جسقم احتجاج، مظاہرین کا پولیس اہلکاروں پر تشدد، ایس ایچ او زخمی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف کراچی میں قوم پرست جماعت جسقم نے احتجاج کیا۔
احتجاجی مظاہرے کے دوران شارع فیصل پر گورا قبرستان کے قریب مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
پولیس کے مطابق جسقم ریلی کے شرکاء نے پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا، ایس ایچ او صدر عمران زیدی زخمی ہوئے۔
پولیس حکام کے مطابق ٹریفک کو متبادل راستہ دینے کےلیے ریلی کو روکا تو مظاہرین نے حملہ کردیا۔
ریلی کے شرکاء بعد ازاں شارع فیصل سے گزر کر کراچی پریس کلب پہنچے جہاں مقررین نے خطاب کیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لیویز اور پولیس نے حملے پر جوابی کارروائی کی، ڈی سی شیرانی
ڈی سی شیرانی کا کہنا ہے کہ گزشتہ شب نامعلوم مسلح افراد نے بھاری اسلحہ راکٹ لانچر، سنائپر اور بارودی مواد سے لیویز لائن اور ہولیس تھانے پر حملہ کیا۔ جس پر لیویز اور پولیس اہلکاروں نے بہادری سے جوابی کارروائی کی۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس تھانے اور لیویز لائن پر حملے کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔ ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ شب نامعلوم مسلح افراد نے بھاری اسلحہ راکٹ لانچر، سنائپر اور بارودی مواد سے حملہ کیا۔ جس پر لیویز اور پولیس اہلکاروں نے بہادری سے جوابی کارروائی کی۔ حملہ آوروں اور اہلکاروں کے درمیان 3 گھنٹے سے زائد تک فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ جوابی کاروائی نے علاقے کو بڑے نقصان سے بچایا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ حملے میں ایک پولیس اہلکار آفتاب الرحمان شہید ہوئے ہیں، جبکہ لیویز کے دو اہلکار کالو خان اور عبدالواحد زخمی ہوئے ہیں۔ جنہیں ٹراما سینٹر کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ لیویز اہلکار اعظم لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ ڈی سی شیرانی نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے لیویز کی ایک گاڑی اور پی ڈی ایم اے کی امدادی سامان کو آگ لگائی۔ پولیس اور لیویز کی سرچ آپریشن جاری ہے۔