اٹلی کی طرز پر پنجاب میں جدید ڈیری فارمنگ کا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف کی ہدایت پر اٹلی کے ساتھ ڈیری کے شعبے میں تعاون بڑھانے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور اٹلی کی طرز پر پنجاب میں جدید ڈیری فارمنگ، دودھ اور پنیر کی پیداوار، ترسیل کے عالمی معیار کا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اٹلی کے ڈیری کے شعبے کے سرمایہ کار وفد کی سینئر صوبائی وزیر پنجاب مریم اورنگزیب اوروزیر لائیو اسٹاک عاشق حسین سے ملاقات کی، منصوبے کے پہلے مرحلے میں ایک ہزار بھینسوں کا پہلا آزمائشی منصوبہ پاک پتن، مظفرگڑھ اور جھنگ میں شروع ہوگا۔
اعلی نسل کی بھینسوں کی افزائش، دودھ کی پیداوار بڑھانے، پیکجنگ اور برآمدی معیار بڑھانے پر مل کر کام ہوگا، دودھ ٹھنڈا کرنے اور محفوظ بنانے سمیت ڈیری کے شعبے میں جدید مشینری متعارف ہوگی۔جامع ڈیری پالیسی جلد تیار ہوجائے گی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ زیتون کے بعد ڈیری فارمنگ سے پنجاب میں زرعی انقلاب کی رفتار مزیدتیز ہوگی، غریب اور سیلاب متاثرہ علاقوں میں ڈیری مصنوعات کا منصوبہ شروع ہونے سے چھوٹے کسان اور خواتین خوش حال ہوں گے، 15 ہزار لائیو اسٹاک کارڈز اور 80 ارب روپے کی سبسڈی سے کسان اور زراعت کو فائدہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ آسان قیمت پر ٹریکٹر، زرعی مشینوں کی فراہمی سے پنجاب میں زراعت فروغ پارہی ہے، سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے اٹلی کے ڈیری کے شعبے کے سرمایہ کار وفد کی آمد اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
وزیر لائیو اسٹاک عاشق حسین نے اٹلی کے وفد کو وزیراعلی پنجاب کے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی، اٹلی دنیا میں زرعی اور ڈیری مصنوعات کے حوالے سے بڑے ممالک میں شمار ہوتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈیری کے شعبے اٹلی کے
پڑھیں:
وزیراعلی پنجاب مریم نواز جنوبی پنجاب کے ایم پی ایز سے کیوں ناراض ہیں؟
پنجاب کے مختلف علاقوں میں دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 47 سو سے زائد دیہات متاثر ہو چکے ہیں جب کہ 47 لاکھ 23 ہزار افراد اس آفت سے متاثر ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: قائم مقام صدر کی مخیر حضرات اور عالمی اداروں سے سیلاب متاثرین کی فوری مدد کی اپیل
ان میں سے 26 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے لیکن امدادی کارروائیوں میں عوامی نمائندوں کی غیرفعالیت نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو شدید برہم کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جب دریائے چناب میں طغیانی آئی تو وزیراعلیٰ مریم نواز اور چیف سیکریٹری پنجاب زاہد زمان نے ملتان، مظفر گڑھ اور بہاولپور کی انتظامیہ کو بروقت انخلا اور سخت اقدامات کی ہدایات جاری کی تھیں یہاں تک کہ عوامی تعاون نہ ملنے کی صورت میں پولیس فورس کے استعمال کا بھی کہا گیا تھا۔
ایم پی ایز پر تنقید، ’بیانات نہیں، عملی کام چاہیے‘جب جنوبی پنجاب کے علاقوں، خصوصاً جلالپور پیروالا اور تحصیل علی پور میں پانی داخل ہوا اور شہری متاثر ہونے لگے تو وزیراعلیٰ مریم نواز نے متعلقہ لیگی ایم پی ایز اور انتظامیہ کی سرزنش کی۔
مزید پڑھیے: امن بحالی کے اقدامات اور سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ نے دریافت کیا کہ جب صورتحال کا اندازہ تھا تو بروقت اقدامات کیوں نہ کیے گئے؟ انہوں نے کہا کہ عوام کو نکالنے کے لیے فورس کا استعمال ممکن تھا مگر عوامی نمائندے زمینی سطح پر متحرک دکھائی نہیں دیے۔
مریم نواز نے خاص طور پر ملتان، مظفر گڑھ اور بہاولپور کے ارکان اسمبلی سے ناراضی کا اظہار کیا جن میں عامر طلال گوپانگ (ایم این اے)، محمد نواب گوپانگ (ایم پی اے)، محمد سبطین رضا (ایم پی اے)، خالد محمود وارن، میاں شعیب اویسی اور خالد محمود ججا شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر بیانات دینا کافی نہیں نمائندوں کو خود اپنے حلقوں میں جا کر ریسکیو آپریشن کی قیادت کرنی چاہیے تھی۔
کشتیوں کی اوور چارجنگ، امدادی کاموں میں کوتاہی پر بھی برہمیسیلابی علاقوں میں کشتیوں کی اوور چارجنگ پر بھی مریم نواز نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور حکم دیا کہ اس ناجائز منافع خوری کو فوری طور پر روکا جائے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ عوام پہلے ہی مصیبت میں ہیں ان سے پیسے بٹورنا غیر انسانی عمل ہے۔
مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا جلالپور پیر والا میں نجی کشتی مالکان کے مالی استحصال پر سخت نوٹس
مریم نواز نے اس صورتحال کے پیش نظر پنجاب کابینہ کے وزرا کو ہدایت دی کہ وہ ذاتی طور پر جنوبی پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں جا کر ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کریں۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا جلالپور پیروالا کا دورہ، سیلاب متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کیے
اس وقت سینیئر وزیر مریم اورنگزیب گزشتہ ایک ہفتے سے مظفر گڑھ اور ملتان میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، جب کہ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق، وزیر قانون ملک صہیب بھرت، وزیر آبپاشی کاظم خان پیرزادہ اور وزیر تعلیم رانا سکندر حیات جنوبی پنجاب میں موجود ہیں اور اپنی نگرانی میں امدادی کارروائیاں کروا رہے ہیں۔
نقصانات کا تخمینہ اور اگلے اقداماتذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ ہر ضلع میں نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے اور اس کی ایک جامع رپورٹ تیار کی جائے تاکہ پانی اترتے ہی ترقیاتی و بحالی منصوبے شروع کیے جا سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب کے ایم پی ایز پنجاب کے صوبائی وزرا پنجاب میں سیلاب جلالپور پیر والا کشتیوں کی اوورچارجنگ مریم نواز ایم پی ایز پر برہم وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف