ارباب فیملی کا پشاور کے ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے پر عدالت جانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک)پشاور کے ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے نام پر رکھنے کے خلاف ارباب فیملی نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ارباب نیاز کے بیٹے اور پشاور کے سابق میئر ارباب طارق نے کہا ہے کہ وہ عدالت میں ارباب اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کے صوبائی حکومت کے فیصلے کے خلاف رٹ پیٹیشن دائر کریں گے۔
واضح رہے کہ جمعے کے روز خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ نے ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کے فیصلے کی منظوری دی تھی جس کے بعد ارباب فیملی اور پیپلز پارٹی نے شدید ردعمل دیتے ہوئے اس فیصلتے کو مسترد کیا تھا۔
مزیدپڑھیں:منشیات سپلائی: اداکارساجد حسن کے بیٹے کے سنسنی خیز انکشافات
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسٹیڈیم کا نام تبدیل ارباب نیاز
پڑھیں:
عمران خان کو کس مقدمے میں سزا سنائی جانے والی ہے؟ علیمہ خان نے بتا دیا
عمران خان کو اب کس مقدمے میں سزا سنائی جانے والی ہے، اس حوالے سے علیمہ خان نے پیش گوئی کی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم کو ایک اور مقدمے میں سزا سنانے کی تیاری کی جارہی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ جیل کے اندر توشہ خانہ ٹو کیس کی کارروائی غیر معمولی عجلت میں کی جا رہی ہے اور یہ سب کچھ اسی مقصد کے تحت کیا جا رہا ہے۔
علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو خود بھی بخوبی اندازہ ہے کہ فیصلہ ان کے خلاف ہی آئے گا اور انہیں ایک اور سزا سنائی جائے گی۔ موجودہ حالات میں انصاف کی فراہمی کی کوئی امید باقی نہیں رہی۔
انہوں نے میڈیا نمائندوں سے براہِ راست بات کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ وہ مین اسٹریم میڈیا کے سامنے گفتگو اس لیے نہیں کریں گی کیونکہ وہاں ’’پلانٹڈ لوگوں‘‘ کو بھیجا جا رہا ہے جو بدتمیزی کرتے ہیں اور ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس طرح کے مناظر سے کارکنان مشتعل ہو جاتے ہیں اور پھر مزید گرفتاریاں عمل میں آتی ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف اور پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف نئے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں تاکہ دباؤ بڑھایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 برس سے میڈیا اڈیالہ جیل کے باہر کوریج کرتا رہا ہے اور کبھی بدتمیزی نہیں ہوئی، مگر اب جان بوجھ کر ایسے اقدامات کیے جا رہے ہیں جن سے صورتحال کشیدہ ہو۔