مظفرگڑھ: بجلی کی بندش کیخلاف انوکھا احتجاج، میپکو دفتر کے سامنے کچرا ڈال دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
فائل فوٹو
مظفر گڑھ میں بجلی بند کرنے پر میونسپل کمیٹی اہلکاروں نے احتجاج کا انوکھا انداز اپنا لیا، میپکو دفتر کے سامنے کچرا ڈال دیا۔
کچرے کی وجہ سے میپکو عملے اور صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے۔
اس صورتِ حال پر میپکو اہلکاروں نے احتجاج کیا اور میونسپل کمیٹی کے ملازمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر ڈالا۔
کراچی میں پانی و بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف عیسی نگری اور لائنز ایریا میں جاری مظاہرے ختم کردیے گئے، پولیس نے مذاکرات کے بعد مظاہرین کو منتشر کیا۔
میپکو کے مطابق میونسپل کمیٹی مظفر گڑھ 1 کروڑ 40 لاکھ روپے کی نادہندہ ہے۔
میپکو کا کہنا ہے کہ بجلی کا ایک میٹر کاٹنے پر دفتر کے سامنے گند ڈال دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ایمان مزاری کی چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف شکایت ہراسمنٹ کمیٹی میں جمع
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور ایمان مزاری ایڈووکیٹ کے درمیان تلخ کلامی کے معاملے پر ایمان مزاری نے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف ہراسمنٹ کمیٹی میں شکایت جمع کروا دی۔جسٹس ثمن رفعت امتیاز اسلام آباد ہائیکورٹ کی خواتین سے ہراسمنٹ کی انکوائری کمیٹی کی سربراہ ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز کے کورٹ ایسوسی ایٹ کو چیف جسٹس کے خلاف شکایت موصول کروا دی گئی۔شکایت میں استدعا کی گئی ہے کہ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف خواتین کے ہراسمنٹ سے تحفظ کے ایکٹ کے تحت انکوائری کی جائے، تعین کیا جائے کہ چیف جسٹس نے ایمان مزاری سے متعلق جنسی اور دھمکی آمیز ریمارکس دیے۔جمع کرائی گئی شکایت میں ایمان مزاری کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے ک ہچیف جسٹس سرفراز ڈوگر کو شکایت کنندہ کو ہراساں کرنے کا مرتکب قرار دیا جائے۔مزید استدعا کی گئی ہے کہ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف ہراساں کرنے پر معاملہ مجاز اتھارٹی سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیجا جائے۔
ٰیاد رہے کہ اس سے قبل انسانی حقوق کی کارکن اور وکیل ایمان زینب مزاری-حاضر نے اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) کے رجسٹرار کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر کے ساتھ مکالمے کے دوران خود کے ساتھ پیش آنے والے ’افسوسناک واقعے‘ کی سی سی ٹی وی فوٹیج محفوظ کرنے کی درخواست جمع کرائی تھی۔اپنی درخواست ایمان زینب مزاری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر بھی شیئر کی تھی۔انہوں نے درخواست میں کہا تھا کہ میں آپ کو یہ خط لکھ رہی ہوں تاکہ معزز چیف جسٹس کی عدالت نمبر 1 کی 11 ستمبر 2025 کی صبح 9 بجے سے 11 بجے تک کی سی سی ٹی وی فوٹیج محفوظ کی جائے، کیونکہ اس دوران میرے ساتھ ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا.جس کے نتیجے میں یہ ضروری ہے کہ مکالمے کی ریکارڈنگ محفوظ کی جائے۔