کلمہ شہادت (یعنی گواہی دینا)
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
کلمہ شہادت (یعنی گواہی دینا)
کلمہ شہادت اسلام کا پہلا اور اہم ترین رکن ہے۔ اس کلمے ’’ترجمہ: میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمدﷺ اللہ کے رسول ہیں‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ انسان اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کو تسلیم کرے اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھیرائے۔
نیز یہ کہ محمدﷺ اللہ کے آخری نبی اور رسول ہیں، جن کی اطاعت و پیروی ہر مسلمان پر لازم ہے۔ کلمہ شہادت دِل سے ایمان لانے، زبان سے اقرار کرنے اور عمل سے اس کی تصدیق کرنے کا نام ہے۔ یہی وہ کلمہ ہے جو انسان کو کفر سے اسلام میں داخل کرتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کلمہ شہادت
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-03-1
(مگر فی الواقع اِن لوگوں کو یقین نہیں ہے) بلکہ یہ اپنے شک میں پڑے کھیل رہے ہیں۔اچھا انتظار کرو اْس دن کا جب آسمان صریح دھواں لیے ہوئے آئے گا۔ اور وہ لوگوں پر چھا جائے گا، یہ ہے درد ناک سزا۔ (اب کہتے ہیں کہ) ’’ پروردگار، ہم پر سے یہ عذاب ٹال دے، ہم ایمان لاتے ہیں‘‘۔ اِن کی غفلت کہاں دور ہوتی ہے؟ اِن کا حال تو یہ ہے کہ اِن کے پاس رسول مبین آ گیا۔ پھر بھی یہ اْس کی طرف ملتفت نہ ہوئے اور کہا کہ ’’یہ تو سکھایا پڑھایا باولا ہے‘‘۔ ہم ذرا عذاب ہٹائے دیتے ہیں، تم لوگ پھر وہی کچھ کرو گے جو پہلے کر رہے تھے۔ (سورۃ الدخان:9تا15)
سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں: ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روئے زمین پر سب سے پہلے تعمیر کی جانے والی مسجد کے حوالے سے سوال کیا۔ آپ نے جواب دیا: ’’مسجد حرام‘‘۔ میں نے سوال کیا: پھر کون (اس کے بعد کون سی مسجد تعمیر کی گئی) ؟ تو آپ نے جواب دیا: ’’مسجد اقصیٰ‘‘۔ میں نے سوال کیا: ان دونوں کی تعمیر کے دوران کتنا وقفہ ہے؟ تو آپؐ نے جواب دیا: ’’چالیس سال، پھر پوری زمین تیرے لیے مسجد ہے، جہاں بھی تمہیں نماز کا وقت آجائے، نماز پڑھ لو‘‘۔ (مسلم