وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک : پی آئی ڈی

وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ایک سیاسی جماعت امریکا میں پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خلاف مہم چلانے والے شخص کو لابسٹ رکھ کر ملینز ڈالر لگا کر ملک کے خلاف مہم چلارہی ہے۔

فیصل آباد میں جی سی ویمن یونیورسٹی کے کانووکیشن کی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مصدق ملک کا کہنا تھا کہ
امریکا میں ملین ڈالر خرچ کرکے سیاسی جماعت قرار اد پاس کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا میں مہم ن لیگ اور حکومت کے خلاف نہیں ملک کے خلاف ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں استحکام آرہا ہے، اشیائے خور و نوش کی قیمتیں اور مہنگائی کم ہوئی، شرح سود کم ہو گئی جلد سنگل ڈیجٹ پر آجائے گی۔ 

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے ڈائیلاگ کبھی ختم ہی نہیں ہوتا اگر وہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر ہم سے ڈائیلاگ کریں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

مصدق ملک نے کہا کہ اس بات پر ڈائیلاگ نہیں ہو سکتے کہ 190 ملین پاؤنڈ کی چوری اللّٰہ کے واسطے معاف کر دو۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ مصدق ملک کے خلاف

پڑھیں:

جرمنی میں آن لائن نفرت انگیز مواد کیخلاف ملک گیر کریک ڈاؤن

جرمنی میں پولیس نے نفرت انگیز مواد کے خلاف ملک گیر کارروائی کرتے ہوئے 65 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔

یہ کارروائیاں وفاقی اور ریاستی پولیس نے مشترکہ طور پر 26 جون کو کیں، جن کا مقصد سوشل میڈیا پر نازی نظریات، نسلی، مذہبی اور جنسی اقلیتوں کے خلاف نفرت پھیلانے والے افراد کے خلاف ثبوت اکٹھے کرنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی اے کی سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کیخلاف رپورٹ کی اپیل

حکام کے مطابق کئی گھروں سے لیپ ٹاپ، موبائل فون اور دیگر ڈیجیٹل آلات قبضے میں لیے گئے تاکہ ایسے صارفین کی شناخت کی جا سکے جو آن لائن نفرت انگیز بیانات دیتے ہیں۔

انسپکٹر جنرل ہولگر مینخ نے کہا کہ یہ کارروائی اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ جو بات آپ عوام میں نہیں کہہ سکتے، وہ آن لائن بھی کہنا غلط ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس ان اقدامات کے ذریعے یہ پیغام دے رہی ہے کہ انٹرنیٹ قانون سے آزاد جگہ نہیں ہے۔

جرمنی میں نفرت انگیز مواد سے متعلق قوانین بہت سخت اور وسیع ہیں، جن کے تحت کسی بھی ایسے بیان کو جرم سمجھا جاتا ہے جو کسی نسل، مذہب، قومیت یا طبقے کے خلاف ہو یا دوسروں کے خلاف نفرت کو ہوا دے۔

یہ بھی پڑھیں:ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے والوں کیخلاف کارروائی کا آغاز

 2021 سے 2024 کے درمیان ایسے کیسز کی تعداد تقریباً 4 گنا بڑھ گئی ہے، جو 2,400 سے بڑھ کر 10,700 سے تجاوز کر چکی ہے۔

جرمن حکومت کا مؤقف ہے کہ ایسے قوانین ملک کے جمہوری ڈھانچے کو محفوظ رکھنے کے لیے ضروری ہیں، خاص طور پر اس پس منظر میں کہ جرمنی ماضی میں نازی حکومت کا شکار رہا ہے۔

حکام کے مطابق آن لائن نفرت کے بڑھتے رجحانات نہ صرف معاشرے میں انتشار پیدا کرتے ہیں بلکہ حقیقی تشدد کو بھی جنم دے سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب کابینہ نے اداروں کیخلاف ’نفرت انگیز بیانیہ‘ بنانے پر عمران خان کے خلاف کارروائی کی منظوری دیدی

تاہم ان اقدامات پر عالمی سطح پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔ امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس اور معروف کاروباری شخصیت ایلون مسک نے اس کارروائی کو آزادی اظہار پر حملہ قرار دیا ہے۔

ایلون مسک نے اسے ’انتہائی خطرناک رجحان‘ کہا جبکہ وینس کا کہنا تھا کہ یورپ میں آزادی اظہار کی قیمت ادا کی جا رہی ہے۔

جرمنی میں کیے گئے ایک حالیہ سروے کے مطابق، تقریباً 43 فیصد شہری آن لائن اپنی رائے ظاہر کرنے سے ہچکچاتے ہیں اور 44 فیصد شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ سیاسی موضوعات پر بات کرتے ہوئے محتاط رہتے ہیں۔

یہ تناسب 1990 میں صرف 16 فیصد تھا، جو اب کئی گنا بڑھ چکا ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اظہار رائے کی فضا محدود ہو رہی ہے۔

یہ ساری کارروائی جرمن قانون ’نیٹ ورک انفورسمنٹ ایکٹ‘(کے تحت عمل میں آئی، جس کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیس بک، ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور گوگل وغیرہ کو 24 گھنٹوں کے اندر اندر نفرت انگیز اور غیر قانونی مواد ہٹانا لازمی ہے، بصورت دیگر انہیں 50 ملین یورو تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔

جرمن حکومت کا دوٹوک موقف ہے کہ اظہار رائے کی آزادی کو برقرار رکھتے ہوئے بھی ایسی زبان یا مواد کی اجازت نہیں دی جا سکتی جو دوسروں کے لیے خطرہ یا نفرت کا باعث بنے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایلون مسک جرمنی جے ڈی وینس نائب صدر نفرت انگیز مواد

متعلقہ مضامین

  • کشمیری سیاسی رہنماؤں کا جیل میں بند جماعت اسلامی کے رہنما کے طبی علاج کا مطالبہ
  • ایران کے خلاف جنگ میں اسرائیل کو 20ارب ڈالر کا نقصان
  • اسرائیلی جارحیت کیخلاف پاکستان نے ایران کی بھرپور حمایت کی،وزیراعظم
  • جعلی کلینک کے ذریعے لاکھوں ڈالر کمانے والا خاندان گرفتار
  • بھارتی و انگلش بورڈ کا سعودی کرکٹ لیگ کے خلاف اتحاد، 400 ملین ڈالر کا دھچکا
  • دہشت گردی پوری دنیا کےلئے مشترکہ خطرہ ، اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ کیا جائے . خواجہ آصف
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیلی عدلیہ پر تنقید‘نیتن یاہو کے خلاف کرپشن مقدمات کو تماشہ اور سیاسی انتقام قرار دے دیا
  • جرمنی میں آن لائن نفرت انگیز مواد کیخلاف ملک گیر کریک ڈاؤن
  • ماسکو ایران کیخلاف جارحیت کے خاتمے کا خواہاں ہے، روس
  • بانی پی ٹی آئی کیخلاف ہتک عزت کیس کی سماعت 28 جون تک ملتوی