کراچی: ٹریفک حادثات میں نانا اور نواسہ جاں بحق، پانچ افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں دو مختلف ٹریفک حادثات میں ایک نانا اور نواسہ جاں بحق جبکہ دو خواتین سمیت پانچ افراد زخمی ہوگئے۔
اسٹیل ٹاؤن کے علاقے لنک روڈ سمندری بابا مزار کے قریب موٹر سائیکل اور نامعلوم گاڑی کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 50 سالہ سفیل جوکھیو اور ان کا 4 سالہ نواسہ سخی جوکھیو جاں بحق ہوگئے۔
حادثے کے وقت موٹر سائیکل پر پانچ افراد سوار تھے، جن میں دو مرد، دو خواتین اور ایک بچہ شامل تھا۔ حادثے میں سفیل جوکھیو کی اہلیہ نور بانو جوکھیو، ایک خاتون اور ایک بچہ زخمی ہوگئے، جنہیں جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
جاں بحق افراد کی میتیں قانونی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئیں، جبکہ تدفین مقامی قبرستان میں کی جائے گی۔
بلدیہ ٹاؤن سوات کالونی کے قریب فیول پمپ کے قریب کار اور واٹر ٹینکر کے درمیان تصادم ہوا۔ حادثے میں کار سوار پانچ افراد زخمی ہوگئے، جن میں دو خواتین اور تین مرد شامل ہیں۔
زخمیوں میں 25 سالہ حماد ولد انیس عمر، 20 سالہ واصل ولد اویس عمر اور 18 سالہ رافع ولد انیس عمر شامل ہیں، جو ایک ہی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔
خواتین کو معمولی چوٹیں آئیں، جنہیں اسپتال منتقل نہیں کیا گیا، جبکہ دیگر تین زخمیوں کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس حادثے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پانچ افراد
پڑھیں:
کراچی میں 13 سالہ بچی کی شادی کرانے کی کوشش؛ والدین سمیت کئی افراد گرفتار
کراچی:شہر قائد میں کم عمر لڑکی کی شادی کرانے کی کوشش کرنے والے والدین سمیت کئی افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
سول لائن پولیس اور وومن چائلڈ پروٹیکشن سیل نے ہجرت کالونی میں مشترکہ کارروائی کے دوران 13 سالہ لڑکی کی شادی کی کوشش ناکام بنا دی ۔ پولیس نے کم عمر لڑکی کی شادی کرانے کے الزام میں والدین سمیت دیگر افراد کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا ۔
ترجمان ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کے جاری اعلامیے کے مطابق ہجرت کالونی میں کم عمر بچی کی شادی کی کوشش وومن چائلڈ پروٹیکشن سیل اور ساؤتھ پولیس کی بروقت کارروائی کے باعث ناکام بنا دی گئی ۔
اطلاع موصول ہونے پر وومن چائلڈ پروٹیکشن سیل نے فوری طور پر ایس ایس پی ساؤتھ مطہور علی سے رابطہ کر کے صورتحال سے آگاہ کیا، جس پر انہوں نے سول لائن پولیس کو ہدایات جاری کیں اور بعدازاں وومن چائلڈ پروٹیکشن سیل نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے موقع پر پہنچ کر حقائق کا جائزہ لیا۔
ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ 13 سالہ لڑکی کا نکاح کرانے کی تیاری کی جا رہی ہے تاہم پولیس کی بروقت کارروائی کی وجہ سے نکاح کا عمل نہیں ہوسکا ۔
ترجمان کے مطابق پولیس ٹیم نے اہلخانہ سے سرکاری دستاویزات طلب کیں، جس کی مدد سے بچی کی عمر محض 13 برس پائی گئی ۔ پولیس نے نوعمر لڑکی کے بیان اور دستیاب شواہد کی بنیاد پر والدین اور دیگر ملوث افراد کو گرفتار کر کے مقدمہ نمبر 97 سال 2025 بجرم دفعات 3/5 سندھ چائلڈ میرج ریسٹرینٹ ایکٹ اور 511 کے تحت درج کرلیا ۔
ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ پولیس بچوں کے تحفظ اور غیر قانونی رسم و رواج کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رکھے گی ۔