درِفشاں کی طبیعت ناساز، مٹھی بھر دوائیاں کھانے پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستانی اداکارہ درِفشاں سلیم نے اپنی طبیعت ناسازی کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے مٹھی بھر دوائیوں کی تصویر بھی شیئر کردی۔درِفشاں سلیم ایک ایسی اداکارہ ہیں جنہوں نے شوبز میں قدم رکھنے کے بعد بہت ہی کم عرصے میں اپنی خاص پہچان بنالی اور اپنی زبردست اداکاری اور دلکش اداؤں سے سب کو دیوانہ بنا لیا۔درِفشاں کو فینز شبرا کے نام سے بھی پہچانتے ہیں جس کی وجہ انکا بلال عباس کے ساتھ کیا گیا ڈراما عشقِ مرشد ہے جس میں دونوں کی نہ صرف منفرد اداکاری بلکہ جادوئی کیمسٹری کو بھی ناظرین کی جانبس ے پسند کیا جارہا ہے۔ان کا شمار پاکستان کی حسین ترین اداکاراؤں کی فہرست میں ہوتا ہے اور انکی شکل و صورت کی طرح انکا نام بھی حسین اور منفر ہے اور اس نام کی آج تک کوئی اداکارہ بھی نہیں آئی ہیں۔
اداکارہ ان دنوں اپنے بھائی کی شادی کی تقریبات میں مصروف نظر آئیں جس میں انہوں نے خوب سج سنور کر شرکت کی اور بھائی شادی میں رونق لگائی لیکن اداکارہ کی یہ سج دھج انکو نظر لگوا گئی۔دراصل درِفشاں اپنے بھائی کی شادی کے دوران ہی بیمار ہوگئیں اور ایک فوٹوشوٹ کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے انکشاف بھی کیا تھا کہ انکو 102 بخار تھا۔
اس پوسٹ کے بعد درِفشاں سلیم نے ویڈنگ ڈے کی تصاویر بھی شیئر کیں جن میں وہ محسن نوید رانجھا کے حسین جوڑے میں ملبوس نظر آئی تھیں۔اب درِفشاں نے انسٹاگرام اسٹوری کا رخ کرتے ہوئے ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے اپنی ناساز طبیعت کے بارے میں ایک مرتبہ پھر بتایا۔تصویر میں درِفشاں کا ہاتھ دیکھا جاسکتا ہے اور انکی ہتھیلی پر 6 گولیاں رکھی ہوئی ہیں اور ساتھ ٹیبل پر پانی کا ایک گلاس رکھا نظر آرہا ہے۔
اداکارہ نے اس تصویر کے ساتھ بطور کیپشن لکھا کہ ‘ٹوئنٹیز (20s) کو بائے بائے کہنا اس کو کہتے ہیں’، یعنی اداکارہ نے یہ کہنا چاہا کہ اب وہ ٹھرٹیز (30s) کے فینز میں آنے کو ہیں اس لیے یہ دوائیاں اور بیماری تو بنتی ہے۔فینز کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جارہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ ‘درِفشاں آپ کو نظر لگ گئی ہے’ ، جبکہ ایک صارف درِفشاں کی عمر کے حوالے سے پریشان دکھے اور لکھا کہ ‘آپ تھرٹیز کو بائے بائے کرنے والی ہونگی ٹوئنٹیز کو نہیں۔
پنجاب میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارشوں کی پیشگوئی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بلوچستان میں زہریلی مچھلی کھانے سے متعدد جانور ہلاک
بلیدہ زامران، بلوچستان میں مچھلی کی آنتیں کھانے کے بعد متعدد پالتو اور آوارہ جانور ہلاک ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ضلع گوادر سے مکران بھر میں ترسیل ہونے والی مچھلیوں میں شامل مقامی طور پر کاشُک یا کےٹو مچھلیاں اموات کا سبب بنی ہیں۔ کیچ کے علاقے بلیدہ زامران سے تشویشناک اطلاعات سامنے آئی ہیں جس میں گذشتہ دنوں مچھلی کے پیٹ کو صاف کرنے کے بعد اس کی آنتیں مرغیوں اور بلیوں کو دی گئیں۔
قرب و جوار کے کچھ علاقوں میں مچھلیوں کی باقیات آوارہ کتوں کی اموات کا سبب بنیں جنہیں کھانے کے بعد وہ جانور فوری طور پر ہلاک ہوگئے۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے
ہلاکتوں کا سبب بننے والی مچھلی کے متاثر ہونے کی ممکنہ وجوہات میں سمندری آلودگی شامل ہے۔ علاقہ مکینوں نےضلعی انتظامیہ اور ماہرینِ حیاتیات سے واقعے کی سائنسی بنیادوں پر تحقیق کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب ماہرین حیاتیات کا کہنا ہے کہ گوادر کا پانی آلودہ نہیں ہے اور اس لیے مچھلیاں زہریلی نہیں ہو سکتیں۔ یہ مچھلیاں، انسانوں یا گھریلو جانوروں کے لیے نقصان دہ نہیں ہیں۔ دراصل بعض اوقات مچھلیاں نقصان دہ ایلگی بلوم کھانے کے بعد زہریلی ہو سکتی ہیں جسے مقامی طور پر "بید آب" کے نام سے جانا جاتا ہے۔
تیکنیکی مشیر ڈبلیو ڈبلیو ایف (پاکستان) محمد معظم خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے ساحلی پانیوں سے ایسی کوئی بید آب کی اطلاع نہیں ہے۔ ممکنہ طور پر نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے کے دوران مچھلی آلودہ ہو گئی ہو۔ مچھلی کا باسی پیٹ پالتو جانوروں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ گوادر کی سارڈائنز مچھلی کھانے سے کوئی خوف نہیں ہونا چاہیے جو پاکستان سے بھی بڑی مقدار میں برآمد کی جاتی ہیں۔