Daily Pakistan:
2025-09-18@15:54:38 GMT

پاکستان میں رمضان کا چاند کب نظر آسکتا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

پاکستان میں رمضان کا چاند کب نظر آسکتا ہے؟

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)رمضان المبارک کے چاند سے متعلق سپارکو کی بڑی پیش گوئی سامنے آئی ہے۔پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹموفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کے ترجمان نے رمضان المبارک 1146 ہجری کے چاند سے متعلق پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ نیا چاند 28 فروری 2025 کو پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق پانچ بج کر 45 منٹ پر ہو گا اور 28 فروری کو غروب افتاب کے وقت چاند کی عمر 12 گھنٹے ہوگی۔

سپارکو کے مطابق 28 فروری کو غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 12 گھنٹے اور بلندی 5 ڈگری ہوگی، فاصلے اور کم بلندی کی وجہ سے اس کا نظر آنا مشکل ہے۔سپارکو کے مطابق 28 فروری کو چاند اور سورج کے درمیان زوایے کا فاصلہ 7 ڈگری ہوگا جس کی وجہ سے چاند کو انسانی آنکھ سے نہیں دیکھا جائے گا۔اس پیش گوئی کے پیش نظرپاکستان میں رمضان المبارک 2 مارچ 2025  سے شروع ہونے کا امکان ہے۔

انصاف لائرز فورم کے سابق سیکرٹری جنرل معظم بٹ کی ممبر شپ معطل

سپارکو کا یہ بھی کہنا ہے کہ سعودی عرب میں 28 فروری کو ہلال نظر آسکتا ہے، سعودی عرب میں  رمضان یکم مارچ سے شروع ہوگا، شوال کا چاند 30 مارچ کو متوقع ہے، عید الفطر 31 مارچ کو ہوسکتی ہے۔سپارکو ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ رمضان اور عید الفطر کے کے چاند کی رویت کا حتمی فیصلہ رویت ہلال کمیٹی کے پاس ہے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: فروری کو

پڑھیں:

مولی کا باقاعدہ استعمال صحت کے کونسے مسائل سے بچا سکتا ہے؟

مولی معدے اور آنتوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت مفید ہے۔

روس کے ماہر غذائیت اور اینڈو کرائنولوجسٹ ڈاکٹر اوکسانا میخالیوا نے کئی سبزیوں کی ایک فہرست جاری کی ہے جو معدے اور آنتوں کی صحت کے لیے بہترین ہیں، اس فہرست میں مولی بھی شامل ہے۔

مولی کم کیلوریز والی سبزی ہے، اس کا استعمال معدے اور آنتوں کے لیے بہترین ہے کیونکہ اس میں فائبر زیادہ ہوتا ہے جو ہاضمے کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے اور آنتوں کی صحت کو فروغ دیتا ہے۔

مولی کھانے سے بھوک بھی کم لگتی ہے اس لیے یہ ان افراد کے لیے ایک مؤثر انتخاب ہے جو وزن کم کرنا چاہتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق مولی میں کیلشیم اور وٹامن سی کی اعلیٰ مقدار ہوتی ہے جو ہڈیوں کی صحت، بالوں اور جلد کی قدرتی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔

اس کے علاوہ یہ غذائی اجزاء مدافعتی نظام کو بھی مضبوط بناتے ہیں اور وائرل انفیکشن کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔

مولی میں سیلیکون ہوتا ہے جو آنتوں کی حرکت، ہڈیوں کی مضبوطی، جلد، بالوں اور ناخنوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک نایاب لیکن ضروری عنصر ہے۔

اس میں کوبالٹ، کاپر، مولیبڈینم اور کرومیم جیسے ٹریس عناصر بھی شامل ہیں جو جسم کے قدرتی ہارمونل توازن کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹرز مولی کو باقاعدگی سے استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے سے بھارت اور اسرائیل میں صف ماتم بھچی ہوئی ہے: مشاہد حسین سید 
  • جماعت اسلامی کے تحت کراچی چلڈرن غزہ مارچ کل ہوگا
  • ’چاند نظر نہیں آیا کبھی وقت پر مگر ان کو دال ساری کالی نظر آ رہی ہے‘
  • آئی فون 17 کی قیمت میں پاکستان میں کونسے منافع بخش کاروبار کیے جا سکتے ہیں؟
  • 8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا
  • خلائی پروگرام کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے سپارکو ڈے پر یاد گاری ڈاک ٹکٹ جاری
  • مولی کا باقاعدہ استعمال صحت کے کونسے مسائل سے بچا سکتا ہے؟
  • ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
  • سپارکو ڈے پر یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا اجرا، پاکستان کے خلائی پروگرام کو خراجِ تحسین
  • ٹرمپ مودی بھائی بھائی