اسلام آباد:

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے قیدیوں کے حقوق اور بحالی کے لیے جامع پالیسی مرتب کرنے کی ہدایت دے دی۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے ڈیرہ اسماعیل خان کا دورہ کیا، اُن کے دورے کا مقصد عدالتی خدمات کی بہتری اور انصاف تک مساوی رسائی کو یقینی بنانا تھا، جسٹس یحییٰ آفریدی کے ہمراہ قائم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ محمد عتیق شاہ بھی موجود تھے۔

اس کے علاوہ سینئر جج پشاور ہائی کورٹ، جسٹس اعجاز انور، ڈائریکٹر جنرل فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی، اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کے افسران بھی موجود تھے۔

اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، اور جنوبی وزیرستان کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کے ساتھ ایک انٹرایکٹو سیشن میں شرکت کی، جس میں خیبر پختونخوا کے پندرہ دور دراز اضلاع کے ججز نے اس سیشن میں آن لائن شرکت کی۔

اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے اس بات پر زور دیا کہ دور دراز اور پسماندہ علاقے ان کی ترجیح ہیں، چیف جسٹس پاکستان نے ججز کو ہدایت کی گئی کہ وہ عدالتی کارکردگی میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کریں۔

اعلامکے کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے ججز کو  یقین دہانی کرائی گئی کہ ان کے مسائل کو حل کیا جائے گا، چیف جسٹس نے دور دراز اضلاع میں خدمات انجام دینے والے ججز کو مکمل سپورٹ فراہم کرنے کا عندیہ دیا۔

چیف جسٹس نے پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، ڈیرہ اسماعیل خان بینچ، اور مختلف دور دراز اضلاع کی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں سے بھی ملاقات کی اور بار کے انصاف تک رسائی میں کردار کو اجاگر کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ بار کے لیے ہم آہنگی اور باہمی تعاون کے فروغ میں ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے بار کی تجویز کو تسلیم کیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان بینچ کو ہائی کورٹ سے ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ کی سماعتوں سے منسلک کیا جائے، چیف جسٹس نے اس کی تکنیکی جانچ کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وقت کے ساتھ دیگر ہائی کورٹ بینچز کے لیے بھی یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔

اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے سینٹرل جیل ڈیرہ اسماعیل خان کا بھی دورہ کیا، جہاں انہیں قیدیوں کو درپیش مسائل پر بریفنگ دی گئی، چیف جسٹس نے مختلف بیرکوں کا معائنہ کیا، صحت کی سہولیات کا جائزہ لیا، اور قیدیوں سے بات چیت کی۔

چیف جسٹس نے کہا قیدیوں کے حقوق اور بحالی کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع قومی جیل پالیسی مرتب کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈیرہ اسماعیل خان اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے پاکستان نے ہائی کورٹ کے لیے

پڑھیں:

ایران کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا، روسی صدر پیوٹن

روسی صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان لڑائی ختم کرنے کے لیے ایک معاہدہ ممکن ہے، اور اسرائیلی حملوں نے ایرانی عوام کو ان کی قیادت کے گرد متحد کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’صیہونی حکومت سے کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی‘، آیت اللہ علی خامنائی

پوتن نے غیر ملکی صحافیوں سے ایک براہِ راست نشریاتی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم دیکھ رہے ہیں کہ آج ایران میں عوام اپنی سیاسی قیادت کے گرد متحد ہو رہے ہیں۔ یہ ایک نازک معاملہ ہے، اور ظاہر ہے ہمیں بہت احتیاط سے کام لینا ہو گا، لیکن میری رائے میں اس مسئلے کا حل نکالا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی معاہدہ ایران کے سویلین نیوکلیئر پروگرام کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسرائیل کی سیکیورٹی کو بھی یقینی بنا سکتا ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس کی فضائی کارروائیاں ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے کی جا رہی ہیں، جبکہ ایران ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔

پوتن نے کہا میرا خیال ہے کہ ہمارے لیے بہتر ہوگا کہ ہم سب مل کر لڑائی بند کرنے کے راستے تلاش کریں اور اس تنازعے میں شامل فریقین کو معاہدے کی طرف لے جانے کی کوشش کریں۔

انہوں نے بتایا کہ روس کے 200 سے زائد ملازمین ایران کے جنوبی شہر بوشہر میں قائم نیوکلیئر پاور پلانٹ میں کام کر رہے ہیں، جو روس کی کمپنی روساٹوم نے تعمیر کیا ہے۔ پوتن نے کہا کہ اسرائیلی قیادت کے ساتھ اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ ان کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی درخواست، ایران نے ٹرمپ کا دعویٰ جھوٹ قرار دیدیا

ان کا مزید کہنا تھا کہ روس ایران کے ساتھ اس کے سویلین نیوکلیئر پروگرام پر کام جاری رکھ سکتا ہے اور اس شعبے میں ایران کے مفادات کو یقینی بنا سکتا ہے۔

پیوتن کی پیشکش مسترد

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز پوتن کی ثالثی کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر کو پہلے یوکرین میں جاری اپنی جنگ ختم کرنی چاہیے۔

 ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا میں نے کل ان سے بات کی، اور وہ واقعی ثالثی کی پیشکش کر رہے تھے۔ میں نے کہا کہ ایک کام کرو، پہلے اپنی جنگ کی ثالثی کرو۔

روسی مداخلت کے بعد سے ماسکو نے ایران کے ساتھ دفاعی تعلقات میں اضافہ کیا ہے۔ جنوری میں دونوں ممالک کے درمیان ایک وسیع تر اسٹریٹجک شراکت داری کا معاہدہ بھی طے پایا تھا۔

دریں اثنا، یوکرین اور اس کے اتحادی طویل عرصے سے ایران پر روس کو ڈرونز اور قلیل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کرنے کا الزام لگاتے رہے ہیں۔

یوکرین پر حملے اور غزہ میں جاری جنگ نے اسرائیل کے ساتھ روس کے روایتی طور پر خوشگوار تعلقات کو کشیدہ کر دیا ہے، خاص طور پر جب کہ اسرائیل میں بڑی تعداد میں روسی نژاد افراد آباد ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکا امریکی صدر ایران پیوٹن روس روسی صدر صدر ٹرمپ

متعلقہ مضامین

  • حافظ آباد: شوہر کا دوسری بیوی کیساتھ مل کر پہلی بیوی پر بہیمانہ تشدد، نازیبا ویڈیو بھی بنائی
  • نوید قمر کی ٹیکس ریکوری سے متعلقہ قانون کو بہتر بناکر لانے کی ہدایت
  • نئی انرجی وہیکل پالیسی پاکستان کا سرسبز مستقبل، 30 فیصد گاڑیاں الیکٹرک بنانے کا ہدف
  • حکومت صارفین کو چینی کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے،رانا تنویر حسین
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کیخلاف عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
  • سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ:’’صدر کو اختیار حاصل ہے‘‘ ججز ٹرانسفر آئین و قانون کے مطابق قرار
  • وزیراعظم کی جناح میڈیکل کمپلیکس کی تعمیر میں 100فیصد شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت
  • سپریم کورٹ آئینی بینچ: ججز ٹرانسفر کیس کا فیصلہ محفوظ، آج ہی سنایا جائے گا
  • وزیراعظم کی جناح میڈیکل کمپلیکس کی تعمیر کے تمام مراحل میں شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت
  • ایران کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا، روسی صدر پیوٹن