اپوزیشن اتحاد میں توسیع، پی ٹی آئی کی چیف جسٹس سے ملاقات کے بعد صدر، وزیراعظم کی اہم ملاقات متوقع
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
اپوزیشن اتحاد میں توسیع، پی ٹی آئی کی چیف جسٹس سے ملاقات کے بعد صدر، وزیراعظم کی اہم ملاقات متوقع WhatsAppFacebookTwitter 0 22 February, 2025 سب نیوز
اپوزیشن کی جماعتوں کے حکومت مخالف اتحاد کو مزید وسعت دینے کے فیصلے اور پی ٹی آئی کے وفد کی چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات کے بعد صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان اہم ملاقات متوقع ہے جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری آج 2 روزہ دورے پر لاہور پہنچیں گے۔
رپورٹ کے مطابق آصف علی زرداری اس دوران سیاسی ملاقاتیں کریں گے اور دربی ریس میں شرکت کریں گے۔ رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی لاہور میں قیام کے دوران وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات متوقع ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت اور وزیر اعظم پاکستان کی ملاقات کے دوران حکمران اتحادیوں کے درمیان پاور شیئرنگ فاومولا اور دیگر سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری گورنر ہاوس میں سردار سلیم حیدر پنجاب کی صورتحال پر بھی بات چیت کریں گے، صدر آصف علی زرداری جنوبی پنجاب کے صدر سابق گورنرمخدوم احمد محمود کے گھر بھی جائیں گے۔ذرائع نے کہا کہا صدر مملکت اتوار کو لاہور ریس کلب میں ہونے والی ڈربی ریس میں مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آصف علی زرداری ملاقات متوقع سے ملاقات ملاقات کے صدر مملکت کے مطابق کریں گے
پڑھیں:
’’امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے‘‘ وزیراعظم کا امیرِ قطر سے ملاقات میں اظہارِ یکجہتی
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے دوحا میں امیرِ قطر سے ملاقات میں اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔ پاکستان قطر کے ساتھ کھڑا ہے۔
دوحا میں ہنگامی طور پر بلائے گئے عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحا میں اسرائیلی حملے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر پاکستان کی جانب سے شدید مذمت کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ 9 ستمبر کا اسرائیلی حملہ قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین پامالی ہے۔
انہوں نے اپنی گزشتہ ہفتے قطر آمد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات تاریخی، دیرینہ اور پائیدار ہیں اور یہ تعلقات مستقبل میں مزید مضبوط ہوں گے۔
وزیراعظم نے مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ میں اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے قطر کی جانب سے دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کی تاکہ مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر عالمی سطح پر بات کی جا سکے۔
امیر قطر نے وزیراعظم کے دوحا میں اجلاس میں شرکت اور 12 ستمبر کو اظہارِ یکجہتی کے لیے کیے گئے دورے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے خطے کی بدلتی صورتحال کے پیش نظر قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔