بھارتی پنجاب کے وزیر کا 20 ماہ تک ایسے محکمے کی سربراہی کا انکشاف جو وجود ہی نہیں رکھتا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
بھارتی پنجاب کے ایک وزیر کا 20 مہینوں تک ایک ایسے محکمے کے سربراہ رہنے کا انکشاف ہوا ہے جو کہیں وجود نہیں رکھتا۔
بھارتی پنجاب کی صوبائی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے اقرار کیا ہے کہ ان کے ایک اہم وزیر کلدیپ سنگھ کو مختص کیا گیا انتظامی اصلاحات کا محکمہ حقیقت میں وجود نہیں رکھتا۔
یہ بھی پڑھیے:بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کا نریندر مودی اور مریم نواز کو کرارا جواب
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کلدیپ سنگھ کو مئی کے مہینے میں کابینہ میں 2 محکمے دینے کی منظوری دی گئی تھی تاہم اب معلوم ہوا ہے کہ ان میں سے ایک محکمہ وجود ہی نہیں رکھتا۔
رپورٹس کے مطابق مذکورہ وزارت کا چارج لینے کے بعد وزیر نے میٹنگ کی نہ کبھی کسی اسٹاف سے ملاقات کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی پنجاب گورننس وزارت وزیر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی پنجاب گورننس بھارتی پنجاب نہیں رکھتا
پڑھیں:
بیک وقت پینشن اورتنخواہ لینے پر پابندی عائد
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری ملازمت حاصل کرنے پر پینشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز ملے گی، وزارت خزانہ نے آفس میمورنڈم جاری کر دیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزار ت خزانہ کی جانب سے آفس میمورنڈم کے مطابق، وفاقی حکومت کے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو، 60 سال کی عمر کے بعد، اگر دوبارہ ملازمت پر رکھا جاتا ہے تو وہ سابقہ ملازمت کی پینشن یا موجودہ ملازمت کی تنخواہ میں سے، کسی ایک کے حقدار ہوں گے۔
وزارت خزانہ نے پے اینڈ پنشن کمیشن 2020 کی سفارشات کی روشنی میں احکامات جاری کیے ہیں، جن کے تحت ریگولر یا کنٹریکٹ ری ایمپلائمنٹ یا اپوائنٹمنٹ کی صورت میں تنخواہ یا پنشن میں سے ایک ہی چیز ملے گی۔
وزارت خزانہ کے مطابق پینشنر کو پینشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز حاصل کرنے کا آپشن دیا جائے گا۔
مزیدپڑھیں:فضل الرحمٰن کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے لاہور، کراچی، کوئٹہ میں ملین مارچ کا اعلان