روس کا نوولیبووکا پر کنٹرول حاصل کرنے اور سینکڑوں یوکرائینی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
بیان میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی کہ روسی "جنوبی" گروپ کی افواج نے ڈونیٹسک میں نئی اسٹریٹجک پوزیشنوں کا کنٹرول سنبھال لیا، جس کے نتیجے میں 220 یوکرائنی فوجی ہلاک اور متعدد جنگی گاڑیاں اور توپیں تباہ ہوئیں۔ اسلام ٹائمز۔ روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ روسی افواج لوہانسک کے قصبے نوولیبووکا کا کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں جبکہ دیگر کئی محاذوں پر ٹھوس پیشرفت بھی حاصل کی گئی ہے۔ روسی وزارت دفاع کی جانب سے آج ہفتہ کے روز جاری ایک سرکاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ روس کی مغربی فورسز نے اپنی جارحانہ کارروائیوں کو جاری رکھا، نوولیبووکا کا کنٹرول سنبھال لیا اور خارکیف اور ڈونیٹسک کے مختلف علاقوں میں یوکرائنی فورسز کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں کے نتیجے میں یوکرائنی افواج کو بھاری نقصان پہنچا، 200 سے زائد فوجی مارے گئے، 3 بکتر بند تباہ ہو گئے، اس کے علاوہ فیلڈ گنز، الیکٹرانک وارفیئر سٹیشنز اور گولہ بارود کا ایک ڈپو بھی تباہ ہو گیا۔ بیان میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی کہ روسی "جنوبی" گروپ کی افواج نے ڈونیٹسک میں نئی اسٹریٹجک پوزیشنوں کا کنٹرول سنبھال لیا، جس کے نتیجے میں 220 یوکرائنی فوجی ہلاک اور متعدد جنگی گاڑیاں اور توپیں تباہ ہوئیں، اس کے علاوہ ایک الیکٹرانک وارفیئر اسٹیشن اور گولہ بارود کے ڈپو کو بھی تباہ کر دیا گیا۔ وزارت نے مزید کہا کہ روس کے "مشرقی" گروپ کے یونٹوں نے دشمن کے دفاع میں اپنی پیش قدمی جاری رکھی، جہاں انہوں نے ڈونیٹسک اور زاپوریزیا کے مختلف علاقوں میں یوکرائنی افواج کے اجتماعات کو دوبارہ نشانہ بنایا، اس کارروائی کے نتیجے میں 160 سے زائد یوکرینی فوجی ہلاک اور دو ٹینک اور ایک بکتر بند گاڑی کو تباہ کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے نتیجے میں کا کنٹرول کہ روس
پڑھیں:
حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟
کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ حکومت نے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے اور ان کے سفری مسائل کم کرنے کے لیے مفت اسکوٹی اسکیم متعارف کرا دی ہے۔ یہ اسکیم خاص طور پر ان طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کے لیے ہے جو روزمرہ آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرتی ہیں۔
کراچی جیسے بڑے شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی نے خواتین کی زندگی کو متاثر کیا ہے۔ اسی مسئلے کا حل خود خواتین نے تلاش کیا اور روایتی موٹر سائیکل کی جگہ اب اسکوٹی کی طرف رجوع کیا جا رہا ہے جو دنیا بھر میں خواتین کے لیے ایک بہتر اور محفوظ سفری متبادل سمجھا جاتا ہے۔
سندھ حکومت کی اس اسکیم کے تحت وہ خواتین مفت اسکوٹی حاصل کر سکتی ہیں جو مخصوص شرائط پر پوری اتریں گی۔
اسکیم کے لیے اہل ہونے کے لیے ضروری ہے کہ درخواست دہندہ سندھ کی مستقل رہائشی ہو اور یا تو طالبہ ہو یا ملازمت پیشہ۔ اس کے علاوہ، اس کے پاس مصدقہ ڈرائیونگ لائسنس ہونا لازمی ہے۔
قرعہ اندازی کے ذریعے اسکوٹی حاصل کرنے والی خواتین کو سات سال تک یہ اسکوٹی فروخت نہ کرنے کی پابندی ہو گی، اور انہیں روڈ سیفٹی کا عملی امتحان بھی دینا ہوگا۔
اسکیم میں ترجیحی بنیادوں پر سنگل مدر، بیوہ یا مطلقہ خواتین کو شامل کیا گیا ہے تاکہ وہ زندگی میں خود کفالت کی جانب قدم بڑھا سکیں۔
اسکوٹی کی تقسیم شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے کی جائے گی جس میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کی موجودگی اور متعلقہ سرکاری محکموں کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ایکسائز، ٹرانسپورٹ، فنانس اور میڈیا کے نمائندے شامل ہوں گے۔
درخواست دینے کے خواہشمند افراد سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی ویب سائٹ www.smta.gov.pk پر جا کر ”پروجیکٹس“ کے سیکشن میں ”EV Scooty بیلٹ فارم“ کو بھر کر جمع کرا سکتے ہیں۔
یہ اسکیم خواتین کو خودمختاری کی طرف بڑھنے، آزادی سے کام پر جانے اور اپنی زندگی کا فیصلہ خود کرنے میں ایک مؤثر قدم ثابت ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت بھی ”پنک بائیک“ اسکیم کے ذریعے ایسی ہی کوشش کر چکی ہے، جس کا مقصد خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا اور ان کے لیے محفوظ اور خودمختار سفر کو ممکن بنانا ہے۔
مزیدپڑھیں:صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا