جمہوریت، آئین، قانون کی بحالی کیلئے سڑکوں، پارلیمنٹ اور عدالتوں میں جنگ ہوگی، عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لینڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ جمہوریت، آئین، قانون کی بحالی کیلئے سڑکوں، پارلیمنٹ اور عدالتوں میں جنگ ہوگی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی 2 روزہ آئین تحفظ کانفرنس آج ہوگی، ہم نے کانفرنس کے لئے 3 مقامات رکھے ہیں، شاہد خاقان میزبان ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت آئین قانون بحالی کیلئے سڑکوں پارلیمنٹ اور عدالتوں میں جنگ ہوگی، بلوچستان کے پانچ سے آٹھ اضلاع میں حکومتی رٹ مکمل ختم ہوچکی، بلوچستان کے وزیر سے روڈ پر اسلحہ چھینا گیا وزیر اعلی اپنے وزیر کا چھینا اسلحہ واپس لے کر دکھائیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ بلوچستان حالات انتہائی تشویشناک ہوچکے ہیں، کوہلو، پنجگور، گوادر، کیچ اور دیگر 4 اضلاع کے حالات بہت خراب ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان حالات ٹھیک کہیں یہ ان کی مرضی ہے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ اس وقت حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، سب کٹھ پتلیاں ہیں، اسلام آباد راولپنڈی ہائی کورٹس الیکشن پی ٹی آئی جیت گئی، عنقریب عمران خان وزیراعظم ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
اسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان ہے،مجوزہ منی بجٹ لگژری گاڑیوں، سگریٹس اور الیکٹرانک سامان پر اضافی ٹیکس کی تجویز ہے، درآمدی اشیا ء پر جون میں کم کی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی کے برابر لیوی لگائی جاسکتی ہے۔(جاری ہے)
نجی ٹی وی کے مطابق حکام ایف بی آر کے مطابق الیکٹرانکس اشیا ء پر 5 فیصد لیوی زیرغور ہے،قیمت کی حد طے ہونا باقی ہے، منی بجٹ میں 1800 سی سی اور اس سے زائد انجن والی لگژری گاڑیوں پر لیوی کی تجویز تاہم اضافی ٹیکس لگانے کیلئے آئی ایم ایف سے اجازت درکار ہوگی۔
مجوزہ منی بجٹ سے کم از کم 50 ارب روپے اکٹھے کرنے کا ہدف ہے۔سگریٹ کے ہر پیکٹ پر 50 روپے لیوی عائد کرنے کی بھی تجویز ہے۔ لیوی صوبوں کے ساتھ شیئر نہیں ہوگی، آمدن براہ راست مرکز کو ملے گی۔ایف بی آر کے مطابق اگست میں ٹیکس وصولی میں 50 ارب روپے شارٹ فال ہوا، اگست میں 951 ارب ہدف کے مقابلے 901 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا، جولائی تا اگست ٹیکس ریونیو میں قریبا 40 ارب روپے کمی آئی۔رواں سال ٹیکس وصولی کا مجموعی ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے مقرر ہے تاہم سیلاب، بجلی و گیس کا کم استعمال اور کاروباری سرگرمیوں میں سستی کی وجہ سے ایف بی آر کو ٹیکس شارٹ فال کا سامنا ہے۔