ملتان، سنی علماء کونسل کے زیراہتمام ملتان میں تحفظ ناموس صحابہ، حقوق اہل سنت، استحکام پاکستان کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
مولانا اورنگ زیب فاروقی نے کہا کہ حق نواز جھنگوی کا مشن جاری رہے گا، صحابہ کرام کی شان کے کا دفاع کرتے رہیں گے، یہ دہشتگردی نہیں ہے، پاکستان ہمارا ملک ہے ہم اس کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، اس کی قیام کے لیے ہمارے شہدا نے قربانی دی ہیں، ہم اس کی حفاظت کرتے رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سنی علما کونسل کے زیراہتمام قلعہ قاسم باغ سٹیڈیم میں عظیم الشان تحفظ ناموس صحابہ، حقوق اہل سنت، استحکام پاکستان کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ہزاروں کی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی، ملک بھر سے قافلے شریک ہوئے اور مشائخ عظام، علما کرام نے خطاب کیا، ناموس صحابہ بل کے قانون بنوانے کے لیے عظیم الشان کانفرنس میں اسلام آباد کے رخ کرنے کا اعلان کیا گیا، مرکزی امیر مولانا محمد احمد لدھیانوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ناموس صحابہ بل کے منظور ہونے سے ملک فرقہ واریت کا خاتمہ ہو جائے گا، بل منظور نہ ہوا تو اسلام آباد کی طرف رخ کریں گے، ہماری جماعت کی عمر 40 سال ہونے والی ہے، جس دن 40 سال ہماری جماعت کو ہو گئے تو اس دن قانون ناموس صحابہ قانون بنوانے کے لیے اسلام آباد جانے کی آواز دوں گا، مولانا محمد احمد لدھیانوی نے کہا ہم صحابہ کے غلام ہیں، تحفظ ناموس رسالت، ناموس صحابہ اور پاکستان کے لیے آخر دم تک جدوجہد جاری رکھیں گے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمنوں سے ٹکرا جائیں گے، انہوں نے کہا جو ملک کو میلی آنکھ سے دیکھے گا اس کو ہم دیکھ لیں گے۔صحابہ کے دشمنوں سے ٹکرائے تھے، پاکستان کے دشمنوں سے بھی ٹکرا جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان مردہ باد کے نعرے لگانے والوں کا مقابلہ کریں گے، اہل سنت والجماعت کے مرکزی رہنما مولانا غازی اورنگزیب فاروقی نے ولولہ انگیز خطاب کیا تو پنڈال نعروں سے گونج اٹھا، مولانا اورنگ زیب فاروقی نے کہاکہ حق نواز جھنگوی کا مشن جاری رہے گا، صحابہ کرام کی شان کے کا دفاع کرتے رہیں گے، یہ دہشتگردی نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے ہم اس کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، اس کی قیام کے لیے ہمارے شہدا نے قربانی دی ہیں، ہم اس کی حفاظت کرتے رہیں گے، انہوں نے کہا پاکستان ہمارا ملک ہے یہاں فرقہ واریت نہیں ہونے دوں گا، دہشت گردی نہیں ہونے دوں گا، جمعیت علمائے اسلام) س(کے مرکزی نائب امیر مفتی حبیب الرحمن درخواستی نے کہا ہے کہ امیر عزیمت کے عظمت صحابہ کا تحفظ متفقہ مسئلہ ہے، سرکاری زعما ناموس صحابہ کے میدان کو متنازعہ نہ بنائیں، صحابہ کے بارے میں حق ادا نہیں کرو گے تو کوئی سنی تمہیں معاف نہیں کرے گا، انہوں نے کہا اہل سنت زندہ ہے مضبوط ہے۔
جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی رہنما سابق وفاقی وزیر مذہبی امور صاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سنی ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو کر ملک کی دفاع کو مضبوط بنائیں گے، انہوں نے کہا کہ دشمنان اسلام اور دشمنان پاکستان کا ہم سے کوئی تعلق نہیں، ہم محب وطن لوگ ہیں اور محب وطن لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں، جو لوگ ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں ہم کسی بھی صورت میں ان کی حمایت نہیں کر سکتے، آج کے اس اتنے بڑے تاریخ ساز اجتماع پر سنی علما کونسل کے قائدین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث کے مرکزی ناظم اعلی حافظ عبدالکریم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحابہ اہل بیت اطہارکی عظمت کا دفاع ہم سب کے ایمان کا حصہ ہے، ناموس رسالت عقیدہ ختم نبوت، ناموس صحابہ و اہل بیت پر ہر چیز قربان ہے، انہوں نے کہا عظمت صحابہ و اہل بیت اطہار کے تحفظ کے لیے قانون کو حرکت میں آنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس صحابہ بل دونوں ایوانوں سے منظور ہو چکا ہے، اس پر عمل درآمد کرایا جائے اگر عمل درآمد نہ کیا گیا تو ہم متحد ہو کر اسلام آباد کی طرف رخ کریں گے، آزاد کشمیر حکومت کے وزیر مولانا عبداللہ شاہ مظہر نے کہا کہ کلمے کی بنیاد پر قائم مملکت الاسلامیہ پاکستان کی جغرافیائی ونظریاتی سرحدوں کا تحفظ کرتے ہوئے اسے ریاست مدینہ سے ملائیں گے، لا الہ الا اللہ کے پرچم تلے متحد ہو کر اللہ اور اس کے رسول، عظمت صحابہ کی ناموس کے تحفظ کے لئے منکرین اور گستاخوں کا مقابلہ کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کرتے رہیں گے پاکستان کے اسلام آباد کے مرکزی صحابہ کے کا تحفظ اہل سنت کریں گے کے لیے
پڑھیں:
بلوچستان واقعہ: علماء نے مقتولہ کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا
پاکستان علما کونسل نے ڈیگاری میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے مقتولہ بانو کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت، آئین اور ملکی قانون کے خلاف قرار دیا ہے۔
علماء کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے والدین کا یہ بیان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ قتل میں ان کی رضامندی شامل تھی، جو شرعی و قانونی لحاظ سے قابلِ گرفت ہے۔ علما نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے بیانات قاتلوں کے لیے سہولت کاری کے مترادف ہیں اور ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔
پاکستان علما کونسل کے چیئرمین، مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ شریعتِ اسلامیہ کے مطابق ایسے قاتلوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا، چاہے مقتول کا قریبی رشتہ دار ہی کیوں نہ معافی دینا چاہے۔ یہ اقدام نہ صرف شریعت بلکہ ملکی آئین و قانون کے بھی برخلاف ہے۔
مولانا اشرفی نے مزید کہا کہ مقتولہ کے والدین کا یہ بیان انہیں بھی اس ظلم میں شریک ٹھہراتا ہے، لہٰذا ان کا کردار بھی تحقیقات کا حصہ ہونا چاہیے۔
علماء کونسل نے بلوچستان میں پیش آنے والے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قاتلوں اور ان کے سہولت کاروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ علماء نے کہا کہ چاہے مجرم کوئی قریبی رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو، شریعت کا حکم ہے کہ اسے اس کے جرم کی سزا ضرور ملنی چاہیے۔
علماء کونسل نے ریاست سے مطالبہ کیا کہ تحقیقات کو شفاف اور مؤثر بنایا جائے اور قاتلوں کو جلد از جلد قانون کے مطابق سزا دی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے۔
Post Views: 7