تھائی لینڈ کے سابق وزیراعظم نے 20 سال بعد مسلمانوں کے قتل عام پر معافی مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
بینکاک: تھائی لینڈ کے سابق وزیراعظم تھاکسن شناوترا نے دو دہائی قبل مسلمانوں کے قتل عام پر پہلی بار عوامی سطح پر معافی مانگ لی۔
یہ واقعہ "تک بائی قتل عام" کے نام سے جانا جاتا ہے، جس میں درجنوں مسلمان فوجی ٹرکوں میں دم گھٹنے سے جاں بحق ہو گئے تھے۔
25 اکتوبر 2004 کو تھائی سیکیورٹی فورسز نے نارتھیوت صوبے میں ایک پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر فائرنگ کی، جس سے 7 افراد ہلاک ہوگئے۔ بعدازاں 78 مظاہرین کو فوجی ٹرکوں میں بھر کر لے جایا گیا، جہاں آکسیجن کی کمی کے باعث ان کی موت واقع ہوگئی۔
یہ واقعہ تھائی لینڈ کے مسلم اکثریتی جنوبی علاقوں میں ریاستی جبر کی علامت بن چکا ہے، جہاں علیحدگی پسند زیادہ خودمختاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
تھائی لینڈ میں انسانی حقوق کے گروپ "دوائے جے" کی شریک بانی انچنا ہیمینا کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب تھاکسن شناوترا نے معافی مانگی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سابق وزیراعظم کو متاثرین کے اہل خانہ سے براہ راست معافی مانگنی چاہیے۔
2023 میں متاثرین کے اہل خانہ نے 7 سابق فوجی اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرایا، جن میں ایک سابق فوجی کمانڈر بھی شامل تھا، جو بعد میں پارلیمنٹ کا رکن منتخب ہو گیا۔ تاہم، حکام نے عدالت میں پیش ہونے سے انکار کر دیا، اور قانونی پیچیدگیوں کے باعث کیس ختم کر دیا گیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تھائی لینڈ
پڑھیں:
غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
JERUSALEM:اسرائیل کو غزہ جنگ میں فوج کا بدترین جانی نقصان درد سر بن گیا اور 10 ہزار سے زائد فوجی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیل کو بدترین بحران کا سامنا ہے کیونکہ غزہ میں بڑی تعداد میں فوجی ہلاکتوں کے بعد اہلکاروں کی کمی پڑگئی ہے اور 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اسرائیل کو 10 ہزار میں سے 6 ہزار لڑاکا فوجیوں کی فوری ضرورت ہے اور اسی لیے نئے جوانوں کی بھرتی کا اعلان کیا گیا ہے، جن میں انتہائی راسخ العقیدہ (الٹرآرتھوڈوکس) برادری سے تعلق رکھنے والے یہودی جوان بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل فوجی اہلکاروں کی غزہ میں ہلاکتوں کے باعث کمی کا راز اس وقت انکشاف ہوا جب فوجی ترجمان سے انتہائی راسخ العقیدہ یہودیوں کی فوج میں بھرتی سے متعلق سوال کیا گیا۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے تصدیق کی کہ صورت حال سنگین ہے اور فوجیوں کی بھرتی کی فوری طور پر ضرورت ہے۔
اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئی غزہ جنگ میں اب تک 429 سے زائد فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کا اعتراف کیا گیا ہے تاہم حالیہ میڈیا رپورٹس کو سامنے رکھا جائے تو اسرائیل کو غزہ میں بدترین جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی سبب اسرائیلی حکومت انتہائی راسخ العقیدہ یہودی برادری سے فوج میں جوانوں کو بھرتی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے حالانکہ انہیں پہلے فوج میں شمولیت سے مستثنیٰ سمجھا جاتا تھا۔