غزہ کیلئے پاکستان کی 25ویں امدادی کھیپ مصر پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان کی جانب سے غزہ کے لیے بھجوائی گئی 25 ویں امدادی کھیپ العریش انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گئی۔
حکام کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے الخدمت فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر غزہ کی پٹی کے برادر لوگوں کے لیے 25ویں امدادی کھیپ روانہ کی۔
پاکستان کا ایک خصوصی طیارہ 90 ٹن امدادی سامان لے کر مصر کے العریش بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترا، امدادی سامان میں گھنٹی اور موسم سرما کے خیموں کے ساتھ ساتھ ترپال کی چادریں بھی شامل ہیں۔
قاہرہ میں پاکستانی سفارت خانے کے عہدیداروں نے امدادی سامان وصول کیا، غزہ کے اندر فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کو آگے بھیجنے کے لیے مصری ہلال احمر سوسائٹی کے حوالے کر دیا۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے امداد کی مزید کھیپ روانہ ہو رہی ہیں اور جلد ہی غزہ کے اندر فلسطینیوں تک پہنچائی جائیں گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایس بی سی اے کی ملی بھگت سے سندھی مسلم سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھی مسلم سوسائٹی کے علاقے میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ کھلے عام جاری ہے اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے افسران مبینہ طور پر اس گھناؤنے کھیل میں شریک ہیں۔ ذرائع کے مطابق پلاٹ نمبر 88 بلاک A، اسٹریٹ نمبر 4 پر بیسمنٹ، گراؤنڈ اور 2 منزلہ کمرشل فلیٹ و پورشنز کی تعمیرات تیزی سے جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ تعمیرات کسی بھی قسم کی باضابطہ اپروول کے بغیر ہو رہی ہیں اور ایس بی سی اے کے متعلقہ افسران نے مبینہ طور پر کروڑوں روپے رشوت لے کر اس غیر قانونی منصوبے کو آگے بڑھنے دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پورے ڈسٹرکٹ ایسٹ میں غیر قانونی تعمیرات کا ایک منظم سسٹم بنا دیا گیا ہے، جہاں پوسٹنگ کے ذریعے من پسند افسران تعینات کرکے بھاری نذرانے کے عوض تعمیرات کی اجازت دی جارہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ بارہا شکایات کے باوجود ڈی جی ایس بی سی اے شاہ میر بھٹو کی جانب سے کوئی واضح کارروائی سامنے نہیں آئی۔ شہریوں نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر بلدیات سعید غنی، کمشنر کراچی اور ڈپٹی کمشنر ایسٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سنگین کرپشن اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر اس مافیا کو نہ روکا گیا تو نہ صرف علاقے کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہوگا بلکہ کراچی میں تعمیراتی قوانین کا مذاق اڑتا رہے گا۔