سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ملک کی ترقی کے لیے کام کرنے کی ضروت ہے، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاہے کہ ، بھر پور تعاون کا یقین دلانے پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا شکریہ، سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ملک کی ترقی کے لیے کام کرنے کی ضروت ہے، سندھ میں قدرت نے ہمیں 400 سال کا کوئلہ دیا ہے، سکھر حیدرآباد موٹروے اس سال شروع کرنے کو ترجیح بنایا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہناتھا کہ سندھ دور حاضر کی سب سے بڑی موسمیاتی ٹریجڈی کا شکار ہوا ہے، 2022کے سیلاب میں سندھ سب سے زیادہ متاثر ہوا، ان حالات میں ہمیں ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کی تیاری کرنی ہے، سندھ کے ساحلی علاقے سمندر برد بھی ہو رہے ہیں، اس کے لیےسبز انقلاب 2.
پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کا 25 فروری کو احتجاج کا اعلان
احسن اقبال نے کہا کہ کراچی حیدر آباد موٹروے کو پورٹ کے لیے قابل استعمال بنائیں گے، کراچی حیدرآباد موٹروے کی تعمیر نو پر بھی کام کر رہے ہیں، سکھر حیدرآباد موٹروے اس سال شروع کرنے کو ترجیح بنایا ہے، بھر پور تعاون کا یقین دلانے پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا شکریہ، سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ملک کی ترقی کے لیے کام کرنے کی ضروت ہے، پرائیویٹ سیکٹر،سول سوسائٹی کو بھی ساتھ دینےکی دعوت دیتے ہیں، یقین ہے ملکر عوام کو بہتر رہائش،تعلیم،معیار زندگی دے سکیں گے۔
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: احسن اقبال کرنے کی کے لیے
پڑھیں:
حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔
جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔