پی ٹی آئی کی مرکزی قیاد ت کی مزار قائد پرحاضری ، فاتحہ خوانی کی اور پھول رکھے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
کراچی: پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت سیکریٹری جنرل بیریسٹر سلمان اکرم راجہ،سابق اسپیکر قومی اسمبلی و مرکزی رہنما اسد قیصر، سردار لطیف کھوسہ، سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ، جنرل سیکریٹری ڈاکٹر مسرور سیال، کراچی کے صدر راجا اظہر،سابق ایم این اے فہیم خان، سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر شبیر قریشی، اراکین اسمبلی سجاد علی سومرو، چودھری اویس، داوا خان صابر، سمیت دیگر رہنمائوں و کارکنوں کے ہمراہ مزار قائد پر پہنچے پی ٹی آئی رہنماؤں نے بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناحؒ کے مزار پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور پھول رکھے۔ انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی مرکزی رہنمائوں کی گاڑیوں کو وی آئی پی گیٹ کے اندر سے جانے کی اجازت نہیں دی گئی پی ٹی آئی مرکزی قائدین پیدل چل کر مزار قائد پہنچے اور حاضری۔ مزار قائد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹٰ آئی مرکزی سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا عمران خان کی نمائندگی کرتے ہوئے آج مزار قائد پر حاضری دینے پہنچے ہیں۔ قائد اعظم محمد علی جناح ہر لمحہ ایک مثال ہیں، ہمارے تمام سیاست ان کے نظریہ کے تابع ہے انہوں نے فرمایا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت ہوگی پاکستان میں بنا کسی نسل و مذہب کے انسانیت کا بول بالا ہوگا۔ انہوں نے کہا ہم قائد اعظم محمد علی رحہ اور علامہ اقبال کے نظریہ کے مطابق سیاست کر رہے ہیں۔ انہوں ںے کہا کراچی وہ شہر ہے جس نے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی کی 22 بائیس نشتیں جتوائی وہ نشتیں ہم سے چھینی گئی ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ہم سندھ میں عوام کی آواز بننے آئے ہیں سندھ میں ہاریوں کا پانی چھینا جارہا ہے سندھ میں پانی کا مسئلہ امن امان کا مسئلا ہو بھی پی ٹی آئی عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ہم سیاست میں اس لئے نہیں آئے کہ ہمیں اقتدار کی لالچ میں ہم سیاست کو عبادت سمجھتے ہیں ہمیں پاکستان کی عوام کو آزادی دلوانی ہے، فریق کے نظام کو ہمیں زمین بوس کرنا ہے۔ انہوں نے کہا قائد اعظم نے فرمایا تھا کہ ہر ادارہ اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرے کسی کو حق نہیں اپنے حلف کی روح گردانی کر کے سیاست میں مداخلت کرنے کا ہم ان کو وہ حلف یاد دلوائیں گے جس کو بھولے بیٹھے ہیں پاکستان میں سیاست کا سرچشمہ کوئی ادارہ نہیں عوام ہے۔پی ٹی آئی مرکزی رہنما سابق اسپیکر قومی اسمبلی کی میڈیا سے گفتگو گزشتہ روز ہماری جی ڈی اے سے میٹنگ ہوئی ہے ہماری ورکنگ ریلیشن بن گئی ہے آج ہم مزار قائد پر قائد کے فرمودار کو یاد کرنے آئے ہیں۔ کراچی کی عوام پی ٹی آئی سے محبت کرتی ہے عام انتخابات میں 22 قومی اور 44 صوبائی اسمبلی نشتیں پی ٹی آئی نے جیتے۔ ہمارا مینڈیٹ چوری کر کے چوروں کو دیا گیا ہمارے نمائندوں کی جگہ چوروں کو ایوانوں میں بھٹایا گیا ہے ان چوروں کے پاس عوام کا کوئی مینڈیٹ ہیں ہے۔ سندھ میں امن امان کی صورتحال انہتائی خراب ہے کچے کے ڈاکوئوں سمیت کراچی میں اسٹریٹ کرام کی وجہ یہی غیر منتخب لوگ ہیں جو اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں۔ پ پ نے کراچی کو کرنچی کرنچی کر دیا ہے کراچی پاکستان کا دل ہے، سندھ میں ہمیشہ پ پ حکومت کرتی رہی ہے پ پ سندھ کے عوام سے ظلم کر رہی ہے سندھ کا پانی چوری کروا رہے سندھ میں نہ امن امان ہے نہ عوام کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ۔ اسد قیصر نے کہا عوام میں آگاہی آگئی ہے ہم عوام میں مہم چلائیں گے کہ آئندہ کوئی بھی دھاندلی نہ کر سکے۔ بلوچستان، کی پی کے اور سندھ میں جو صورتحال ہے اب پاکستان اس کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ ہم چاہتے ہیں عمران خان سمیت جتنے بھی ہمارے رہنما و رکر جیلوں میں قید ہیں انہیں فوری رہا کیا جائے۔ پی ٹی آئی رہنما ایڈووکیٹ سردار لطیف کھوسہ کہا مزار قائد محمد علی جناح قانون کے پاسبان تھے اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہوئے ساری زندگی جدوجہد کی ہے۔ اس وقت آئین کو کاغذ کا پرزہ بنا کر رکھ دیا ہے۔ ملک میں حکمرانی کرنے کا حق صرف عوام کو حاصل ہے۔ اگراس ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو آئین کے مطابق کام کرنا ہوگا تمام اداروں کو اپے حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔ قائد اعظم نے 1948 کی تقریر میں کہا تھا کہ حکومتیں آتی جاتی رہیں گے لیکن آپ نے وفاداری آئین اور عوام کی کرنی ہے اصل عوام ہی حکمران ہے ان کے ٹیکس سے ہی اداروں کو تنخواہ ملتی ہے۔ انہوں نے کہا ہم قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمودار کی حفاظت کرتے رہیں گے۔پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا پی ٹی آئی ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے جس کی مرکزی قیادت بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی مزار پر حاضری دینے پہنچے ہیں لیکن افسوس کی بات ہے ہمارے لئے انہوں نے مزار کے دروازے بھی بند کر دیئے ہیں مزار قائد پر بھی انکا قبضہ ہوچکا ہے ہماری گاڑیوں کو اندر جانے نہیں دیا ہم اس شہر کراچی کے باسی ہیں ہمیشہ لیڈرشپ کی گاڑیاں مزار کے اندر جاتی ہیں لیکن اس بار قائد کے مزار کا مرکزی دروازے ہماری گاڑیوں کے لئے بند کر دیا گیا۔ آج ہم مزار قائد پر بابائے قوم پر حاضری دینے پہنچے ہیں پاکستان کو عظیم تر بنانے کیلئے ہمیں قائدِ اعظم محمد علی جناح کے بتائے ہوئے اصولوں کو اپنانا ہوگا اور آئین پاکستان پر عمل کرنا ہوگا عوام کی حکمرانی پر یقین رکھنا ہوگا۔ حلیم عادل شیخ نے مزید کہا پی ٹی آئی سندھ کے مسائل پر سنجیدہ ہے سندھ کا پانی چوری کیا جارہا ہے عوام کے بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے 17 سالوں میں پیپلزپارٹی نے سندھ کو تباہ و برباد کر دیا ہے، تعلیم صحت یہاں عوام کو میسر نہیں ہے پیپلزپارٹی نے سندھ کے پانی کا سودہ کر کے سندھ کو بنجر بنانے کی سازش کی ہوئی ہے سندھ کی عوام کو نکلنا ہوگا ۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اعظم محمد علی جناح قائد اعظم محمد علی پی ٹی ا ئی انہوں نے ہے سندھ سندھ کے عوام کو نے کہا
پڑھیں:
لیاقت آباد،فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں کا لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج،مرکزی شاہراہ بند
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-02-25
کراچی (اسٹاف رپورٹر) لیاقت آباد کے فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں اور فرنیچر فیکٹری مالکان نے بجلی کی طویل اور بار بار ہونے والی لوڈ شیڈنگ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ڈاکخانہ چورنگی سے لیاقت آباد نمبر 10 جانے والی مرکزی شاہراہ بند کردی، جس سے علاقے کی تجارتی زندگی اور ٹریفک بدستور معطل رہی۔ احتجاجی رہنماؤں اور دکانداروں کا مؤقف ہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے بجلی کی غیر متوقع بندش نے فروخت، پیداواری عمل اور ملازمین کی موجودگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ فرنیچر فیکٹریاں پیداوار روکنے پر مجبور ہیں اور کپڑے کے تاجروں نے کہا کہ گاہک بازار آنے سے خوفزدہ ہیں جس کے باعث روزانہ کا کاروبار دھڑام سے کم ہو گیا ہے۔ ایک نام ظاہر نہ کرنے والے دکاندار نے کہا ہم روزانہ کے اخراجات اور مزدوروں کی تنخواہوں کا حساب لگا کر چلتے ہیں۔ طویل لوڈ شیڈنگ کے سبب ہماری زندگیاں گُھٹ کر رہ گئی ہیں۔ مظاہرین نے انتظامی ٹیم کو متنبہ کیا کہ اگر مسئلے کا فوری حل نہ نکالا گیا اور نقصانات کا ازالہ نہ کیا گیا تو احتجاج کو مزید تیزی سے وسعت دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی دکاندار جنریٹر چلانے کی استطاعت نہیں رکھتے، جب کہ جنریٹر چلانے والوں پر ایندھن کا بوجھ بڑھ گیا ہے اور گاہکوں کی آمد نہ ہونے کے باعث سرمایہ کاری کے اخراجات پورے نہیں ہو رہے۔ پولیس نے احتجاج کے دوران مرکزی شاہراہ پر نفری تعینات کی اور راستے کو خالی کرانے کی کوششیں کیں، تاہم چند گھنٹوں تک اہم راستہ بند رہا جس سے شہریوں کو جدوجہد کرنا پڑی۔ علاقہ مکینوں نے احتجاج کی حمایت بھی کی اور کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر لوڈ شیڈنگ کی طوالت بچوں، بزرگوں اور کاروبار کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ دکانداروں نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی مستقل اور شیڈولڈ فراہمی کو یقینی بنایا جائے، متاثرہ تاجروں کو وقتی مالی امداد یا ریلیف پیکج دیا جائے۔ جن علاقوں میں فریکوئنسی/ٹرانسفارمر مسائل ہیں‘ ان کی فوری مرمت ہو، طویل مدتی حل کے لیے حکام اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ باقاعدہ مذاکرات ہوں۔ حکومتی یا بجلی فراہم کرنے والے محکمے کی جانب سے تاحال احتجاج کے حوالے سے باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔ پولیس نے کہا ہے کہ ہفتے کے اندر اگر حکام کو کوئی حل نہ ملا تو حالات کے مطابق احتجاج کو منطقی شکل دی جائے گی۔ شہریوں نے متبادل راستے اختیار کیے اور حکومتِ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین اور دکانداروں نے اعلان کیا ہے کہ وہ متعلقہ محکموں سے باضابطہ میٹنگ کا انتظار کریں گے، بصورتِ دیگر احتجاج کو بڑھائیں گے۔