کراچی:

بانی پی ٹی آئی کی سابق اہلیہ اور سیاست دان ریحام خان نے کہا ہے کہ عمران خان اگر پاؤں پکڑ لیں تو شاید کوئی ریلیف مل سکتا ہے تاہم انہیں زیادہ عرصے تک جیل میں رکھنا ممکن نہیں ہوگا۔

کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ریحام خان نے بانی پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک شخص کی ضمانت کے پیچھے سب پڑے ہیں جبکہ قیدی کی مدد تو ٹرمپ صاحب کریں گے سب کو اتنی فکر کیوں ہوگئی ہے ؟ درباری سیاست نہیں کرسکتی ہوں۔

ریحام خان نے کہا کہ ٹرمپ اپنے دوستوں کا بڑا خیال رکھتے اور یاری دوستی نبھاتے ہیں، تین ٹریلین ڈالر ان کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے، ایلون مسک ان کے ساتھ کھڑے تھے، یاری دوستی ذرا دیکھ کر بناتا ہے، ایک ٹیسلا کا مالک ہے ایکس کا مالک ہے، میٹا کا مالک ہے ایک ایمازون کا مالک ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوستی یاری پروگریسو دنیا کو چلانے والے لوگ نکھٹو روتے دھوتے معزول قسم کے دوستوں کو تباہ کرنے والے ایسے دوست کی ان کی نظر میں کیا ویلیو ہوگی، وہ گھاٹے کا سودا نہیں کرتی۔

نہوں نے کہا کہ خط لکھنے سے تو کچھ نہیں ہوگا تاہم اگر وہ پاؤں پکڑ لیں تو شاید کچھ ریلیف ملے مگر انہیں زیادہ عرصے تک جیل میں رکھنا ممکن نہیں ہوگا۔ قیدی کو ابھی دو سال بھی نہیں ہوئے کم از کم دو سال پورے ہوتا ہوا دیکھ رہی ہوں، کسی بھی کیریئر سیاست دان کو اتنی عرصے نہیں رکھا گیا، یہ کوئی صحیح بات نہیں چودہ سال یا پانچ سال رکھ سکتے ہیں۔

ریحام خان نے کہا کہ سیاسی جماعت جوائن کرنے سے بہتر خود پارٹی بنانے کا ارادہ رکھتی ہوں، پی ٹی آئی حکومت کے دور میں ٹی وی پر بھی نہیں آسکتی تھی میڈیا کو فون کردیا جاتا تھا، اس وقت پی ٹی آئی سوشل ونگ کا چرچا ہے جسے سراہنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، پی ٹی آئی کی سیاست چائنا کے خلاف تھی
مجھے جھنڈے والی گاڑی کی ضرورت نہیں۔

ریحام خان نے کہا کہ بانی چیئرمین کی بارے میں کوئی نیوز فالو نہیں کرتی اور کوئی دلچسپی بھی نہیں ہے، 
تین لیٹرز کو لکھوا لیے گئے ہیں، کچھ اور معافی تلافی کی خواہشات ہوں گی، تین خط کس طرح سے لکھے ہیں ناک سے لکھے یا سیاہی سے لکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب پیر بھی پڑنا پڑیں گے، میری گناہ گار آنکھوں نے ڈٹے ہوئے کپتانوں کو پیر پکڑتے دیکھا ہے، جب پیر پکڑے جائیں گے کچھ معافی تلافی اور ریلیز ہوگی۔

ریحام خان نے دعویٰ کیا کہ انہیں کوئی دوست ملک بھی رکھنے کو تیار نہیں ہے، جو مغربی ممالک ان کو رکھنے کے لیے بے چین ہیں مقتدرہ ان کو جانے نہیں دے گی، لمیٹڈ ریلیز میں دیکھ رہی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلا امریکی صدر نہیں ہے جو ایسا کر رہا ہے، ان کی جو اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے وہ ایک لانگ ٹرم پلان ہوتا ہے، جن کے کندھوں پر آپ چڑھ کر آئے ہیں ان سے بنا کر رکھے۔

ریحام خان نے کہا کہ حکومت اسے کہتے ہیں جو گورننس کر رہی ہو، کراچی میں حکومت نظر آتی ہے نہ لاہور صاف نظر آتا ہے، گورننس ہوتی ہے جب لوگوں کی زندگیوں میں آسانی نظر آتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے آرام سے پچھلی سیٹ لے رکھی ہے اور پی ایم ایل این سارا ملبہ اٹھا رہی ہے، جو حکومت کر رہا ہے وہ پانچ سال سے زیادہ بھی پورا کرے گا۔

ریحام خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ووٹر اور سپورٹر سے ہمدردی ہے، میں پی ٹی  آئی سپورٹر رہی ہوں
جو نو مئی کو بند ہوا وہ اب کہیں نہیں رکھتا، یہ معصوم لوگ ہیں یہ ورغلانے گئے ہیں، میرا سافٹ کارنر عوام کے لیے ہے، پی ٹی آئی لیڈر شپ کے لیے ہمدردی ہوتی تو حالات تبدیل ہوتے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ریحام خان نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی کا مالک ہے پی ٹی آئی نہیں ہے

پڑھیں:

‘ادارے ہائی الرٹ اور افسران ڈیوٹی پر تھے،’ سانحہ سوات سے متعلق کمشنر ملاکنڈ کی رپورٹ میں دعویٰ

دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے واقعے پر کمشنر مالاکنڈ ڈویژن کی تحقیقاتی رپورٹ صوبائی معائنہ ٹیم کو ارسال کردی گئی۔

مذکورہ رپورٹ کے مطابق حادثے کے وقت مون سون بارشوں سے دریائے سوات کی سطح 77 ہزار 782 کیوسک تک تھی۔ سیاح 8 بج کر 31 منٹ پر ہوٹل پہنچے، 9 بج کر 31 منٹ پر ہوٹل کے سیکیورٹی گارڈ کے روکنے کے باوجود دریا میں گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 14 منٹ بعد 9 بج کر 45 منٹ پر پانی کی سطح بڑھنے پر ریسکیو کو کال کی گئی۔ ریسکیو اہلکار کال موصول ہونے کے 20 منٹ بعد یعنی 10 بج کر 5 منٹ پر جائے وقوعہ پر پہنچے۔

یہ بھی پڑھیے: سانحہ سوات: ریسکیو ٹیم کی صفائی میں انکوائری کمیٹی کو کیا بتایا گیا؟

رپورٹ میں درج تفصیل کے مطابق سیلاب میں 17 سیاح پھنس گئے تھے جن میں سے 10 کا تعلق سیالکوٹ، 6 کا مردان اور ایک کا سوات سے تھا۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیلاب کے خطرات کے پیشِ نظر علاقے میں تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ کیا گیا تھا، موسمی صورتحال کی وجہ سے 1 مہینے کے لیے مالاکنڈ ڈویژن میں دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی اور الرٹ جاری ہوئے تھے، افسران بھی ایمرجنسی ڈیوٹیوں پر موجود تھے اور دریا کے کنارے قائم تجاوزات کے خلاف آپریشن کا فیصلے سیلاب سے پہلے ہوا تھا،

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

دریا رپورٹ ریسکیو 1122 سانحہ سوات سیاح سیلاب

متعلقہ مضامین

  • عمران خان نے کئی بار این آر او کا پیغام بھیجا: طلال چوہدری کا دعویٰ
  • عمران خان نے کئی بار این آر او کا پیغام بھیجا،طلال چوہدری کا دعویٰ
  • بانیٔ پی ٹی آئی نے کئی بار این آر او کا پیغام بھیجا، طلال چوہدری کا دعویٰ
  • ابراہام معاہدے سے متعلق حکومت پر ٹرمپ انتظامیہ یا کسی اور کا کوئی دباؤ نہیں، بیرسٹر عقیل ملک
  • ‘ادارے ہائی الرٹ اور افسران ڈیوٹی پر تھے،’ سانحہ سوات سے متعلق کمشنر ملاکنڈ کی رپورٹ میں دعویٰ
  • خیبر پختونخواہ حکومت کیخلاف عدم اعتماد کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، عرفان صدیقی
  • ٹرمپ کا ثالثی کا دعویٰ بے بنیاد ہے، جنگ بندی میں ان کا کوئی دخل نہیں، جے شنکر
  • ٹیکس وصولی کا رواں مالی سال کا ٹارگٹ آسان نہیں مگر ممکن ہے: چیئرمین ایف بی آر
  • اہل بیت اورصحابہ سے محبت رکھنا ایمان کا حصہ ہے ،دعوت اسلامی
  • غزہ میں اجتماعی نسل کشی کا کوئی جواز نہیں، اقوام متحدہ