوڑکی، آڑخی، مالی خیل، سدارہ، سمیر، ابراہیم زئی، علی زئی اور دیگر علاقوں میں بھی مقامی سطح پر بڑے بڑے اجتماعات ہوئے اور نماز عید ادا کی گئی۔ استاد العلماء علامہ سید عابد حسین الحسینی نے زیڑان قباد شاہ خیل میں نماز عید پڑھائی۔ انہوں نے حکومت کو کڑی کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ معاہدے کے نفاذ کے بعد بھی حکومت علاقے میں امن برقرار رکھنے اور راستے کھلوانے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ رپورٹ: ایس این حسینی
ملک بھر کی طرح ہفتہ 7 جون کو مسلسل محاصرے، مسائل اور مشکلات کے باوجود ضلع کرم میں سابقہ رسم و رواج کے مطابق عید قربان مذہبی جوش و جذبے اور اخترام کے ساتھ منائی گئی۔ پاراچنار سمیت کرم کے تمام دیہات اور قصبوں میں نماز عید ادا کی گئی۔ نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع مرکزی عیدگاہ پاراچنار میں منعقد ہوا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مرکزی جامع مسجد کے قائم مقام پیش امام علامہ ڈاکٹر سید احمد حسین الحسینی نے نماز عید پڑھائی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں حکومت سے اپیل کی کہ علاقائی مشکلات کو جلد از جلد ختم کراتے ہوئے راستوں کو عام روٹین کے مطابق کھلوائیں۔ انہوں نے عوام سے بھی گزارش کی کہ امن کی بحالی میں انجمن حسینیہ، علاقائی عمائدین اور حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔
پاراچنار کے علاوہ قباد شاہ خیل، زیڑان،کڑمان، شلوزان، پیواڑ، بوڑکی، آڑخی، مالی خیل، سدارہ، سمیر، ابراہیم زئی، علی زئی اور دیگر علاقوں میں بھی مقامی سطح پر بڑے بڑے اجتماعات ہوئے اور نماز عید ادا کی گئی۔ استاد العلماء علامہ سید عابد حسین الحسینی نے زیڑان قباد شاہ خیل میں نماز عید پڑھائی۔ انہوں نے حکومت کو کڑی کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ معاہدے کے نفاذ کے بعد بھی حکومت علاقے میں امن برقرار رکھنے اور راستے کھلوانے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طوری بنگش قبائل کے علاقوں میں مکمل طور پر امن ہے، یہاں پر بغیر کسی کانوائے کے سرکاری اور غیر سرکاری گاڑی آجا سکتی ہے۔ تاہم بالش خیل سے لیکر چھپری تک سوائے علی زئی کے تمام علاقوں حکومتی رٹ ابھی تک قائم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ذمہ داران قوم، مرکز و تحریک، جرگہ ممبران، عمائدین و مشران سے درخواست کی کہ مسئلے کا حل جلدی نکالیں کہ اب کافی دیر ہوچکی ہے۔ مزید دیر کرنے کی کوئی گنجائش نہیں۔
خیال رہے کہ کرم کے راستے اب بھی پوری طرح کھلے نہیں۔ کوئی دس دن میں ایک بار کانوائےکی صورت میں بڑی گاڑیوں کیلئے راستہ کھل جاتا ہے۔ مریض اور دیگر مسافر عام مسافر بردار گاڑیوں کی بجائے ایمبولینسز میں سفر کرتے ہیں اور( نارمل ریٹ) 1000 روپے فی سواری کی بجائے 3500 تا 5000 روپے ادا کرکے پاراچنار اور پشاور کے درمیان فاصلہ طے کرتے ہیں۔ پٹرول اس وقت 290 روپے فی لٹر بکتا ہے۔ باقی ہر چیز مہنگے داموں دستیاب ہے۔ اس پر بھی حکومت عموماً عوام پر احسان جتاتی ہے کہ ان کے مسائل و مشکلات کم کر دیئے گئے ہیں۔ عوام کی مشکلات میں چونکہ 50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، لہذا وہ اسے بھی غنیمت خیال کرتی ہے۔