ختم نبوت کانفرنس کل سوموار کو لاہور پریس کلب میں ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
منتظمین کے مطابق کانفرنس میں چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا راغب حسین نعیمی، جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، ممتاز عالم دین حافظ نعیم الرحمن، سربراہ جامعہ اشرفیہ مولانا فضل الرحیم اشرفی، پاکستان علماء کونسل کے سربراہ حافظ طاہر محمود اشرفی، مرکزی مسلم لیگ پاکستان حافظ طلحہ سعید و دیگر شریک ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ختم نبوت اتحاد کونسل کے زیراہتمام ختم نبوت کانفرنس کا اہتمام کیا گیا ہے۔ کانفرنس کل مورخہ چوبیس فروری بروز سوموار کو لاہور پریس کلب کے نثار عثمانی ہال میں ہوگی۔ منتظمین کے مطابق کانفرنس میں چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا راغب حسین نعیمی، جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، ممتاز عالم دین حافظ نعیم الرحمن، سربراہ جامعہ اشرفیہ مولانا فضل الرحیم اشرفی، پاکستان علماء کونسل کے سربراہ حافظ طاہر محمود اشرفی، مرکزی مسلم لیگ پاکستان حافظ طلحہ سعید، جے یو پی کے سربراہ مولانا قاری زوار بہادر، مرکزی جمیعت اہلحدیث کے سربراہ پروفیسر ساجد میر، صوبائی وزیر خزانہ و پارلیمانی امور میاں مجتبی شجاع الرحمن، سنی تحریک پاکستان کے سربراہ انجینئر ثروت اعجاز قادری، سنی تحریک لاہور کے مولانا شاداب رضا، مولانا پیر محمد اسد اللہ فاروق، کیپٹن (ر) محمد صفدر اعوان، تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ سعد رضوی، پیر ناصرالدین خاکوانی اور محمد الیاس چنیوٹی سمیت مختلف علماء و مشائخ شرکت کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا فضل کے سربراہ
پڑھیں:
وفاق و صوبائی حکومتیں ناکام ہو چکیں، اپوزیشن کا کوئی باضابطہ اتحاد نہیں: فضل الرحمن
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے 27 اپریل کو لاہور میں بہت بڑا ملین مارچ ہوگا۔ 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں غزہ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ملین مارچ ہوگا۔پاکستانی عوام خاص طور پر تاجر برادری مالی طور پر جہاد میں شریک ہوں۔ دھاندلی کے نتیجے میں قائم ہونے والی حکومتیں چاہے وفاق میں ہو یا صوبے میں، وہ عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں۔ اگر صوبوں کا حق چھینا جاتا ہے تو ہم صوبوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور اپنے پلیٹ فارم سے میدان میں رہے گی۔ اپوزیشن کا اب تک کوئی باضابطہ کوئی موثر اتحاد موجود نہیں لیکن ہم باہمی رابطے کو برقرار رکھیں گے تاکہ کہیں پر بھی جوائنٹ ایکشن کی ضرورت پڑے تو اس کے لئے راستے کھلے ہیں اور فضا ہموار ہے۔ مائنز اینڈ منرلز بل خیبر پی کے میں پیش کیا جاتا ہے اور بلوچستان میں پیش کیا جا چکا ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں ہمارے کچھ پارلیمانی ممبران نے بل کے حق میں ووٹ دیا۔ ان سے وضاحت طلب کر لی گئی ہے اور ان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے اگران کے جواب سے مطمئن نہ ہوئے تو انکی رکنیت ختم کر دی جائے گی۔