تحصیل چیئرمین اپر کرم آغا مزمل کا جیل سے ضلع کرم کے نام پیغام
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
تحصیل چیئرمین اپر کرم آغا مزمل نے جیل سے ضلع کرم کے نام پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ضلع کرم میں جنگ و جدل کی بجائے ہم آہنگی کا مظاہرہ کرے اور امن کا گہوارہ بنائیں تاکہ سازشی عناصر کو شکست ہو اور کرم امن ترقی خوشخالی کی راہ پر گامزن ہو۔ اسلام ٹائمز۔ پاراچنار محاصرے کیخلاف دھرنے دینے والے ایم ڈبلیو ایم سے نامزد تحصیل چیئرمین اپر کرم آغا مزمل حسین نے جیل سے پاراچنار کے عوام کے نام پیغام دیا ہے۔ انہوں نے پیغام دیتے ہوئے پوری ضلع کرم کے عوام کو سلام کہا۔ انہوں نے کہاکہ طوری بنگش اقوام گزشتہ چار ماہ سے بدترین محاصرے کا شکار ہے۔ ہر قسم تکالیف ازیتیں برداشت کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج وہ قوم کی خاطر قید و بند کی تکلیفیں برداشت کررہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ صرف اور صرف ضلع کرم کی مظلوم عوام کیلئے یہ سب کچھ کررہا ہے۔ انہوں نے ضلع کرم میں امن کے حوالے سے کہا کہ ضلع کرم میں مستقل امن کی قیام تک وہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔ اور انہوں نے عوام سے بھی امن کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کرم میں جنگ و جدل کی بجائے ہم آہنگی کا مظاہرہ کرے اور امن کا گہوارہ بنائیں تاکہ سازشی عناصر کو شکست ہو اور کرم امن ترقی خوشخالی کی راہ پر گامزن ہو۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-22
جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کے بے بنیاد دعوؤں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ پاکستانی مندوب سرفراز احمد گوہر نے اپنے حق جواب کے استعمال میں کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اسے کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔سرفراز گوہر نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیمیں، سول سوسائٹی اور آزاد میڈیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ *جینو سائیڈ واچ* کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے پر مجبور کیا جائے۔